حکومت غیرملکی بینکوں سے 2 ارب ڈالر کا مہنگا قرضہ لے گی
غیر ملکی بینکوں نے حکومت پاکستان کو کمرشل قرضوں کی فراہمی سود کی رقم پر عائد ٹیکسوں پر چھوٹ دینے سے مشروط کر دیا ہے۔
PESHAWAR:
وفاقی حکومت نے ملک کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے غیر ملکی بینکوں سے 2ارب ڈالر کا مہنگا قرضہ لینے کا معاہدہ کیا ہے تاہم بینکوں نے کمرشل قرض کی فراہمی کیلیے سود کی رقم پرعائد ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کی شرط رکھ دی ہے۔
'ایکسپریس' نے غیر ملکی نجی بینکوں کیساتھ کیے جانے والے مہنگے قرضوں کے معاہدوں کی کاپی حاصل کرلی ہے جس میں غیر ملکی نجی بینکوں سے قرضوں کے معاہدوں کی تفصیل فراہم کی گئی ہے تاہم غیر ملکی بینکوں نے حکومت پاکستان کو کمرشل قرضوں کی فراہمی سود کی رقم پر عائد ٹیکسوں پر چھوٹ دینے سے مشروط کر دیا ہے جس کیلیے حکومت نے نجی بینکوں کے کمرشل قرضوں پر ٹیکسوں سے چھوٹ دینے کیلیے سمری تیار کرکے وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے ملک کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے غیر ملکی بینکوں سے 2ارب ڈالر کا مہنگا قرضہ لینے کا معاہدہ کیا ہے تاہم بینکوں نے کمرشل قرض کی فراہمی کیلیے سود کی رقم پرعائد ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کی شرط رکھ دی ہے۔
'ایکسپریس' نے غیر ملکی نجی بینکوں کیساتھ کیے جانے والے مہنگے قرضوں کے معاہدوں کی کاپی حاصل کرلی ہے جس میں غیر ملکی نجی بینکوں سے قرضوں کے معاہدوں کی تفصیل فراہم کی گئی ہے تاہم غیر ملکی بینکوں نے حکومت پاکستان کو کمرشل قرضوں کی فراہمی سود کی رقم پر عائد ٹیکسوں پر چھوٹ دینے سے مشروط کر دیا ہے جس کیلیے حکومت نے نجی بینکوں کے کمرشل قرضوں پر ٹیکسوں سے چھوٹ دینے کیلیے سمری تیار کرکے وفاقی کابینہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔