شاہ رخ گرفتار ہوسکتا ہے توقیر صادق کیوں نہیں سپریم کورٹ

تقرری کے ذمے داروں کیخلاف بھی ریفرنس دائر نہیں ہوا، احتساب بیورو سمیت کوئی کیس سنجیدگی سے نہیں لے رہا، افتخار چوہدری

سابق چیئرمین اوگرا کی گرفتاری کیلیے 22جنوری تک مہلت، عدالت نے توقیر صادق کی گرفتاری کیلیے کوششوں سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے 22جنوری تک مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پولیس شاہ رخ جتوئی کو بیرون ملک سے گرفتار کر سکتی ہے تو نیب توقیر صادق کو کیوں نہیں پکڑ سکتا؟۔

توقیر صادق کی تقرری کے ذمے داروں کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کیا گیا۔ جمعہ کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس جواد ایس خواجہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ رپورٹ آئی ہے کہ توقیر صادق نے سینیٹ کی گاڑی پر موٹر وے پر سفر کیا۔ موٹر وے پولیس کے تفتیشی افسر نے اطلاع دینے والے نیب کے افسر سے تفتیش نہیں کی، سینیٹ کی لاگ بک دیکھ کر پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ گاڑی کون لے کر لاہور گیا؟۔




نیب سمیت کوئی اس کیس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا، کیس سماعت کیلئے مقرر ہو تو تفتیشی اداروں کی جانب سے جنبش ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر توقیر صادق نیب کے دفتر سے فرار ہوا، بعد میں عدالتی حکم میں کہا گیا کہ دبئی میں ٹیم ہونے کے باوجود ابھی تک توقیر صادق کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ توقیر صادق کی تقرری کے ذمے داروں کے بارے میں بھی عدالتی فیصلہ واضح ہے ۔ عدالت نے توقیر صادق گرفتاری کیلیے اب تک کی گئی کوششوں کے بارے میں رپورٹ بھی طلب کر لی۔
Load Next Story