کراچی میں مزار قائد پر پیپلزپارٹی کا وزیراعظم کے خلاف احتجاجی دھرنا
اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو نوازشریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا، وزیراعلیٰ سندھ
پیپلزپارٹی کے تحت وزیراعظم کے خلاف ''گونوازگو'' تحریک کے سلسلے میں مزار قائد کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر جمہوریت کو بچانا ہے تو نوازشریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔
مزار قائد پر پیپلز پارٹی کے دھرنے سے سندھ كے صدر نثار كھوڑو، سینیٹر شیری رحمن، سینیٹر عاجز دھامرا اور دیگر نے خطاب كیا جب كہ اسٹیج فرائض سینیٹر سعید غنی نے انجام دئیے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین كے مركزی سیكرٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو، پیپلز پارٹی سندھ كے جنرل سیكریٹری وقار مہدی، ڈپٹی اسپیكر شہلا رضا، راشد ربانی، اقبال ساند،بلوچ خان گبول ،وقاص شوكت اور دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جئے بھٹو كا نعرہ لگا كر خطاب شروع کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی كے كاركنان سخت گرمی میں احتجاج میں شریك ہیں، حكمرانوں نے پورے ملك میں كچھ نہیں كیا ہے، خاص طور پر سندھ سے سوتیلا سلوك كررہے ہیں اور 20,20 گھنٹے كی لوڈشیڈنگ كی جارہی ہے، صوبے کو گیس نہیں دی جارہی اور پانی نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے كہا كہ وفاقی حكومت نے عوام میں اعتماد كھو دیا ہے اور اب عدلیہ نے بھی ان كو جھوٹا قرار دے دیا ہے، میں نے 16 اكتوبر 2016 كو نعرہ لگایا تھا گو نواز گو جس پر بعد میں مجھے پر تنقید بھی كی گئی لیكن آج یہ نعرہ ہر كوئی لگا رہا ہے، اب نواز شریف ایم این اے بننے كے اہل بھی نہیں رہے ہیں، اگر جمہوریت كو بچانا ہے تو نواز شریف كو استعفیٰ دینا پڑے گا اور عوام كی طاقت سے وہ جلد استعفیٰ دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آصف علی زرداری كی ہدایت پر جو دھرنے دیے جارہے ہیں اس سے پوری دنیا میں پیغام دیا جا رہا ہے كہ سندھ كے ساتھ زیادتی كی جا رہی ہے، جب تك نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے مسائل حل نہیں ہوں گے، میں بتانا چاہتا ہوں كہ ہم جلد كامیاب ہوں گے۔
سینیٹرشیری رحمن کا دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ كچھ لوگ ملك كے اداروں كو مفلوج كرنے كی كوشش كر رہے ہیں وہ اداروں اور ایوانوں كو كچھ نہیں سمجھتے ہیں، ذرا غور سے سنو ''گونواز گو'' انہوں نے دستی پنكھا اٹھاتے ہوئے كہا كہ كیا اس كو لہرا كر لوڈشیڈنگ ختم ہو گی، ہم پاكستان كو اندھیروں میں نہیں دھكیل سكتے، پیپلز پارٹی كہہ رہی ہے كہ ہمیں بجلی دو۔
نثار كھوڑو نے كہا كہ یہ بھٹو كے جیالے ہیں جنہوں نے كہا ہے كہ ان حكمرانوں كوتگنی كا ناچ نچانا ہے اور ہم گو نواز گو کی تحریک کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے كہا كہ سندھ كی تكلیفیں، پانی، بجلی كا بحران پیدا كرنے والا نواز شریف ہے، قائد اعظم سے شكایت كرنے اور شكوہ كرنے آئے ہیں كہ جو ملك آپ نے بنایا تھا آج اس كی كرسی پر چور بیٹھے ہیں، یہ ہم نہیں عوام كہہ رہے ہیں كہ آپ چور ہیں اب تو جج كہہ رہے ہیں كہ آپ چور ہیں۔
دھرنے كے كیمپ میں قائد ین كے خطاب کے لیے ایك اسٹیج بنایا گیا تھا جس پر پینا فلیكس پر پیپلز پارٹی كے بانی ذوالفقار علی بھٹو، شہید چیرپرسن محترمہ شہید بے نظیر بھٹو، پیپلز پارٹی كے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین كے صدر آصف علی زرداری كی تصاویر آویزاں تھیں۔ پینا فلیكس پر ''مك گیا تیرا شو نواز، گو نواز گونواز'' ظالمانہ لوڈشیڈنگ ،دریائے سندھ میں پانی كی كمی ،گیس كی قلت اور وزیر اعظم كے استعفے کے نعرے درج تھے۔
مزار قائد پر پیپلز پارٹی کے دھرنے سے سندھ كے صدر نثار كھوڑو، سینیٹر شیری رحمن، سینیٹر عاجز دھامرا اور دیگر نے خطاب كیا جب كہ اسٹیج فرائض سینیٹر سعید غنی نے انجام دئیے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین كے مركزی سیكرٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو، پیپلز پارٹی سندھ كے جنرل سیكریٹری وقار مہدی، ڈپٹی اسپیكر شہلا رضا، راشد ربانی، اقبال ساند،بلوچ خان گبول ،وقاص شوكت اور دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جئے بھٹو كا نعرہ لگا كر خطاب شروع کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی كے كاركنان سخت گرمی میں احتجاج میں شریك ہیں، حكمرانوں نے پورے ملك میں كچھ نہیں كیا ہے، خاص طور پر سندھ سے سوتیلا سلوك كررہے ہیں اور 20,20 گھنٹے كی لوڈشیڈنگ كی جارہی ہے، صوبے کو گیس نہیں دی جارہی اور پانی نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے كہا كہ وفاقی حكومت نے عوام میں اعتماد كھو دیا ہے اور اب عدلیہ نے بھی ان كو جھوٹا قرار دے دیا ہے، میں نے 16 اكتوبر 2016 كو نعرہ لگایا تھا گو نواز گو جس پر بعد میں مجھے پر تنقید بھی كی گئی لیكن آج یہ نعرہ ہر كوئی لگا رہا ہے، اب نواز شریف ایم این اے بننے كے اہل بھی نہیں رہے ہیں، اگر جمہوریت كو بچانا ہے تو نواز شریف كو استعفیٰ دینا پڑے گا اور عوام كی طاقت سے وہ جلد استعفیٰ دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آصف علی زرداری كی ہدایت پر جو دھرنے دیے جارہے ہیں اس سے پوری دنیا میں پیغام دیا جا رہا ہے كہ سندھ كے ساتھ زیادتی كی جا رہی ہے، جب تك نواز شریف استعفیٰ نہیں دیں گے مسائل حل نہیں ہوں گے، میں بتانا چاہتا ہوں كہ ہم جلد كامیاب ہوں گے۔
سینیٹرشیری رحمن کا دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ كچھ لوگ ملك كے اداروں كو مفلوج كرنے كی كوشش كر رہے ہیں وہ اداروں اور ایوانوں كو كچھ نہیں سمجھتے ہیں، ذرا غور سے سنو ''گونواز گو'' انہوں نے دستی پنكھا اٹھاتے ہوئے كہا كہ كیا اس كو لہرا كر لوڈشیڈنگ ختم ہو گی، ہم پاكستان كو اندھیروں میں نہیں دھكیل سكتے، پیپلز پارٹی كہہ رہی ہے كہ ہمیں بجلی دو۔
نثار كھوڑو نے كہا كہ یہ بھٹو كے جیالے ہیں جنہوں نے كہا ہے كہ ان حكمرانوں كوتگنی كا ناچ نچانا ہے اور ہم گو نواز گو کی تحریک کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے كہا كہ سندھ كی تكلیفیں، پانی، بجلی كا بحران پیدا كرنے والا نواز شریف ہے، قائد اعظم سے شكایت كرنے اور شكوہ كرنے آئے ہیں كہ جو ملك آپ نے بنایا تھا آج اس كی كرسی پر چور بیٹھے ہیں، یہ ہم نہیں عوام كہہ رہے ہیں كہ آپ چور ہیں اب تو جج كہہ رہے ہیں كہ آپ چور ہیں۔
دھرنے كے كیمپ میں قائد ین كے خطاب کے لیے ایك اسٹیج بنایا گیا تھا جس پر پینا فلیكس پر پیپلز پارٹی كے بانی ذوالفقار علی بھٹو، شہید چیرپرسن محترمہ شہید بے نظیر بھٹو، پیپلز پارٹی كے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین كے صدر آصف علی زرداری كی تصاویر آویزاں تھیں۔ پینا فلیكس پر ''مك گیا تیرا شو نواز، گو نواز گونواز'' ظالمانہ لوڈشیڈنگ ،دریائے سندھ میں پانی كی كمی ،گیس كی قلت اور وزیر اعظم كے استعفے کے نعرے درج تھے۔