کیریئر سیاست کی بھینٹ چڑھنے لگا فواد عالم کا شکوہ
ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کے ٹاپ پرفارمرزکو بلاتفریق مواقع ملنے چاہئیں، آل راؤنڈر
فواد عالم نے کیریئر سیاست کی بھینٹ چڑھنے کا شکوہ کر دیا۔
فواد عالم نے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن کے ٹاپ پرفارمرز کو بلاتفریق مواقع ملنے چاہئیں۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد عالم نے کہا کہ صرف چوکوں اور چھکوں سے ہی رنز نہیں بنتے سنگلز ڈبلز لینا بھی ضروری ہوتا ہے، پاکستانی ٹیم میں اس وقت اچھے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنے والے بیٹسمینوں کی ضرورت ہے جو جارحانہ شاٹس کھیلنے کے ساتھ سنگلز ڈبلز بھی بنائیں۔
آل راؤنڈ نے کہا کہ مجھے پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے، ایک طرف تو ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے والوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن میری طرف کسی کا دھیان نہیں جاتا، ڈومیسٹک سیزن کے ٹاپ پرفارمرز کو بلاتفریق مواقع ملنے چاہئیں، میں مایوس نہیں ہوں، مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے جب بھی موقع ملا، اچھی کارکردگی سے ملک کا نام روشن کروں گا۔
فواد عالم نے کہا کہ اللہ پر یقین اور حوصلہ بلند ہے، مسلسل نظر انداز ہونے کے باوجود مایوسی کا شکار نہیں ہوں، کرکٹ میں حوصلہ بڑھانے والے کم اورگرانے والے زیادہ ہیں،میں مثبت سوچ رکھنے والوں کیساتھ بیٹھتا ہوں اور انہی سے مجھے اعتماد ملتا ہے، میں نے اپنے والد، چچا، ماموں اور سینئرز سے بہت کچھ سیکھا۔
آل راؤنڈ کا کہنا تھا کہ ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری (168)کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ کپتان یونس خان کے مجھ پر اعتماد کا اظہار تھی، انھوں نے میچ سے قبل گھنٹوں سخت گرمی میں مجھے پریکٹس کرائی، پہلی اننگز میں 16 رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود بھرپور حوصلہ افزائی کی، سنچری کے بعد مجھے مبارکباد دی اور ٹینس بال کا تحفہ دیا جس پر لکھا تھا ''فواد عالم ڈیبیو سنچری''، مجھے بعد میں بتایا گیا کہ یونس خان نے یہ سب پہلی اننگز میں لکھا اور اپنے بیگ میں رکھ لیا، جب آپ کو اتنا زیادہ اعتماد دینے والے سینئرز ملیں گے تو پلیئر کیوں پرفارم نہیں کریں گے؟ بڑے اسٹارز صرف ٹیلنٹ سے ہی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی اور اعتماد سے بنتے ہیں۔
علاوہ ازیں سرفراز حمد کے حوالے سے فواد عالم نے کہا کہ وہ اچھی کپتانی کر رہے ہیں، قیادت میں ان کا جارحانہ مزاج درست اور وقت کی ضرورت ہے، ویسٹ انڈیز کیخلاف دونوں سیریز بھی جیتیں، انھیں سیکھنے کیلیے وقت ملنا چاہیے، مزید میچز کھیل کر کارکردگی میں مزید نکھار آتا جائیگا۔
فواد عالم نے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن کے ٹاپ پرفارمرز کو بلاتفریق مواقع ملنے چاہئیں۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد عالم نے کہا کہ صرف چوکوں اور چھکوں سے ہی رنز نہیں بنتے سنگلز ڈبلز لینا بھی ضروری ہوتا ہے، پاکستانی ٹیم میں اس وقت اچھے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنے والے بیٹسمینوں کی ضرورت ہے جو جارحانہ شاٹس کھیلنے کے ساتھ سنگلز ڈبلز بھی بنائیں۔
آل راؤنڈ نے کہا کہ مجھے پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے، ایک طرف تو ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے والوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن میری طرف کسی کا دھیان نہیں جاتا، ڈومیسٹک سیزن کے ٹاپ پرفارمرز کو بلاتفریق مواقع ملنے چاہئیں، میں مایوس نہیں ہوں، مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے جب بھی موقع ملا، اچھی کارکردگی سے ملک کا نام روشن کروں گا۔
فواد عالم نے کہا کہ اللہ پر یقین اور حوصلہ بلند ہے، مسلسل نظر انداز ہونے کے باوجود مایوسی کا شکار نہیں ہوں، کرکٹ میں حوصلہ بڑھانے والے کم اورگرانے والے زیادہ ہیں،میں مثبت سوچ رکھنے والوں کیساتھ بیٹھتا ہوں اور انہی سے مجھے اعتماد ملتا ہے، میں نے اپنے والد، چچا، ماموں اور سینئرز سے بہت کچھ سیکھا۔
آل راؤنڈ کا کہنا تھا کہ ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری (168)کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ کپتان یونس خان کے مجھ پر اعتماد کا اظہار تھی، انھوں نے میچ سے قبل گھنٹوں سخت گرمی میں مجھے پریکٹس کرائی، پہلی اننگز میں 16 رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود بھرپور حوصلہ افزائی کی، سنچری کے بعد مجھے مبارکباد دی اور ٹینس بال کا تحفہ دیا جس پر لکھا تھا ''فواد عالم ڈیبیو سنچری''، مجھے بعد میں بتایا گیا کہ یونس خان نے یہ سب پہلی اننگز میں لکھا اور اپنے بیگ میں رکھ لیا، جب آپ کو اتنا زیادہ اعتماد دینے والے سینئرز ملیں گے تو پلیئر کیوں پرفارم نہیں کریں گے؟ بڑے اسٹارز صرف ٹیلنٹ سے ہی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی اور اعتماد سے بنتے ہیں۔
علاوہ ازیں سرفراز حمد کے حوالے سے فواد عالم نے کہا کہ وہ اچھی کپتانی کر رہے ہیں، قیادت میں ان کا جارحانہ مزاج درست اور وقت کی ضرورت ہے، ویسٹ انڈیز کیخلاف دونوں سیریز بھی جیتیں، انھیں سیکھنے کیلیے وقت ملنا چاہیے، مزید میچز کھیل کر کارکردگی میں مزید نکھار آتا جائیگا۔