کالعدم تحریک طالبان کے 2کارکن گرفتار دستی بم اور اسلحہ برآمد

نقیب اللہ اورعدنان کا تعلق افغانستان سےہے،ملزمان کے8 ساتھی فرار ہوگئے،بھتہ سےحاصل رقم ہنڈی کےذریعے بھجوائی جاتی تھی

سی آئی ڈی کے ہاتھوںگرفتار ملزمان اور برآمد ہونے والا اسلحہ صحافیوں کو دکھایاجارہا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

سی آئی ڈی پولیس نے کالعدم تحریک طالبان افغانستان سے تعلق رکھنے والے نائب امیر سمیت2ملزمان کو گرفتار کر کے دستی بم، اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلیں۔

ملزمان بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھے، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی سی آئی ڈی کائونٹرٹیررازم اینڈ فنانشل کرائم یونٹ راجہ عمر خطاب کی نگرانی میں پولیس پارٹی نے کورنگی بلال کالونی میں چھاپہ مار کر مقابلے کے بعد کالعدم تحریک طالبان افغانستان سے تعلق رکھنے والے 2ملزمان نقیب اﷲ اور اس کے ساتھی عدنان کو گرفتار کر کے کلاشنکوف، نائن ایم ایم پستول اور4دستی بم و گولیاں برآمد کرلیں، ملزمان کے8 ساتھی فرار ہوگئے۔

راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ان کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیاسے ہے اور ان کا گروپ کراچی میں اپنے علاقائی امیر عالم افغانی کی سربراہی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں ملوث ہے،ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے گزشتہ سال پولیس اہلکار علی رضا، ایک سیاسی جماعت کے3کارکنان میر علی ، مصطفی اور کامران کو قتل کیا،ایک اور سیاسی پارٹی کے کارکن ولی خان آفریدی کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا جو کہ منشیات کا کاروبار کرتا تھا اس کاروبار کو بعدازاں ملزمان نے سنبھال لیا تھا جبکہ خود کو پکڑے جانے سے بچنے کیلیے ایک سیاسی جماعت کا سہارا لیا ہوا تھا۔




راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ملزم نقیب اﷲ نائب امیر ہے جبکہ پولیس مقابلے میں فرار ہونے والوں میں علاقائی امیر عالم افغانی کے علاوہ نصیب اﷲ افغانی، یونس افغانی، احسان بنگالی، مجاہد افغانی، ظہیر محمد، نیک محمد اور رشید عرف لاہوری شامل ہیں، انھوں نے بتایا کہ گروہ میں شامل دیگر افراد جہاد کی تبلیغ کرتے ہیں اور لوگوں کو افغانستان پہنچانے کی سہولتیں مہیا کرتے ہیں۔

گرفتار ملزم امیر نقیب اﷲ نے بتایا کہ ان کے گروہ نے مختلف تاجروں سے بھتہ طلب کیا ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہنڈی اور حوالے کے ذریعے افغانستان پہنچاتا تھا جبکہ کئی بار تو وہ خود بھی رقم لیکر افغانستان گیا تھا، ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ ان کے گروپ نے چالوں کے ڈیلر خالد سے50ہزار روپے، بوتل کی فیکٹری منیجر سے ایک لاکھ روپے، ڈبل روٹی بنانے والی فیکٹری سے ایک لاکھ روپے، منشیات کے اڈے کے مالک مکیش سے20ہزار روپے، دوسرے منشیات کے اڈے کے مالک سے15ہزار روپے جبکہ مختلف فیکٹریوں اور چمڑے کی سپلائی کرنے والوں سے5لاکھ روپے بھتہ وصول کیا تھا۔
Load Next Story