امریکا اور روس شام میں جنگ بندی پر متفق
دونوں ممالک کے صدور کے درمیان شمالی کوریا کی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی، وائٹ ہاؤس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور شام کی موجودہ صورت حال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ شام میں تمام فریقین کو جنگ بندی کے خاتمے کے لئے عملی طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا شام میں کیمیائی حملوں کی سازش کر رہا ہے، پیوٹن
دوسری جانب سے روس کے صدارتی محل کریملین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ انہیں آگے بڑھ کر شام میں جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس گفتگو کا مقصد شام میں پرتشدد حالات کے مکمل خاتمے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پیوٹن سے ہوشیاررہیں، برطانوی وزیراعظم کا ٹرمپ کو مشورہ
وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں ممالک کے صدور کے درمیان شمالی کوریا کی صورت حال کے ممکنہ حل پر بھی بات چیت ہوئی، جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان صدر ٹرمپ کے منتخب ہونے کے بعد پہلی ملاقات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان جولائی میں جی 20 اجلاس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے۔
واضح رہے کہ شام میں ایک ماہ قبل ہونے والے امریکی فضائی حملے کے بعد امریکا اور روس کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک کے صدور نے ٹیلی فون پر ایک دوسرے سے رابطہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور شام کی موجودہ صورت حال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ شام میں تمام فریقین کو جنگ بندی کے خاتمے کے لئے عملی طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا شام میں کیمیائی حملوں کی سازش کر رہا ہے، پیوٹن
دوسری جانب سے روس کے صدارتی محل کریملین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ انہیں آگے بڑھ کر شام میں جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس گفتگو کا مقصد شام میں پرتشدد حالات کے مکمل خاتمے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پیوٹن سے ہوشیاررہیں، برطانوی وزیراعظم کا ٹرمپ کو مشورہ
وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں ممالک کے صدور کے درمیان شمالی کوریا کی صورت حال کے ممکنہ حل پر بھی بات چیت ہوئی، جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان صدر ٹرمپ کے منتخب ہونے کے بعد پہلی ملاقات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان جولائی میں جی 20 اجلاس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے۔
واضح رہے کہ شام میں ایک ماہ قبل ہونے والے امریکی فضائی حملے کے بعد امریکا اور روس کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ممالک کے صدور نے ٹیلی فون پر ایک دوسرے سے رابطہ کیا۔