’’اُن کے ساتھ بیتے لمحات ہمیشہ دل میں زندہ رہیں گے‘‘
ساتھی فنکاروں کا آنجہانی ونود کھنہ کی شخصیت اور فن کو خراج تحسین۔
PESHAWAR:
بھارتی فلموں کے معروف اداکار ونود کھنہ کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے 70برس کی عمرمیں زندگی کی بازی ہار گئے۔
لاتعداد فلموں میں بطورولن اورہیرواپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہردکھانے والے ونود کھنہ کے انتقال نے بالی وڈ کو سوگوار کردیا۔ 1946ء میں پشاور میں پیدا ہونے والے ونودکھنہ نے بالی وڈ میں بطور وِلن انٹری دی ، لیکن ان کی شخصیت میں دِکھنے والے ہیرو کو جلد ہی مثبت کرداروں میں کاسٹ کرلیا گیا۔ پھر انہوں نے بطورہیروبہت سی یادگار فلموں میں اہم کردارنبھائے، جن کو لوگ کبھی نہیں بھلا سکیں گے۔
ونود کھنہ نے جہاں فلموں میں ان گنت کردار نبھائے، وہیں پاکستان میں بننے والے کینسرکے پہلے ہسپتال شوکت خانم کینسرہسپتال کی فنڈ ریزنگ مہم میں بھی انہوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد پاکستان میں بھی بستی ہے۔ '' ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے بالی وڈ سٹارشتروگھن سنہا نے کہا کہ ونودکھنہ اورمیرا فنی سفر تقریباً ایک ساتھ ہی شروع ہوا۔ ہم دونوں نے بطور وِلن فلم انڈسٹری میں قدم رکھا لیکن پھر ہمیں ہیروکے طور پر فلموں میں سائن کیا گیا۔
ونود کھنہ ایک نہایت ہی نفیس انسان اوربہترین فنکار تھے۔ ان کے ساتھ زندگی کے بہت سے یادگارلمحات گزرے ، جوان کی یاد کو ہمیشہ میرے دل میں زندہ رکھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آج بالی وڈ نے اپنے ایک قیمتی ستارے کوکھو دیا ہے لیکن ان کا کام ان کے نام کوہمیشہ زندہ رکھے گا۔
اداکار رضامراد نے کہا کہ میری ونودکھنہ سے 46سال پرانی دوستی تھی۔ ہم نے کافی فلمیں ایک ساتھ کیں۔ وہ بہت کم گوانسان تھے لیکن ہروقت مسکراتے رہتے تھے۔ شہرت کا ان پرکوئی اثر نہ تھا۔ سادہ مزاج انسان تھے اورکبھی بھی اپنی کی تعریف نہیں کرتے تھے۔ لوگوں کی مدد کرتے لیکن کسی کو خبرنہ ہوتی۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے خوب جم کرکام کیا۔ ایک دفعہ میں اوروہ کرکٹ میچ کھیل رہے تھے۔ وہ سپن باؤلر تھے۔ میں نے ان کوپکارااورکہا کہ کیا ''حلوہ باؤلنگ کررہے ہو''۔ انہوں نے مجھے بیٹنگ کی پیشکش کی اوراس کے بعد جب انہوں نے باؤلنگ شروع کی تواس قدر ورائٹی ان کے پاس تھی کہ ایک بھی بول میرے بیٹ سے نہ لگا۔ ان کے اس ہنر کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے ، لیکن اگروہ فلموں کی بجائے کرکٹ ٹیم میں جاتے توایک بہترین سپن باؤلر کہلاتے۔
اداکارہ سلمیٰ آغانے کہا کہ ونودکھنہ نے اپنے فنی سفرکے دوران بہت سے یادگار کردار نبھائے۔ خاص طورپرامیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی خوب جچتی تھی۔ ''مقدرکاسکندر، ہیراپھیری، امراکبرانتھونی ، پرورش'' اوربہت سی فلموں میں ان کو بہت پذیرائی ملی۔ اسی طرح مختلف ادوار میں ان کی فلموں میں انٹری نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ ان کی کمی کو ہمیشہ محسوس کیا جائے گا۔
معروف ہدایتکار مہیش بھٹ نے کہا کہ ونود کھنہ بالی وڈ کا پہلا ایسا ہیرو تھا، جس نے بطوروِلن فنی سفرشروع کیا اوراس کے بعد ان کی ایکٹنگ اورہیرولک کی وجہ سے انہیں بطور ہیرو سائن کیا گیا۔ ہیروبنتے ہی انہوں نے بہت سے منفرد رول ادا کئے اور بڑی کامیاب اننگز کھلیں۔ آج وہ اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں لیکن ان کا کام اور ان کے ساتھ گزارے لمحے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔
بالی وڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی نے کہا کہ ونود کھنہ ایک بہت ہی پروفیشنل اداکار تھے۔ ان کے ساتھ فنی سفر میں کئی مرتبہ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ نجی تقریبات میں جب بھی ان سے ملاقات ہوتی تووہ خوشگوارموڈ میں رہتے۔ ہم نے آخری فلم میں ایک ساتھ میں کام کیا تھا، اس وقت وہ ٹھیک دکھائی دے رہے تھے۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس طرح سے ہمیں ایک دن چھوڑ جائیں گے۔
اداکار دھرمیندر نے کہا ہے کہ ونود کھنہ سے بہت پرانا تعلق تھا۔ ہم نے ایک ساتھ بہت سا کام کیا۔ ہم سیٹ پرجب بھی اکھٹے ہوتے تو گفتگوکا نہ رُکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا۔ انہوں نے بتایاکہ ایک فلم کے سین میں مجھے ان پر حملہ کرنا تھااس دوران ان کے جسم پر چوٹ کا نشان بن گیا لیکن انھوں نے کسی بھی طرح کی ناراضگی ظاہر نہیں کیا۔ وہ بہت ہی منجھے ہوئے فنکارتھے۔ ان کی کمی کوہمیشہ محسوس کیاجائے گا۔
اداکار رشی کپور نے ان کے ساتھ بنائی گئی فلم ' امر اکبر انتھونی ' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ونود کھنہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ ان کے ساتھ جب بھی کام کرتا توبہت مزہ آتا۔ ہم ایک دوسرے کوسمجھتے تھے اوراپنے کام کوبہترانداز سے سکرین پرلانے کیلئے کوشاں رہتے تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ونود نے بھرپورزندگی گزاری اورفلمی دنیا میں بہت نام کمایا۔ میری نیک تمنائیں ان کی فیملی کے ساتھ ہیں۔
اداکارشہبازخان نے کہا کہ ونود کھنہ بالی وڈ کے معروف ستاروں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے اپنے طویل فنی سفرکے دوران تین مرتبہ اداکاری کی اننگز کھیلیں اورہر بار وہ پہلے سے زیادہ بہتر انداز میں سامنے آئے۔ انہوں نے بالی وڈ کی بہت سی معروف ہیروئنوں کے ساتھ کام کیا لیکن بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی کو بہت پسند کیا گیا۔ میں سمجھتا ہوں کے ان کا کام نوجوان فنکاروں کیلئے اکیڈمی کا درجہ رکھتا ہے۔ وہ جس طرح سے فلموں میں ولن کے بعد ہیروبنے اوراپنی صلاحیتیں متعارف کروائیں، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
پاکستانی فنکاروں نے بھی ونودکھنہ کے انتقال پرانہیں شاندارالفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ گلوکارہ شاہدہ منی، نیئراعجاز، مدیحہ شاہ، ریجاعلی، نسیم وکی اور غفوربٹ نے کہا کہ ونودکھنہ ایک بہترین فنکار تھے۔ جب انہوں نے بھارتی فلموں میں قدم رکھا توکوئی نہیں سوچ سکتا تھا کہ وہ ایک دن بالی وڈ کے مقبول ترین فنکاروں میں سے ایک ہوں گے۔ حالانکہ انہوں نے اپنے کیرئیر کے دوران جس طرح سے شوبز کو چھوڑا اورایک آشرم میں جابسے، اس کے بعد تو کوئی بھی نہیں سوچ سکتا تھا کہ وہ دوبارہ سے بالی وڈ میں آئیں گے اوراتنے کامیاب ہوں گے۔
اس دوران بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کے بل پرخوب کام کیااور شائقین کے دلوں میں بسے۔ اسی طرح زندگی کے آخری ایام میں بھی ان کی بالی وڈسٹارسلمان خان اورشاہ رخ کے ساتھ فلموں کو اچھا رسپانس ملا مگر موت کا ایک دن مقرر ہے اورکینسرجیسے موذی مرض میں مبتلاہونے کے بعد وہ اس دنیا کوچھوڑ گئے۔ ان کی کمی کوہمیشہ محسوس کیا جائے گااوریہ حقیقت میں بالی وڈ کا بہت بڑا نقصان ہے۔
سوشل میڈیا پربھی ونود کھنہ کی موت کی خبرکے بعد بہت سی معروف شخصیات نے اپنی رائے کااظہارکیا۔ ان میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم ونود کھنہ کوایک مقبول اداکار، ایک پرخلوص رہنما اور ایک بہترین انسان کے طور پر ہمیشہ یاد رہیں گے۔ ان کی موت سے مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی سوشل ویب سائٹس پردنیا بھرمیں ونودکھنہ کے چاہنے والوں نے انہیں شانداراندازمیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
بھارتی فلموں کے معروف اداکار ونود کھنہ کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے 70برس کی عمرمیں زندگی کی بازی ہار گئے۔
لاتعداد فلموں میں بطورولن اورہیرواپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے جوہردکھانے والے ونود کھنہ کے انتقال نے بالی وڈ کو سوگوار کردیا۔ 1946ء میں پشاور میں پیدا ہونے والے ونودکھنہ نے بالی وڈ میں بطور وِلن انٹری دی ، لیکن ان کی شخصیت میں دِکھنے والے ہیرو کو جلد ہی مثبت کرداروں میں کاسٹ کرلیا گیا۔ پھر انہوں نے بطورہیروبہت سی یادگار فلموں میں اہم کردارنبھائے، جن کو لوگ کبھی نہیں بھلا سکیں گے۔
ونود کھنہ نے جہاں فلموں میں ان گنت کردار نبھائے، وہیں پاکستان میں بننے والے کینسرکے پہلے ہسپتال شوکت خانم کینسرہسپتال کی فنڈ ریزنگ مہم میں بھی انہوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد پاکستان میں بھی بستی ہے۔ '' ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے بالی وڈ سٹارشتروگھن سنہا نے کہا کہ ونودکھنہ اورمیرا فنی سفر تقریباً ایک ساتھ ہی شروع ہوا۔ ہم دونوں نے بطور وِلن فلم انڈسٹری میں قدم رکھا لیکن پھر ہمیں ہیروکے طور پر فلموں میں سائن کیا گیا۔
ونود کھنہ ایک نہایت ہی نفیس انسان اوربہترین فنکار تھے۔ ان کے ساتھ زندگی کے بہت سے یادگارلمحات گزرے ، جوان کی یاد کو ہمیشہ میرے دل میں زندہ رکھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آج بالی وڈ نے اپنے ایک قیمتی ستارے کوکھو دیا ہے لیکن ان کا کام ان کے نام کوہمیشہ زندہ رکھے گا۔
اداکار رضامراد نے کہا کہ میری ونودکھنہ سے 46سال پرانی دوستی تھی۔ ہم نے کافی فلمیں ایک ساتھ کیں۔ وہ بہت کم گوانسان تھے لیکن ہروقت مسکراتے رہتے تھے۔ شہرت کا ان پرکوئی اثر نہ تھا۔ سادہ مزاج انسان تھے اورکبھی بھی اپنی کی تعریف نہیں کرتے تھے۔ لوگوں کی مدد کرتے لیکن کسی کو خبرنہ ہوتی۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے خوب جم کرکام کیا۔ ایک دفعہ میں اوروہ کرکٹ میچ کھیل رہے تھے۔ وہ سپن باؤلر تھے۔ میں نے ان کوپکارااورکہا کہ کیا ''حلوہ باؤلنگ کررہے ہو''۔ انہوں نے مجھے بیٹنگ کی پیشکش کی اوراس کے بعد جب انہوں نے باؤلنگ شروع کی تواس قدر ورائٹی ان کے پاس تھی کہ ایک بھی بول میرے بیٹ سے نہ لگا۔ ان کے اس ہنر کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے ، لیکن اگروہ فلموں کی بجائے کرکٹ ٹیم میں جاتے توایک بہترین سپن باؤلر کہلاتے۔
اداکارہ سلمیٰ آغانے کہا کہ ونودکھنہ نے اپنے فنی سفرکے دوران بہت سے یادگار کردار نبھائے۔ خاص طورپرامیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی خوب جچتی تھی۔ ''مقدرکاسکندر، ہیراپھیری، امراکبرانتھونی ، پرورش'' اوربہت سی فلموں میں ان کو بہت پذیرائی ملی۔ اسی طرح مختلف ادوار میں ان کی فلموں میں انٹری نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ ان کی کمی کو ہمیشہ محسوس کیا جائے گا۔
معروف ہدایتکار مہیش بھٹ نے کہا کہ ونود کھنہ بالی وڈ کا پہلا ایسا ہیرو تھا، جس نے بطوروِلن فنی سفرشروع کیا اوراس کے بعد ان کی ایکٹنگ اورہیرولک کی وجہ سے انہیں بطور ہیرو سائن کیا گیا۔ ہیروبنتے ہی انہوں نے بہت سے منفرد رول ادا کئے اور بڑی کامیاب اننگز کھلیں۔ آج وہ اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں لیکن ان کا کام اور ان کے ساتھ گزارے لمحے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔
بالی وڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی نے کہا کہ ونود کھنہ ایک بہت ہی پروفیشنل اداکار تھے۔ ان کے ساتھ فنی سفر میں کئی مرتبہ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ نجی تقریبات میں جب بھی ان سے ملاقات ہوتی تووہ خوشگوارموڈ میں رہتے۔ ہم نے آخری فلم میں ایک ساتھ میں کام کیا تھا، اس وقت وہ ٹھیک دکھائی دے رہے تھے۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس طرح سے ہمیں ایک دن چھوڑ جائیں گے۔
اداکار دھرمیندر نے کہا ہے کہ ونود کھنہ سے بہت پرانا تعلق تھا۔ ہم نے ایک ساتھ بہت سا کام کیا۔ ہم سیٹ پرجب بھی اکھٹے ہوتے تو گفتگوکا نہ رُکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا۔ انہوں نے بتایاکہ ایک فلم کے سین میں مجھے ان پر حملہ کرنا تھااس دوران ان کے جسم پر چوٹ کا نشان بن گیا لیکن انھوں نے کسی بھی طرح کی ناراضگی ظاہر نہیں کیا۔ وہ بہت ہی منجھے ہوئے فنکارتھے۔ ان کی کمی کوہمیشہ محسوس کیاجائے گا۔
اداکار رشی کپور نے ان کے ساتھ بنائی گئی فلم ' امر اکبر انتھونی ' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ونود کھنہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ ان کے ساتھ جب بھی کام کرتا توبہت مزہ آتا۔ ہم ایک دوسرے کوسمجھتے تھے اوراپنے کام کوبہترانداز سے سکرین پرلانے کیلئے کوشاں رہتے تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ونود نے بھرپورزندگی گزاری اورفلمی دنیا میں بہت نام کمایا۔ میری نیک تمنائیں ان کی فیملی کے ساتھ ہیں۔
اداکارشہبازخان نے کہا کہ ونود کھنہ بالی وڈ کے معروف ستاروں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے اپنے طویل فنی سفرکے دوران تین مرتبہ اداکاری کی اننگز کھیلیں اورہر بار وہ پہلے سے زیادہ بہتر انداز میں سامنے آئے۔ انہوں نے بالی وڈ کی بہت سی معروف ہیروئنوں کے ساتھ کام کیا لیکن بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی کو بہت پسند کیا گیا۔ میں سمجھتا ہوں کے ان کا کام نوجوان فنکاروں کیلئے اکیڈمی کا درجہ رکھتا ہے۔ وہ جس طرح سے فلموں میں ولن کے بعد ہیروبنے اوراپنی صلاحیتیں متعارف کروائیں، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
پاکستانی فنکاروں نے بھی ونودکھنہ کے انتقال پرانہیں شاندارالفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ گلوکارہ شاہدہ منی، نیئراعجاز، مدیحہ شاہ، ریجاعلی، نسیم وکی اور غفوربٹ نے کہا کہ ونودکھنہ ایک بہترین فنکار تھے۔ جب انہوں نے بھارتی فلموں میں قدم رکھا توکوئی نہیں سوچ سکتا تھا کہ وہ ایک دن بالی وڈ کے مقبول ترین فنکاروں میں سے ایک ہوں گے۔ حالانکہ انہوں نے اپنے کیرئیر کے دوران جس طرح سے شوبز کو چھوڑا اورایک آشرم میں جابسے، اس کے بعد تو کوئی بھی نہیں سوچ سکتا تھا کہ وہ دوبارہ سے بالی وڈ میں آئیں گے اوراتنے کامیاب ہوں گے۔
اس دوران بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کے بل پرخوب کام کیااور شائقین کے دلوں میں بسے۔ اسی طرح زندگی کے آخری ایام میں بھی ان کی بالی وڈسٹارسلمان خان اورشاہ رخ کے ساتھ فلموں کو اچھا رسپانس ملا مگر موت کا ایک دن مقرر ہے اورکینسرجیسے موذی مرض میں مبتلاہونے کے بعد وہ اس دنیا کوچھوڑ گئے۔ ان کی کمی کوہمیشہ محسوس کیا جائے گااوریہ حقیقت میں بالی وڈ کا بہت بڑا نقصان ہے۔
سوشل میڈیا پربھی ونود کھنہ کی موت کی خبرکے بعد بہت سی معروف شخصیات نے اپنی رائے کااظہارکیا۔ ان میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم ونود کھنہ کوایک مقبول اداکار، ایک پرخلوص رہنما اور ایک بہترین انسان کے طور پر ہمیشہ یاد رہیں گے۔ ان کی موت سے مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی سوشل ویب سائٹس پردنیا بھرمیں ونودکھنہ کے چاہنے والوں نے انہیں شانداراندازمیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔