بیکری جیسے کیک بسکٹ اب گھر پر بنائیں
بیکنگ کرتے وقت بس چند باتیں مدنظر رکھیں۔
ISLAMABAD:
کوکنگ کی طرح بیکنگ بھی ایک فن ہے جس میں مہارت حاصل کرنا کچھ زیادہ مشکل نہیں۔
ہر فن کی طرح بیکنگ میں مہارت حاصل کرنے میں بھی ابتداً دقت پیش آتی ہے۔ اسی وجہ سے کبھی کیک اندر سے کچا رہ جاتا ہے تو کبھی بسکٹ سخت ہوجاتے ہیں۔ کبھی کیک پھولتا نہیں ہے تو کبھی پیزا کی روٹی سخت ہوجاتی ہے۔ نوآموز خواتین کے ہاتھوں اس قسم کے لطیفے ضرور جنم لیتے ہیں۔ تاہم ان ناکامیوں سے انھیں دل برداشتہ ہونے کی بالکل ضرورت نہیں، کیوں کہ ناکامی ہی کام یابی کی سیڑھی بنتی ہے۔
بیکنگ پکانے کا ایک ایسا طریقہ ہے جس میں چھوٹی چھوٹی باتوں کا دھیان رکھنے سے شان دار نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ درج ذیل چند نکات پر عمل کریں تو گھر والے آپ کے کیک بسکٹ اور پیزا کی تعریف کیے بنا نہیں رہ سکیںگے۔
یاد رکھیے تمام اجزا کو کمرے کے درجۂ حرارت پر ہونا چاہیے۔ انڈے، مکھن، دودھ، پنیر وغیرہ تمام اجزا اتنی دیر قبل فریج سے نکال کر باہر رکھ دیں کہ بناتے وقت وہ کمرے کے درجۂ حرارت پر آجائیں۔ درجۂ حرارت یکساں ہونے سے تمام اجزا با آسانی یکجان ہوجائیںگے۔ بیکنگ سے قبل پھینٹنے اور ملانے کے دوران اگر اجزا جمے ہوئے ہوں تو یکجان نہیں ہوپاتے اور یوں مطلوبہ نتائج نہیں حاصل ہوتے۔ البتہ موسم گرما میں اجزا کوکافی دیر قبل فریج سے نکال کر باہر رکھنے سے گریز کریں کیوں کہ تادیر گرمی میں رہنے سے یہ خراب ہوسکتے ہیں۔
فوری طور پر کچھ بنانا ہو اور اتنا وقت نہ ہو کہ اجزا کو نکال کر باہر رکھا جائے تو سخت جمے ہوئے مکھن کو نرم کرنے کے لیے تھیلی میں ڈال کر اس پر چند بار بیلن سے ضرب لگائیں اور روٹی کی طرح بیلیں تو نرم ہوجائے گا۔ انڈے ٹھنڈے ہوں تو چند منٹ کے لیے گرم یا سادہ پانی میں ڈبودیں پھر پھینٹیں، بہترین بیکنگ ہوگی۔ اسی طرح جما ہوا پنیر ہو تو اس کی فوائل پیکنگ کھولے بنا پیالے میں رکھ کر گرم یا سادہ پانی ڈالیں چند منٹ میں نرم ہوجائے گا۔
بیکنگ کرتے وقت اجزا کی مقدار پیمانے سے ناپنا از حد ضروری ہے۔ بیکنگ سائنس کی طرح ہے اجزا کی مقدار کی معمولی سی کمی یا زیادتی پکوان کو خراب کرسکتی ہے۔ پیک کیے جانے والے کھانے، کیک، بسکٹ، میٹھے، الغرض کسی بھی ڈش کا اصل ذائقہ اس کے اجزا کے تناسب میں پوشیدہ ہوتا ہے۔ بیکنگ کے لیے خشک اور مائع اجزا کو ناپنے کے کپ یا پیمانے دستیاب ہیں۔ بہت سی تراکیب میں کپ یا اونس کے بجائے وزن گرام وغیرہ میں لکھا ہوتا ہے تو اس کے لیے ویٹ اسکیل استعمال کریں۔
اجزا کو یکجان کرنا بھی بہت اہم ہے۔ اس کے لیے پہلے تمام خشک اجزا کو ملالیں پھر ایک الگ پیالے میں انڈے، مکھن وغیرہ کو ملائیں، اچھی طرح پھینٹنے کے بعد اسے خشک اجزا میں ملائیں، اس طرح آمیزہ یکجان ہوجائے گا اور کوئی گٹھلی نہیں رہے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ کچھ اجزا کو پھینٹنا ہوتا ہے اور کچھ کو احتیاط سے خاص طریقے سے ملانا ہوتا ہے۔ انڈوں یا کریم کو اچھی طرح پھینٹنے سے کیک وغیرہ خوب پھولتے اور نرم بنتے ہیں البتہ مایع اجزا مثلا کو خشک اجزا جیسے میدہ وغیرہ میں ملاتے وقت پھینٹنے سے گریز کریں۔ لکڑی کے چمچے کی مدد سے تمام اجزا کو پہلے گھڑی وار اور پھر مخالف گھڑی وار سمت میں گھمائیں۔ اس طرح اجزا آسانی سے یکجان ہوجاتے ہیں۔
بیکنگ کے دوران استعمال ہونے والے اجزا بہت پرانے ہوں خصوصاً بیکنگ پائوڈر یا کھانے کا سوڈا وغیرہ تو بیکنگ خراب ہوجاتی ہے۔ بیکنگ پائوڈر صحیح یا خراب۔۔۔ یہ جانچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تھوڑا سا پائونڈر پیالی میں ڈال کر اس میں پانی ڈالیں۔ اس میں ایک دم جھاگ سی پیدا ہوگی اس کا مطلب ہے کہ یہ قابل استعمال ہے ۔
بیکنگ کے دوران اوون کا درجہ ٔحرارت بہت اہمیت رکھتا ہے۔ کوئی بھی ڈش بیک کرنے کے لیے رکھنے سے کم از کم پندرہ سے بیس منٹ قبل اوون کو 180 ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کرنے رکھ دینا چاہیے۔ بصورت دیگر اگر اوون گرم نہ ہوا تو ڈش کچی رہ جائے گی۔
ترکیب کے صحیح طریقہ کار کو مد نظر رکھنا بھی اہم ہے۔ مثلاً کیک کا آمیزہ بناتے ہی فوراً گرم اوون میں بیک کرنا ضروری ہے جب کہ پیزا کا آٹا گوندھ کر ڈھک کر رکھ دیں۔ آدھے سے ایک گھنٹے بعد جب وہ خمیر ہوکر پھول جائے گا تو دوبارہ تھوڑا گوندھ کر پھر روٹی بیل کر پیزا بنائیں اور اوون میں بیک ہونے رکھ دیں۔
امید ہے ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر عمل کرکے آپ بھی بہترین کیک اور بسکٹ بناسکیںگی۔۔۔۔ تو پھر آج شام کی چائے پر کیا بنارہی ہیں!
کوکنگ کی طرح بیکنگ بھی ایک فن ہے جس میں مہارت حاصل کرنا کچھ زیادہ مشکل نہیں۔
ہر فن کی طرح بیکنگ میں مہارت حاصل کرنے میں بھی ابتداً دقت پیش آتی ہے۔ اسی وجہ سے کبھی کیک اندر سے کچا رہ جاتا ہے تو کبھی بسکٹ سخت ہوجاتے ہیں۔ کبھی کیک پھولتا نہیں ہے تو کبھی پیزا کی روٹی سخت ہوجاتی ہے۔ نوآموز خواتین کے ہاتھوں اس قسم کے لطیفے ضرور جنم لیتے ہیں۔ تاہم ان ناکامیوں سے انھیں دل برداشتہ ہونے کی بالکل ضرورت نہیں، کیوں کہ ناکامی ہی کام یابی کی سیڑھی بنتی ہے۔
بیکنگ پکانے کا ایک ایسا طریقہ ہے جس میں چھوٹی چھوٹی باتوں کا دھیان رکھنے سے شان دار نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ درج ذیل چند نکات پر عمل کریں تو گھر والے آپ کے کیک بسکٹ اور پیزا کی تعریف کیے بنا نہیں رہ سکیںگے۔
یاد رکھیے تمام اجزا کو کمرے کے درجۂ حرارت پر ہونا چاہیے۔ انڈے، مکھن، دودھ، پنیر وغیرہ تمام اجزا اتنی دیر قبل فریج سے نکال کر باہر رکھ دیں کہ بناتے وقت وہ کمرے کے درجۂ حرارت پر آجائیں۔ درجۂ حرارت یکساں ہونے سے تمام اجزا با آسانی یکجان ہوجائیںگے۔ بیکنگ سے قبل پھینٹنے اور ملانے کے دوران اگر اجزا جمے ہوئے ہوں تو یکجان نہیں ہوپاتے اور یوں مطلوبہ نتائج نہیں حاصل ہوتے۔ البتہ موسم گرما میں اجزا کوکافی دیر قبل فریج سے نکال کر باہر رکھنے سے گریز کریں کیوں کہ تادیر گرمی میں رہنے سے یہ خراب ہوسکتے ہیں۔
فوری طور پر کچھ بنانا ہو اور اتنا وقت نہ ہو کہ اجزا کو نکال کر باہر رکھا جائے تو سخت جمے ہوئے مکھن کو نرم کرنے کے لیے تھیلی میں ڈال کر اس پر چند بار بیلن سے ضرب لگائیں اور روٹی کی طرح بیلیں تو نرم ہوجائے گا۔ انڈے ٹھنڈے ہوں تو چند منٹ کے لیے گرم یا سادہ پانی میں ڈبودیں پھر پھینٹیں، بہترین بیکنگ ہوگی۔ اسی طرح جما ہوا پنیر ہو تو اس کی فوائل پیکنگ کھولے بنا پیالے میں رکھ کر گرم یا سادہ پانی ڈالیں چند منٹ میں نرم ہوجائے گا۔
بیکنگ کرتے وقت اجزا کی مقدار پیمانے سے ناپنا از حد ضروری ہے۔ بیکنگ سائنس کی طرح ہے اجزا کی مقدار کی معمولی سی کمی یا زیادتی پکوان کو خراب کرسکتی ہے۔ پیک کیے جانے والے کھانے، کیک، بسکٹ، میٹھے، الغرض کسی بھی ڈش کا اصل ذائقہ اس کے اجزا کے تناسب میں پوشیدہ ہوتا ہے۔ بیکنگ کے لیے خشک اور مائع اجزا کو ناپنے کے کپ یا پیمانے دستیاب ہیں۔ بہت سی تراکیب میں کپ یا اونس کے بجائے وزن گرام وغیرہ میں لکھا ہوتا ہے تو اس کے لیے ویٹ اسکیل استعمال کریں۔
اجزا کو یکجان کرنا بھی بہت اہم ہے۔ اس کے لیے پہلے تمام خشک اجزا کو ملالیں پھر ایک الگ پیالے میں انڈے، مکھن وغیرہ کو ملائیں، اچھی طرح پھینٹنے کے بعد اسے خشک اجزا میں ملائیں، اس طرح آمیزہ یکجان ہوجائے گا اور کوئی گٹھلی نہیں رہے گی۔ یہ بھی یاد رہے کہ کچھ اجزا کو پھینٹنا ہوتا ہے اور کچھ کو احتیاط سے خاص طریقے سے ملانا ہوتا ہے۔ انڈوں یا کریم کو اچھی طرح پھینٹنے سے کیک وغیرہ خوب پھولتے اور نرم بنتے ہیں البتہ مایع اجزا مثلا کو خشک اجزا جیسے میدہ وغیرہ میں ملاتے وقت پھینٹنے سے گریز کریں۔ لکڑی کے چمچے کی مدد سے تمام اجزا کو پہلے گھڑی وار اور پھر مخالف گھڑی وار سمت میں گھمائیں۔ اس طرح اجزا آسانی سے یکجان ہوجاتے ہیں۔
بیکنگ کے دوران استعمال ہونے والے اجزا بہت پرانے ہوں خصوصاً بیکنگ پائوڈر یا کھانے کا سوڈا وغیرہ تو بیکنگ خراب ہوجاتی ہے۔ بیکنگ پائوڈر صحیح یا خراب۔۔۔ یہ جانچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تھوڑا سا پائونڈر پیالی میں ڈال کر اس میں پانی ڈالیں۔ اس میں ایک دم جھاگ سی پیدا ہوگی اس کا مطلب ہے کہ یہ قابل استعمال ہے ۔
بیکنگ کے دوران اوون کا درجہ ٔحرارت بہت اہمیت رکھتا ہے۔ کوئی بھی ڈش بیک کرنے کے لیے رکھنے سے کم از کم پندرہ سے بیس منٹ قبل اوون کو 180 ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کرنے رکھ دینا چاہیے۔ بصورت دیگر اگر اوون گرم نہ ہوا تو ڈش کچی رہ جائے گی۔
ترکیب کے صحیح طریقہ کار کو مد نظر رکھنا بھی اہم ہے۔ مثلاً کیک کا آمیزہ بناتے ہی فوراً گرم اوون میں بیک کرنا ضروری ہے جب کہ پیزا کا آٹا گوندھ کر ڈھک کر رکھ دیں۔ آدھے سے ایک گھنٹے بعد جب وہ خمیر ہوکر پھول جائے گا تو دوبارہ تھوڑا گوندھ کر پھر روٹی بیل کر پیزا بنائیں اور اوون میں بیک ہونے رکھ دیں۔
امید ہے ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر عمل کرکے آپ بھی بہترین کیک اور بسکٹ بناسکیںگی۔۔۔۔ تو پھر آج شام کی چائے پر کیا بنارہی ہیں!