افغانستان نیٹو فورسز کا 4 طالبان رہنما گرفتار کرنیکا دعویٰ
خصوصی آپریشن کے دوران مشرقی علاقوں میں 6 ، ہلمند میں 9 جنگجو مارے گئے.
افغانستان میں خصوصی آپریشن کے دوران 15مسلح جنگجو ہلاک ہوگئے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغان فوجیوں نے افغانستان کے مشرقی علاقوں میں 6 طالبان کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا جبکہ اس دوران بڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ ادھر ہلمند کے گورنر کے ترجمان احمد زیرک نے کہا ہے کہ ایک کارروائی 9 جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ زیرک نے مزید کہا ہے کہ ایک افغان خاتون کے قتل میں ملوث شخص کو بھی گرفتار کرلیا گیا ۔ صوبہ ہرات میں دو خودکش حملہ آور موٹر سائیکل میں بم نصب کرنے کے دوران ہونے والے دھماکے سے ہلاک ہوگئے۔ حملہ آور ہرات ایئر پورٹ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
ادھر افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے افغانستان کے صوبے پکتیا اور ہلمند میں 4 طالبان رہنمائوں سمیت متعدد مسلح شدت پسندوںکو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دریں اثناء امریکی سینیٹ کے دو سرکردہ ڈیموکریٹ ارکان نے صدر باراک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ 2014ء کے بعد افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کی تعداد میں ایک تہائی کی کمی کے فیصلے پر نئے سرے سے غور کیا جانا چاہیے۔ امریکی حکام کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ان دنوں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں اگلا سال ختم ہو جانے کے بعد بھی جو امریکی فوجی وہاں متعین رہیں گے ان کی تعداد تین ہزار اور نو ہزار کے درمیان تک ہو سکتی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغان فوجیوں نے افغانستان کے مشرقی علاقوں میں 6 طالبان کو ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا جبکہ اس دوران بڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ ادھر ہلمند کے گورنر کے ترجمان احمد زیرک نے کہا ہے کہ ایک کارروائی 9 جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ زیرک نے مزید کہا ہے کہ ایک افغان خاتون کے قتل میں ملوث شخص کو بھی گرفتار کرلیا گیا ۔ صوبہ ہرات میں دو خودکش حملہ آور موٹر سائیکل میں بم نصب کرنے کے دوران ہونے والے دھماکے سے ہلاک ہوگئے۔ حملہ آور ہرات ایئر پورٹ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
ادھر افغانستان میں تعینات نیٹو افواج نے افغانستان کے صوبے پکتیا اور ہلمند میں 4 طالبان رہنمائوں سمیت متعدد مسلح شدت پسندوںکو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دریں اثناء امریکی سینیٹ کے دو سرکردہ ڈیموکریٹ ارکان نے صدر باراک اوباما سے مطالبہ کیا ہے کہ 2014ء کے بعد افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کی تعداد میں ایک تہائی کی کمی کے فیصلے پر نئے سرے سے غور کیا جانا چاہیے۔ امریکی حکام کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ان دنوں اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ افغانستان میں اگلا سال ختم ہو جانے کے بعد بھی جو امریکی فوجی وہاں متعین رہیں گے ان کی تعداد تین ہزار اور نو ہزار کے درمیان تک ہو سکتی ہے۔