پاناما کیس سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کیلیے نام مانگ لیے

وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں کو نوٹس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں، ذرائع

وزیراعظم اوردونوںصاحبزادوں کوبھی نوٹس جاری،جے آئی ٹی 7روزمیں قائم،ہر15روزمیں عدالت کوپیشرفت رپورٹ جمع کرائی جائیگی۔ فوٹو؛ فائل

سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے کی کاپیاں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کیلیے متعلقہ چھ اداروں سمیت اٹارنی جنرل اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھجوادی ہیں اور متعلقہ محکموں سے جے آئی ٹی کی تشکیل کیلیے افسران کے نام مانگ لیے ہیں جبکہ وزیراعظم اوران کے صاحبزادوںحسن نواز اور حسین نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کردی گئی کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے مکمل تعاون کیا جائے۔

پاناما لیکس کیس کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ نے وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کا تجربہ رکھنے والے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے جس میں نیب،سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے ممبران شامل ہوں گے۔


ذرائع کے مطابق عدالت نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی،سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن طاہر شہباز، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ،چیئرمین نیب، چیئرمین سیکیورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان،گورنر اسٹیٹ بینک، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی بذریعہ وزارت دفاع، ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس کو فیصلے کی کاپیاں بھجوادیں اور ان اداروں کے سربراہان سے افسران کے نام بھی طلب کر لیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں کو نوٹس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں، نوٹس وزیر اعظم کے سیکرٹری اور ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے بھجوائے گئے ہیں۔ نوٹس میں تین افراد کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے تعاون کرنے کی ہدایت کی گئی۔

خبر ایجنسی کے مطابق ممکنہ طورپر7 روزکے اندرجے آئی ٹی تشکیل دی جائیگی جوہر 15 دن میں تحقیقات کے حوالے سے عدالت کوپیشرفت کی رپورٹ دینے کے ساتھ60 روزمیں حتمی رپورٹ پیش کریگی۔جے آئی ٹی عدالتی فیصلہ میں کیے گئے 13سوالات کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔
Load Next Story