حکمت یار کو افغان طالبان سے مذاکرات کا مینڈیٹ دے دیا گیا
حکمت یار فریقین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلیے پاکستانی حکام بھی پس پردہ اہم کردار ادا کریں گے۔
افغان حکومت نے حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کو افغان طالبان سے مذاکرات کرنے کا مینڈیٹ دے دیا ہے۔
گلبدین حکمت یار جید علمائے کرام کے توسط سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلیے جلد رابطوں اور کوششوں کا آغاز کریں گے۔ اس حوالے سے وہ ایسے پاکستانی اور افغان علمائے کرام کا تعاون حاصل کریں گے جن کا احترام افغان طالبان کی قیادت کرتی ہے۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلیے پاکستانی حکام بھی پس پردہ اہم کردار ادا کریں گے۔
دوسری جانب ان امور سے وابستہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ،امریکا اور افغان حکومتوں میں اعلیٰ سطح پرافغان مفاہمتی عمل کی بحالی کیلیے پس پردہ سفارتی رابطے ہوئے ہیں۔ ان رابطوں میں اتفاق کیا گیا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کیلیے جلد اعلیٰ سطح کا اجلاس بلوایا جائے گا جس کا شیڈول باہمی مشاورت سے طے کیا جائے گا اور اس حوالے سے ان امور سے وابستہ ممالک کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔
گلبدین حکمت یار جید علمائے کرام کے توسط سے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلیے جلد رابطوں اور کوششوں کا آغاز کریں گے۔ اس حوالے سے وہ ایسے پاکستانی اور افغان علمائے کرام کا تعاون حاصل کریں گے جن کا احترام افغان طالبان کی قیادت کرتی ہے۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلیے پاکستانی حکام بھی پس پردہ اہم کردار ادا کریں گے۔
دوسری جانب ان امور سے وابستہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ،امریکا اور افغان حکومتوں میں اعلیٰ سطح پرافغان مفاہمتی عمل کی بحالی کیلیے پس پردہ سفارتی رابطے ہوئے ہیں۔ ان رابطوں میں اتفاق کیا گیا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کیلیے جلد اعلیٰ سطح کا اجلاس بلوایا جائے گا جس کا شیڈول باہمی مشاورت سے طے کیا جائے گا اور اس حوالے سے ان امور سے وابستہ ممالک کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔