پاناما کیس میں اختلافی فیصلہ دینے والے دونوں جج باری باری چیف جسٹس بنیں گے
بینچ کے سینئر رکن جسٹس اعجازافضل موجودہ چیف جسٹس کے دورمیں ہی ریٹائر ہوجائیں گے۔
پاناما کیس میں اختلافی فیصلہ دینے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس اعجاز افضل باری باری چیف جسٹس بنیں گے۔
پاناما کیس کا فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کا 5رکنی لارجر بینچ سینئر ترین جج جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجازافضل، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن پر مشتمل تھا۔
موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی 18 جنوری 2019 کوریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس ہوں گے، بینچ کے سینئر رکن جسٹس اعجازافضل موجودہ چیف جسٹس کے دورمیں ہی ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ جسٹس آصف سعیدکھوسہ بطور چیف جسٹس 21 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوں گے اوران کے بعد جسٹ گلزار احمد اگلے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان ہوں گے جویکم فروری 2022تک عہدہ سنبھالیں گے۔ لارجر بینچ کے جسٹس اعجازالحسن سنیارٹی میں 13ویں نمبر پر ہیں۔
یاد رہے کہ پاناماکیس میں وزیراعظم اوران کے اہلخانہ سے متعلق جن 2ججوں نے اختلافی نوٹ دیا ہے وہ دونوں اپنی اپنی باری پراگلے چیف جسٹس آف پاکستان ہیں۔
پاناما کیس کا فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کا 5رکنی لارجر بینچ سینئر ترین جج جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجازافضل، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن پر مشتمل تھا۔
موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی 18 جنوری 2019 کوریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس ہوں گے، بینچ کے سینئر رکن جسٹس اعجازافضل موجودہ چیف جسٹس کے دورمیں ہی ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ جسٹس آصف سعیدکھوسہ بطور چیف جسٹس 21 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوں گے اوران کے بعد جسٹ گلزار احمد اگلے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان ہوں گے جویکم فروری 2022تک عہدہ سنبھالیں گے۔ لارجر بینچ کے جسٹس اعجازالحسن سنیارٹی میں 13ویں نمبر پر ہیں۔
یاد رہے کہ پاناماکیس میں وزیراعظم اوران کے اہلخانہ سے متعلق جن 2ججوں نے اختلافی نوٹ دیا ہے وہ دونوں اپنی اپنی باری پراگلے چیف جسٹس آف پاکستان ہیں۔