مذاکراتی ٹیم کیلیے وزیراعظم کی دومرتبہ صدرسے مشاورت

ایوان صدرکی ہدایت پرامین فہیم،نائیک:شجاعت کی تجویزپرمشاہدکوٹیم میں شامل کیاگیا

ایوان صدرکی ہدایت پرامین فہیم،نائیک:شجاعت کی تجویزپرمشاہدکوٹیم میں شامل کیاگیا فوٹو: فائل

ڈاکٹر طاہر القادری کیساتھ مذاکراتی ٹیم کی تشکیل میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کراچی فون کرکے صدرزرداری کے ساتھ دو مرتبہ مشاورت کی۔

پہلے ڈاکٹر طاہرالقادری کیساتھ چاررکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دی گئی،ایوان صدر کی ہدایت پرپیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماامین فہیم،وزیرقانون فاروق ایچ نائیک، سینیٹرعباس آفریدی اوربابرغوری اورق لیگ کے صدرچودھری شجاعت کی تجویزپرمشاہدحسین کو10رکنی مذاکراتی ٹیم میںشامل کیاگیاذمہ دار ذرائع نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ حکومتی مذاکراتی ٹیم میںحزب اختلاف کے رہنمائوںکودانستہ شامل نہیںکیاگیاطاہر القادری اور 10رکنی مذاکراتی ٹیم کے درمیان چارٹر آف ڈیمانڈ پر مذاکرات کے دوران کئی بارڈیڈلاک پیداہوا۔

مذاکراتی عمل میںشریک ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت ،مشاہد حسین اورفاروق نائیک نے ڈیڈلاک ختم کرنے میںکلیدی کردار ادا کیا، مجموعی طورپرمذاکرات کے دوران ماحول خوشگواررہا،تاہم ایک موقع پرطاہرالقادری جذباتی ہوگئے اورحکومتی ٹیم کوباورکرایاکہ معاہدے پر100فیصدعملدرآمدکراناہوگاجسکے بعدحکومتی ٹیم نے طاہر القادری کویہ ٹھوس یقین دہانی کرائی کہ ہم مذاکرات میں سنجیدہ ہیںاس لئے یہاں آئے ہیں۔


 



طاہر القادری نے نگراں وزیراعظم اورنگراں کابینہ کے معاملے پرسخت موقف اختیارکرتے ہوئے حکومتی ٹیم سے کہاکہ ہمیںوہی نگراں وزیراعظم قابل قبول ہوگا جو شفاف اوراچھی ساکھ کاحامل شخص ہوگا ڈاکٹر طاہرالقادری اور10رکنی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کے درمیان بلٹ پروف کنٹینرکے اندرہلکے پھلکے اندازمیںجملوںکاتبادلہ بھی ہوتارہا، ڈاکٹرطاہرالقادری اوروزیراطلاعات قمرزمان کائرہ ایک دوسرے کیساتھ نہایت گرم جوشی کے ساتھ ملے اوردونوں کے چہروں پرمسکراہٹ نمایاں تھی۔

طاہرالقادری نے وزیراطلاعات کے ساتھ بغل گیرہوتے وقت انہیں پریس کانفرنس کے دوران انکے بارے میں لب و لہجہ یادکراتے رہے جس پروزیر اطلاعات نے مسکراتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرصاحب ہم آپ کی عزت کرتے ہیں،امین فہیم نے طاہرالقادری سے مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ اس شدید سردموسم میںبچوں اور بزرگوں اور عورتوں کو آپ نے تکلیف دی لانگ مارچ کے بغیرہی ہم آپ کیساتھ ڈائیلاگ کیلئے تیارتھے۔
Load Next Story