2 ججز کی نواز شریف کو نا اہل قرار دینے کی رائے پر تالیاں

فاضل جج نے جب مزید تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا کہا تو حکومتی رہنماؤں کے چہرے پرمسکراہٹ نظرآئی۔

فاضل جج نے جب مزید تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا کہا تو حکومتی رہنماؤں کے چہرے پرمسکراہٹ نظرآئی۔ فوٹو: فائل

NEW DELHI:
پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے موقع پر فاضل جج نے جب مزید تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا کہا تو حکومتی رہنماؤں کے چہرے پرمسکراہٹ نظرآئی لیکن جب 2 ججز نے قوم اور پارلیمان کے سامنے جھوٹ بولنے پر نواز شریف کو نااہل قراردینے کی رائے دی اور تمام ثبوت مسترد کردیے تو کمرہ عدالت میں تالیاں بجیں اور کچھ آوازیں بھی بلند ہوئیں۔

پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے موقع پر جج صاحبان2 بج کر 2 منٹ پرکمرہ عدالت میں داخل ہوئے اور ججز کی آمد کے ساتھ ہی پاناما کیس کے تینوں درخواست گزاروں عمران خان، سراج الحق اور شیخ رشید کو نام لیکر پکارا گیا جس کے بعد جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 2 بج کر3 منٹ پر فیصلہ پڑھ کر سنانا شروع کیا۔

پاکستان مسلم لیگ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے کارکن، وکلاء اور صحافی مقررہ وقت سے 2 گھنٹے قبل کمرہ عدالت کے باہر پہنچ چکے تھے، ایک بجے دروازہ کھولا گیا تو دھکم پیل بھی ہوئی۔کورٹ روم نمبر ایک میں مجموعی طور پر 180افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے تاہم تقریباً 300افراد آگئے ،ان میں کئی لوگ بغیر کارڈ کمرہ عدالت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ کئی سیاسی رہنماؤں کو نشستیں نہ مل سکیں۔ عمراں خان ایک بج کر 40 منٹ پرکمرہ عدالت میں داخل ہوئے تو انھیں پارٹی کارکناں نے ججزکے سامنے والی نشست پر بٹھا دیااور وہ تسبیح پڑھنے میں مصروف ہوگئے۔


فیصلہ سننے کے بعد کمرہ عدالت میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک دوسرے کو مبارک باد دینا شروع کر دی اور نعرے بھی لگے، عمراں خان کمرہ عدالت سے نکلتے وقت خوش نظر آرہے تھے تاہم عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرنے کے بجائے فوراً بنی گالہ روانہ ہوگئے۔

فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور شیخ رشید کو نفسیاتی شکست دے دی۔ شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت سے باہر آئے تو میڈیا نمائندوں کا جواب دینے کے بجائے کہا کہ تفصیلی فیصلہ دیکھ کر رد عمل دوں گا۔ اس کے بعد حکومتی وزراء خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال باہر نکلے اور پراعتماد نظر آئے۔

قبل ازیں کورٹ روم میں داخل ہوتے ہوئے عمران خان نے میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیا کہ آج جیت پاکستان کی ہوگی۔ عمران خان جب سپریم کورٹ سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ''گو نوازگو ''کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔
Load Next Story