آرمی چیف کی افغانستان میں فوجی کیمپ پر حملے کی مذمت
دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں انہیں ضرور شکست دیں گے، جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کے فوجی کیمپ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں انہیں ضرور شکست دیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں مزار شریف میں فوجی کیمپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے جب کہ افغان عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ ترجمان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اور ہم انہیں ضرور شکست دیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ افغانستان میں فوجی تربیتی کیمپ پر حملہ، ہلاکتیں 140 ہو گئیں
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے بھی دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان کے فوجی کیمپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر دکھ اور ان کے اہلخانہ سے ہمدری کا اظہار کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں مزارشریف میں فوجی وردیوں میں ملبوس حملہ آوروں کے فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں 140 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں مزار شریف میں فوجی کیمپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے جب کہ افغان عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ ترجمان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اور ہم انہیں ضرور شکست دیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ افغانستان میں فوجی تربیتی کیمپ پر حملہ، ہلاکتیں 140 ہو گئیں
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے بھی دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان کے فوجی کیمپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر دکھ اور ان کے اہلخانہ سے ہمدری کا اظہار کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں مزارشریف میں فوجی وردیوں میں ملبوس حملہ آوروں کے فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں 140 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔