پاکستان اور افغانستان کی افواج کا دہشت گردوں کیخلاف مشترکہ آپریشن پر اتفاق
مشترکہ کارروائی کا فیصلہ جنرل بلال اکبرکے حالیہ دورہ افغانستان کے دوران فوجی اور سول حکام سے ملاقات میں ہوا
SUKKUR/KARACHI:
پاک افغان افواج نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن پر اتفاق کرلیا ہے اس ضمن میں جلد ہی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے مشترکہ طور پر حکمت عملی مرتب کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے سرحدوں سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو نہ صرف روکا جائے بلکہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک بھی پہنچایا جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف (سی جی ایس ) لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر کے حالیہ دورہ افغانستان کے موقع پر دہشت گردی کی روک تھام کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں افغانستان میں صوبہ بلخ کے صوبائی دارلحکومت مزار شریف میں140سیکیورٹی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کے لیے جنرل بلال اکبر افغانستان گئے تھے جہاں افغان آرمی افسران کے علاوہ سول حکام نے بھی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردوں نے شدید نقصان پہنچایا ہے اور دونوں ممالک میں بڑے بڑے واقعات رونما ہونے کی وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی اہلکاروں بلکہ عام شہریوں کی قیمتی جانیں ضیاع ہوئی ہیں اس لیے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مل جل کر لائحہ عمل بنانا چاہیے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملات ایجنڈے میں شامل نہیں تھے لیکن دونوں جانب سے نیک نیتی اور مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے اور دہشت گردوں کے خلاف ہوائی اور زمینی آپریشن کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران کوئی باضابطہ اجلاس نہیں منعقد ہوا لیکن خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی پر اتفاق کرلیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اس بات پربھی اتفاق کیا گیا کہ سرحدوں پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو ناکام بنانے کے لیے دونوں اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے تاکہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے جبکہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے انٹیلی جنس کی شیئرنگ پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں کو تیز کیا جائے گا تاکہ پاکستان اور افغانستان میں قیام امن کو یقینی بنایا جاسکے۔یاد رہے کہ لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر نے بحیثیت ڈی جی رینجرز کراچی میں بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو یقینی بناتے ہوئے شہر کی رونقیں بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔
پاک افغان افواج نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن پر اتفاق کرلیا ہے اس ضمن میں جلد ہی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے مشترکہ طور پر حکمت عملی مرتب کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے سرحدوں سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو نہ صرف روکا جائے بلکہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک بھی پہنچایا جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف (سی جی ایس ) لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر کے حالیہ دورہ افغانستان کے موقع پر دہشت گردی کی روک تھام کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں افغانستان میں صوبہ بلخ کے صوبائی دارلحکومت مزار شریف میں140سیکیورٹی اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر تعزیت کے لیے جنرل بلال اکبر افغانستان گئے تھے جہاں افغان آرمی افسران کے علاوہ سول حکام نے بھی ملاقاتیں کیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ دونوں ممالک کو دہشت گردوں نے شدید نقصان پہنچایا ہے اور دونوں ممالک میں بڑے بڑے واقعات رونما ہونے کی وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی اہلکاروں بلکہ عام شہریوں کی قیمتی جانیں ضیاع ہوئی ہیں اس لیے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مل جل کر لائحہ عمل بنانا چاہیے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملات ایجنڈے میں شامل نہیں تھے لیکن دونوں جانب سے نیک نیتی اور مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے اور دہشت گردوں کے خلاف ہوائی اور زمینی آپریشن کرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران کوئی باضابطہ اجلاس نہیں منعقد ہوا لیکن خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات میں دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی پر اتفاق کرلیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اس بات پربھی اتفاق کیا گیا کہ سرحدوں پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو ناکام بنانے کے لیے دونوں اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے تاکہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکے جبکہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے انٹیلی جنس کی شیئرنگ پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی دہشت گردوں کیخلاف کارروائیوں کو تیز کیا جائے گا تاکہ پاکستان اور افغانستان میں قیام امن کو یقینی بنایا جاسکے۔یاد رہے کہ لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر نے بحیثیت ڈی جی رینجرز کراچی میں بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کو یقینی بناتے ہوئے شہر کی رونقیں بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔