سجن جندال کا مری جانا ویزا شرائط کی خلاف ورزی
بھارتی صنعت کار کو 25 اپریل کو لاہور، اسلام آباد کا ویزا ملا، دو افراد ساتھ تھے۔
بھارتی صنعتکار سجن جندال کی وزیراعظم نوازشریف سے مری میں ملاقات ویزا میں درج شرائط کی خلاف ورزی ہے۔
ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کومعلوم ہوا ہے کہ جندال حکمران شریف فیملی کے دوست سمجھے جاتے ہیں بدھ کو پاکستان پہنچے اور سیدھے مری چلے گئے۔ جندال کو پاکستانی ہائی کمیشن سے جاری ویزا میں واضح نہیں کیا گیا کہ وہ مری جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت ایک دوسرے کے شہریوں کوصرف ان مقامات پر جانے کی اجازت دیتے ہیں جو ویزا دیتے وقت لکھ دیے جاتے ہیں جبکہ سجن جندال کو ویزا 25 اپریل کوجاری کیاگیا اوراس کا ویزہ نمبر 769903 تھا اور انھیں صرف لاہور اوراسلام آباد جانے کی اجازت تھی۔ ان کا مری جانا ویزا پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
علاوہ ازیں معلوم ہوا ہے کہ سجن جندال کے ساتھ سوکت سنگال Suket Singal اورسنگھ وریندرببرSingh Verinder Bubber نامی دودیگرافراد بھی تھے لیکن ان دونوں کے کردارکے بارے میں ابھی واضح طور پرمعلوم نہیں ہوسکا۔ اگر سجن جندال بھارتی حکومت کا کوئی پیغام لے کرآئے تھے توسمجھا جاسکتا ہے کہ دیگردونوں ساتھی بھارت کے سرکاری اہلکارہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کومعلوم ہوا ہے کہ جندال حکمران شریف فیملی کے دوست سمجھے جاتے ہیں بدھ کو پاکستان پہنچے اور سیدھے مری چلے گئے۔ جندال کو پاکستانی ہائی کمیشن سے جاری ویزا میں واضح نہیں کیا گیا کہ وہ مری جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اوربھارت ایک دوسرے کے شہریوں کوصرف ان مقامات پر جانے کی اجازت دیتے ہیں جو ویزا دیتے وقت لکھ دیے جاتے ہیں جبکہ سجن جندال کو ویزا 25 اپریل کوجاری کیاگیا اوراس کا ویزہ نمبر 769903 تھا اور انھیں صرف لاہور اوراسلام آباد جانے کی اجازت تھی۔ ان کا مری جانا ویزا پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
علاوہ ازیں معلوم ہوا ہے کہ سجن جندال کے ساتھ سوکت سنگال Suket Singal اورسنگھ وریندرببرSingh Verinder Bubber نامی دودیگرافراد بھی تھے لیکن ان دونوں کے کردارکے بارے میں ابھی واضح طور پرمعلوم نہیں ہوسکا۔ اگر سجن جندال بھارتی حکومت کا کوئی پیغام لے کرآئے تھے توسمجھا جاسکتا ہے کہ دیگردونوں ساتھی بھارت کے سرکاری اہلکارہوسکتے ہیں۔