پاناما جے آئی ٹی ٹیم میں ایف آئی اے کی جانب سے گریڈ 21 کے دو افسر نامزد

وائٹ کالرکرائم کی تفتیش میں ماہرافسرکوجے آئی ٹی کاسربراہ بنانے کاحکم دیا گیا۔

وائٹ کالرکرائم کی تفتیش میں ماہرافسرکوجے آئی ٹی کاسربراہ بنانے کاحکم دیا گیا۔ فوٹو؛ فائل

پاناما کیس کے حکم نامے میں سپریم کورٹ نے وائٹ کالر کرائم کی تفتیش میں تجربہ کے حامل شخص کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایف آئی اے میں موجودایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل عہدے کے جو گریڈ 21کے دو افسر تعینات ہیں ان میں کیپٹن (ر) احمد لطیف اور واجد ضیا شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے احمد لطیف ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن ہیں اور واجد ضیا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل امیگریشن کے طور خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ دونوں افسران کے پاس پولیس سروس کا تو وسیع تجربہ ہے تاہم وائٹ کالر کرائم کی تفتیش میں خاص مہارت نہیں رکھتے ہیں جو ایف آئی اے میں موجود افسران کا خاصا سمجھی جاتی ہے۔

احمد لطیف ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد رہ چکے ہیں،وہ2008 میں ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد تھے، احمد لطیف کوآبپارہ تھانہ سے لال مسجدآپریشن کے دوران پکڑا جانے والااسلحہ چوری ہونے پر معطل کیا گیا تھا۔واجد ضیا ایف آئی اے میں آنے سے پہلے موٹروے پولیس میں خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ وہ کئی اضلاع میں بھی بطور پولیس افسر خدمات انجام دے چکے ہیں۔


ایف آئی اے میں باقی تمام سینئر افسر گریڈ 20 کے افسران ہیں۔ گریڈ20 کے ماہر افسران میں حضرت علی،شاہد حیات ، ڈاکٹر عثمان انور، بشارت شہزاد ، ڈاکٹر شفیق شامل ہیں جو وائٹ کالرکرائم تفتیش کا خاصا تجربہ رکھتے ہیں۔ شاہد حیات ، ڈاکٹر عثمان انور، ڈاکٹر شفیق پولیس سروس سے ہیں لیکن وہ ایف آئی اے میں بطور فیلڈ افسرکام کر رہے ہیں اور وائٹ کالرکرائم کے ہائی وفائل کیسزکی تفتیش کر چکے ہیں۔ ایف آئی اے کے افسروں میںگریڈ بیس کے حضرت علی اور بشارت شہزاد ہیں۔

ڈائریکٹر اسلام آباد ڈاکٹر مظہر کاکا خیل بھی وائٹ کالر تفتیش کا تجر بہ رکھتے ہیں تاہم وہ گریڈ 19 کے افسر ہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محمد عملیش پولیس افسر ہیں لیکن ماضی میں وہ ایف آئی اے میں بطور ایڈیشنل ڈائریکٹر خدمات دے چکے ہیں اور وائٹ کالرکرائم کی تفتیش کا تجربہ رکھتے ہیں تاہم ڈی جی ایف آئی اے اس سال 31 مئی کو رٹائر ہو جائیں گے۔

واضح رہے سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کیلیے وائٹ کالرکرائم کی تفتیش میں تجربہ کے حامل ایڈیشنل ڈائریکٹر عہدے کے افسرکو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ مقرر کرنے کیلئے ایف آئی اے کو نامزدگی بھجوانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
Load Next Story