چیمپئنز ٹرافی کا ممکنہ بائیکاٹ بھارتی کرکٹ اسپانسرز کی نیندیں اڑنے لگیں
7مئی کو خصوصی جنرل میٹنگ سے قبل آئی سی سی کونوٹس بھیجنے کا امکان
چیمپئنز ٹرافی کے ممکنہ بائیکاٹ سے بھارتی اسپانسرز کی نیندیں اڑنے لگیں، آئی سی سی کے براڈ کاسٹنگ پارٹنر کو اپنی پڑگئی۔
بھارت میں کرکٹ کو جنون کی حد تک پسند کیا جاتا ہے، بی سی سی آئی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی دھمکیوں نے شائقین، براڈ کاسٹرز اور اسپانسراداروں کو پریشانی سے دوچار کردیا ہے، کرکٹ انڈسٹری کی حقیقی معنوں میں نیند اڑنے لگی ہے، سب سے زیادہ پریشانی آئی سی سی کے نشریاتی پارٹنر کو ہے جسے بھارتی کرکٹ کے حقوق بھی حاصل ہیں، اسی کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجے گپتا نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ بی سی سی آئی اور آئی سی سی اس مسئلے کا حل نکال لیں گے، بھارتی شائقین میں اس ٹورنامنٹ کے حوالے سے بہت جوش و خروش پایا جاتااور وہ اس بے چینی سے اس کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب ایک میڈیا کمپنی کے سربراہ سری نواس نے کہاکہ اس ٹورنامنٹ سے منسلک ہر ایک کے مفادات جڑے ہوئے ہیں، زیادہ تر اشتہاری ریونیو بھارت سے حاصل ہوتا ہے،اگر بھارتی ٹیم ہی اس میں شریک نہیں ہوئی تو پھر اشتہاردینے والوں کی دلچسپی پہلے جیسی نہیں رہے گی۔
واضح رہے کہ اس وقت ایک چینی موبائل کمپنی بھارتی ٹیم کی اسپانسر ہونے کے ساتھ آئی سی سی کی کمرشل پارٹنر بھی ہے۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے معاملے پر غور کیلیے 7 مئی کو خصوصی جنرل میٹنگ بلائی گئی جس میں تمام اسٹیٹ ایسوسی ایٹس اپنی رائے پیش کریں گے، اسی کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، 2014 میں طے پانے والے ممبر شرکت معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر بھارتی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی کو لیگل نوٹس بھیجے جانے کا بھی امکان ہے۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے نے بھی واضح کیاکہ وہ آئی سی سی کے معاملے پر بورڈ کے فیصلے کا ساتھ دیں گے۔
بھارت میں کرکٹ کو جنون کی حد تک پسند کیا جاتا ہے، بی سی سی آئی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے بائیکاٹ کی دھمکیوں نے شائقین، براڈ کاسٹرز اور اسپانسراداروں کو پریشانی سے دوچار کردیا ہے، کرکٹ انڈسٹری کی حقیقی معنوں میں نیند اڑنے لگی ہے، سب سے زیادہ پریشانی آئی سی سی کے نشریاتی پارٹنر کو ہے جسے بھارتی کرکٹ کے حقوق بھی حاصل ہیں، اسی کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجے گپتا نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ بی سی سی آئی اور آئی سی سی اس مسئلے کا حل نکال لیں گے، بھارتی شائقین میں اس ٹورنامنٹ کے حوالے سے بہت جوش و خروش پایا جاتااور وہ اس بے چینی سے اس کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب ایک میڈیا کمپنی کے سربراہ سری نواس نے کہاکہ اس ٹورنامنٹ سے منسلک ہر ایک کے مفادات جڑے ہوئے ہیں، زیادہ تر اشتہاری ریونیو بھارت سے حاصل ہوتا ہے،اگر بھارتی ٹیم ہی اس میں شریک نہیں ہوئی تو پھر اشتہاردینے والوں کی دلچسپی پہلے جیسی نہیں رہے گی۔
واضح رہے کہ اس وقت ایک چینی موبائل کمپنی بھارتی ٹیم کی اسپانسر ہونے کے ساتھ آئی سی سی کی کمرشل پارٹنر بھی ہے۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے معاملے پر غور کیلیے 7 مئی کو خصوصی جنرل میٹنگ بلائی گئی جس میں تمام اسٹیٹ ایسوسی ایٹس اپنی رائے پیش کریں گے، اسی کی روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، 2014 میں طے پانے والے ممبر شرکت معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر بھارتی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی کو لیگل نوٹس بھیجے جانے کا بھی امکان ہے۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے نے بھی واضح کیاکہ وہ آئی سی سی کے معاملے پر بورڈ کے فیصلے کا ساتھ دیں گے۔