شعیب اختر نے کپتان کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کردیا
دوران سیریزسرفرازکوپلیئنگ الیون کے انتخاب کا حق دینا مناسب ہوگا، سابق پیسر
KARACHI:
شعیب اختر نے کپتان کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کردیا،سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ دوران سیریز کے دوران سرفراز احمد کو پلیئنگ الیون کے انتخاب کا حق دینا مناسب ہوگا،ٹیم میں بار بار اکھاڑ پچھاڑ کے بجائے باہمی مشاورت سے نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنے کی پالیسی اپنائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہاکہ کپتان ٹیم کوکھلاتا اور میدان میں لڑاتنا ہوتا ہے، سیریز کے دوران سرفراز احمد کو پلیئنگ الیون کے انتخاب کا حق دینا مناسب ہوگا، کپتان کوچ کے ساتھ پلان تو بنائے لیکن اس کی رائے مقدم ہونا چاہیے،انھوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام ،ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد سب کو مل کر اپنا نکتہ نظر ایک دوسرے پر واضح کرتے ہوئے مستقبل کا پلان بنا لینا چاہیے، ٹیم میں بار بار اکھاڑ پچھاڑ کے بجائے باہمی مشاورت سے نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنے کی پالیسی اپنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ایک کھلاڑی کو شامل کریں، دوسرے کو منتظر رکھیں،تجربہ ناکام ہوتو فوری تبدیلی کردیں، طریقہ کار یہی ہونا چاہیے کہ ایک مستحکم اسکواڈ ہوجس میں ہر کھلاڑی کو اپنے کردار اور اہمیت کا اندازہ ہو،1یا 2کھلاڑیوں کو بتدریج شامل کرتے ہوئے آگے بڑھنے کے مواقع دیے جاسکتے ہیں، یہ نہیں کہ کوئی تھوڑا سیٹ ہونے لگے تو اس کو نکال باہر کیا اور دوسرا لے آئے۔ شعیب اختر نے مزید کہا کہ نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالا تو انھیں بھی ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانے سمیت درست فیصلے کرنا ہوں گے۔
شعیب اختر نے کپتان کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کردیا،سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ دوران سیریز کے دوران سرفراز احمد کو پلیئنگ الیون کے انتخاب کا حق دینا مناسب ہوگا،ٹیم میں بار بار اکھاڑ پچھاڑ کے بجائے باہمی مشاورت سے نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنے کی پالیسی اپنائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہاکہ کپتان ٹیم کوکھلاتا اور میدان میں لڑاتنا ہوتا ہے، سیریز کے دوران سرفراز احمد کو پلیئنگ الیون کے انتخاب کا حق دینا مناسب ہوگا، کپتان کوچ کے ساتھ پلان تو بنائے لیکن اس کی رائے مقدم ہونا چاہیے،انھوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام ،ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد سب کو مل کر اپنا نکتہ نظر ایک دوسرے پر واضح کرتے ہوئے مستقبل کا پلان بنا لینا چاہیے، ٹیم میں بار بار اکھاڑ پچھاڑ کے بجائے باہمی مشاورت سے نئے ٹیلنٹ کو شامل کرنے کی پالیسی اپنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ایک کھلاڑی کو شامل کریں، دوسرے کو منتظر رکھیں،تجربہ ناکام ہوتو فوری تبدیلی کردیں، طریقہ کار یہی ہونا چاہیے کہ ایک مستحکم اسکواڈ ہوجس میں ہر کھلاڑی کو اپنے کردار اور اہمیت کا اندازہ ہو،1یا 2کھلاڑیوں کو بتدریج شامل کرتے ہوئے آگے بڑھنے کے مواقع دیے جاسکتے ہیں، یہ نہیں کہ کوئی تھوڑا سیٹ ہونے لگے تو اس کو نکال باہر کیا اور دوسرا لے آئے۔ شعیب اختر نے مزید کہا کہ نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالا تو انھیں بھی ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانے سمیت درست فیصلے کرنا ہوں گے۔