’’30 ہزار روپے ٹیکس دو آڈٹ سے استثنیٰ لو‘‘
بورڈ ان کونسل کی منظوری کے بعدآئندہ ہفتے پیش،25ارب اضافی ریونیو ملے گا،ذرائع
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے30ہزار روپے کم از کم ٹیکس ادائیگی پر آڈٹ سے چھوٹ دینے کی ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی آڈٹ پالیسی کا اطلاق ٹیکس ایئر 2012 سے ٹیکس ایئر 2014 تک آڈٹ کے لیے منتخب ہونے والے 2لاکھ کے لگ بھگ ٹیکس دہندگان پر ہو گا، اس اسکیم کے تحت مذکورہ عرصے کے دوران آڈٹ کے لیے منتخب شدہ ایسے ٹیکس دہندگان جنہوں نے کوئی ٹیکس ہی نہیں دیا وہ 30 ہزار روپے ٹیکس ادا کرکے خود کو آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دلواسکیں گے، اس کے علاوہ دوسرے تمام ٹیکس دہندگان پچھلے سال ادا کردہ ٹیکس سے 35فیصد زیادہ ٹیکس ادا کرکے خود کو آڈٹ سے مستثنٰی قرار دلوا سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے پاکستان ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن کے صدر میاں عبدالغفار کی سربراہی میں آنے والے وفد کے ساتھ جامع مذاکرات کے بعد مذکورہ ایمنسٹی اسکیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن اس ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب بنانے میں ایف بی آر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکیم کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اگرچہ 100ارب روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے مگر توقع ہے کہ اس اسکیم سے ایف بی آر کو 25ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو حاصل ہوگا اور یہ بھی ایف بی آر کے لیے بڑی کامیابی ہوگی جس سے ریونیو شارٹ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جو لوگ بالکل ٹیکس ادا نہیں کرتے صرف ان ہی سے 30ہزار روپے فی کس وصولیوں سے ایف بی آر کو بھاری ریونیو حاصل ہوگا۔
علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن کی مشاورت سے اس ایمنسٹی اسکیم کا مسودہ تیار کرلیاگیا ہے جو جلد ایف بی آرکی بورڈ ان کونسل کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور وہاں منظوری کے بعد آئندہ ہفتے آڈٹ سے ایمیونٹی دینے کی ایمنسٹی اسکیم کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔
2 روز قبل ایف بی آرایف بی آر کی ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی ڈاکٹرمحمد اقبال، ٹیکس پیئرز آڈٹ رعنا سیرت اورپاکستان ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن کے صدر میاں عبدالغفار سمیت دیگرعہدیداروں کے ساتھ ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ہونے والے اہم اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے، توقع ہے کہ آئندہ ہفتے آڈٹ سے چھوٹ دینے کی ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی آڈٹ پالیسی کا اطلاق ٹیکس ایئر 2012 سے ٹیکس ایئر 2014 تک آڈٹ کے لیے منتخب ہونے والے 2لاکھ کے لگ بھگ ٹیکس دہندگان پر ہو گا، اس اسکیم کے تحت مذکورہ عرصے کے دوران آڈٹ کے لیے منتخب شدہ ایسے ٹیکس دہندگان جنہوں نے کوئی ٹیکس ہی نہیں دیا وہ 30 ہزار روپے ٹیکس ادا کرکے خود کو آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دلواسکیں گے، اس کے علاوہ دوسرے تمام ٹیکس دہندگان پچھلے سال ادا کردہ ٹیکس سے 35فیصد زیادہ ٹیکس ادا کرکے خود کو آڈٹ سے مستثنٰی قرار دلوا سکیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے پاکستان ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن کے صدر میاں عبدالغفار کی سربراہی میں آنے والے وفد کے ساتھ جامع مذاکرات کے بعد مذکورہ ایمنسٹی اسکیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن اس ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب بنانے میں ایف بی آر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکیم کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اگرچہ 100ارب روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے مگر توقع ہے کہ اس اسکیم سے ایف بی آر کو 25ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو حاصل ہوگا اور یہ بھی ایف بی آر کے لیے بڑی کامیابی ہوگی جس سے ریونیو شارٹ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جو لوگ بالکل ٹیکس ادا نہیں کرتے صرف ان ہی سے 30ہزار روپے فی کس وصولیوں سے ایف بی آر کو بھاری ریونیو حاصل ہوگا۔
علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیکس ایڈوائزری ایسویس ایشن کی مشاورت سے اس ایمنسٹی اسکیم کا مسودہ تیار کرلیاگیا ہے جو جلد ایف بی آرکی بورڈ ان کونسل کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور وہاں منظوری کے بعد آئندہ ہفتے آڈٹ سے ایمیونٹی دینے کی ایمنسٹی اسکیم کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔