پاکستان اسٹیل نجکاری کی سازش دوبارہ کی جارہی ہے ورکرز

ایک مرتبہ پھر منظم طریقے سے پاکستان اسٹیل کی نجکاری کی سازش تیار کر لی گئی ہے، یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل

یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل نے وزارت نجکاری، چیئر مین بورڈ آف ڈائریکٹر اور سی بی اے کو آگاہ کیا کہ اسٹیل ملز کے خلاف سازشوں سے دور رہیں۔ فوٹو: فائل

یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل کے چیئر مین احسان الحق، صدر میر عالم اور جنر ل سیکریٹری سید علمدار رضا نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو بیل آوٹ بیکیج نہیں بلکہ حکومتی پالیسی کو درست کرنے سے بچایا سکتا ہے۔

اس ضمن میں گذشتہ روز یہاں سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جاری کردہ اپنے بیان میں کیا جس میں انہوں نے کہا کہ فوری طور پر مذکورہ اقدامات کرنا ضروری ہیں مقامی آئرن اوور کی ایکسپورٹ پر پابندی لگائی جائے اسٹیل ملز میں تیار ہونے والی تمام پروڈکٹس کی امپورٹ پر دی گئی تمام مراعات منسوخ کی جائیں اور انتہائی ضرورت کی صورت میں ماضی کی طرح امپورٹ کرنے کے لیے اسٹیل ملز کی این او سی لازمی قرار دی جائے۔

چیئر مین بورڈ آف ڈائریکٹر کو معطل کرکے پاکستان اسٹیل کے سی ای او کو چیئر مین بورڈ نامزد کیا جائے کیونکہ بورڈ آف ڈائریکٹر میں بیٹھے ہوئے اسٹیل مافیا کے چند ایجنٹس سی ای او پاکستان اسٹیل کو آزادانہ کام کرنے کے دوران میں حائل ہیں اور وہ اپنے مشن کی تکمیل یعنی اسٹیل ملز کی تباہی چاہتے ہیں۔ بورڈ آف ڈائریکٹر میں سے بھی اسٹیل مافیا کے ایجنڈوں کو نکالا جائے اور ذاتی یا سیاسی مفاد سے بالا تر ہوکر اسٹیل انڈسٹریز کے ٹینکوکریٹ کو شامل کیا جائے۔ یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل کے ذمہ داران نے مزید کہا کہ ایک مرتبہ پھر منظم طریقے سے پاکستان اسٹیل کی نجکاری کی سازش تیار کر لی گئی ہے۔




اس کے لیے ہندوستان میں لوہے کہ ایک بڑے تاجر اور پاکستان کا وہی گروپ جو پہلے بھی اسٹیل ملز خریدنا چاہتا تھا اس نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئر مین سمیت سی بی اے پیپلز ورکرز یونین سے گٹھ جوڑ کر لیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ابھی تک سی بی اے یونین نجکاری کے سلسلے میں سیکرٹری نجکاری کی جانب سے جاری کردہ خط پر مجرمانہ خاموشی کے ذریعے حمایت کر رکھی ہے۔ یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل نے پہلے بھی اسٹیل ملز کی نجکاری پر بھر پور مزاحمت کی تھی اور آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہے۔ تمام ذمہ داران نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی کرپٹ حکومت اور سی بی اے اسٹیل ملز کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کا ورثہ قرار دے کر اسکو قائم رکھنے کی بات کرتی ہے جبکہ دوسری جانب حکومتی پالیسیاں اس کو تباہی کے دہانے پر پہنچا چکی ہیں، جس پر مزدوروں کی نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرنے والی سی بی اے پیپلز ورکر ز یونین چین کی بانسری بجا رہی ہے۔

یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ آف پاکستان اسٹیل نے وزارت نجکاری، چیئر مین بورڈ آف ڈائریکٹر اور سی بی اے کو آگاہ کیا کہ اسٹیل ملز کے خلاف سازشوں سے دور رہیں یونائٹیڈ ورکرز فرنٹ جلد ہی پاکستان اسٹیل کے اسٹیک ہولڈرز کا ایک اہم اجلاس بلا کر اس سلسلے میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی جس میں ان منفی قوتوں کے خلاف جو عرصہ دراز سے نجکاری کے خواہش مند ہیں کے خلاف دھرنا، بھوک ہڑتال اور عوامی سطح پر تحریک چلانے جیسے اقدامات کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story