نوازشریف کو کلین چٹ نہیں ملی انہیں اخلاقی طور پر مستعفی ہونا چاہیے سراج الحق
جے آئی ٹی تو دہشتگردوں کیلیے بنتی ہے اس کے آگے وزیراعظم کو پیش ہونا باعث شرم ہے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں نوازشریف کو کلین چٹ نہیں ملی بلکہ عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دینے اور اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے لہٰذا وزیراعظم کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا باعث شرم ہے اس لیے انہیں اخلاقی طور پر مستعفی ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ملک میں مالی، اخلاقی اور سیاسی کرپشن عروج پر ہے اور اس میں اشرافیہ ہی ملوث ہیں، آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی ثابت ہوگیا کہ ملک میں کرپشن موجود ہے، کرپشن ایک بیماری ہے جس کے خاتمے کے لیے بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے ورنہ ایوانوں میں موجود کرپٹ عناصر ملک کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیر اعظم نواز شریف نااہل نہیں ہوئے، پاناما کیس کا فیصلہ
سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے دوججز نے واضح طور پر کہا ہے کہ وزیراعظم کو نااہل قرار دیا جائے، ابھی یہ کیس ختم نہیں ہوا بلکہ آگے بڑھ گیا ہے اور کرپشن کے خلاف ہماری مہم پر مہر ثبت ہوگئی ہے جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے اگر دو ججز کے بجائے پانچوں ججز ایک ہی فیصلہ کرتے تو زیادہ خوشی ہوتی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ نوازشریف کو کلین چٹ نہیں ملی بلکہ عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دینے اور اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، عمومی طور پر جے آئی ٹی دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے بنائی جاتی ہے، یہ بات وزیراعظم کے لیے باعث شرم ہے اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ فیصلے کے انجام تک اخلاقی طور پر اپنے عہدے سے الگ ہوجائیں اور جب فیصلہ مکمل طور پر ان کے حق میں آجائے تو دوبارہ اختیارات سنبھال لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے، اچھا ہوتا کہ پیپلزپارٹی بھی عدالتی کارروائی کا حصہ بنتی اور سپریم کورٹ میں ان کی جانب سے بھی ایک ریفرنس دائر ہوتا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ ملک میں مالی، اخلاقی اور سیاسی کرپشن عروج پر ہے اور اس میں اشرافیہ ہی ملوث ہیں، آج سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی ثابت ہوگیا کہ ملک میں کرپشن موجود ہے، کرپشن ایک بیماری ہے جس کے خاتمے کے لیے بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے ورنہ ایوانوں میں موجود کرپٹ عناصر ملک کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیر اعظم نواز شریف نااہل نہیں ہوئے، پاناما کیس کا فیصلہ
سراج الحق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے دوججز نے واضح طور پر کہا ہے کہ وزیراعظم کو نااہل قرار دیا جائے، ابھی یہ کیس ختم نہیں ہوا بلکہ آگے بڑھ گیا ہے اور کرپشن کے خلاف ہماری مہم پر مہر ثبت ہوگئی ہے جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے اگر دو ججز کے بجائے پانچوں ججز ایک ہی فیصلہ کرتے تو زیادہ خوشی ہوتی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ نوازشریف کو کلین چٹ نہیں ملی بلکہ عدالت عظمیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دینے اور اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، عمومی طور پر جے آئی ٹی دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے بنائی جاتی ہے، یہ بات وزیراعظم کے لیے باعث شرم ہے اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ فیصلے کے انجام تک اخلاقی طور پر اپنے عہدے سے الگ ہوجائیں اور جب فیصلہ مکمل طور پر ان کے حق میں آجائے تو دوبارہ اختیارات سنبھال لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی اور ہم تمام سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے، اچھا ہوتا کہ پیپلزپارٹی بھی عدالتی کارروائی کا حصہ بنتی اور سپریم کورٹ میں ان کی جانب سے بھی ایک ریفرنس دائر ہوتا۔