معاہدہ لانگ مارچ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں جسٹس وجیہہ

جس تیزی سے تمام معاملات طے پائے اس میں یقیناکچھ شکوک وشبہات بھی پیداہوئے ہیں

جس تیزی سے تمام معاملات طے پائے اس میں یقیناکچھ شکوک وشبہات بھی پیداہوئے ہیں فوٹو : فائل

جسٹس(ر) وجیہہ الدین احمدنے کہاہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور حکومت کے درمیان معاہدہ لانگ مارچ کی کوئی آئینی اورقانونی حیثیت نہیں البتہ ایک شفاف الیکشن کروانے کی طرف اسے مثبت پیش رفت قرار دیا جاسکتا ہے۔

جس تیزی کیساتھ سارے معاملات طے پائے اس میں یقیناًکچھ شکوک وشبہات بھی پیداہوئے ہیں، اب حکمرانوں کیلیے غیر جانبدار نگران حکومت کے قیام اور انتخابی شیڈول کے اعلان کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں بچا۔




اسلام آبادسے چکوال پریس کلب رجسٹرڈ ٹیلیفونک گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن سے بھی ملک کے 18کروڑ عوام کواس وجہ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں کہ اس کے چیف الیکشن کمشنرسمیت تمام 5ممبران سابق جج ہیں،آئین کے آرٹیکل 62اور 63کے علاوہ عوامی نمائندگی ایکٹ پرعمل درآمد سے یقیناً صورتحال بہتر ہوگی اور سیاست میں موجودہ الیکشن کمیشن یقیناً کافی مختلف ہے۔
Load Next Story