زیریں سندھ اساتذہ کے انٹری ٹیسٹ میں شدید بدنظمی

بااثر امیدواروں کو نقل سمیت موبائل فون ساتھ رکھنے کی بھی اجازت، کئی افراد سلپ سے محروم

ٹیسٹ کے دوران من پسند اور بااثر امیدواروں کو نقل سمیت موبائل فون کی سہولت بھی فراہم کی گئی جبکہ این ٹی ایس کی جانب سے سلپ نہ ملنے پر کئی امیدوار ٹیسٹ سے محروم رہ گئے۔ فوٹو: ایکسپریس

ٹنڈوالہیار میں پرائمری اسکول ٹیچرز کی اسامیوں کے لیے گرلز ہائی اسکول میں مرد و خواتین کے انٹری ٹیسٹ منعقد ہوئے۔

ٹیسٹ کے دوران من پسند اور بااثر امیدواروں کو نقل سمیت موبائل فون کی سہولت بھی فراہم کی گئی جبکہ این ٹی ایس کی جانب سے سلپ نہ ملنے پر کئی امیدوار ٹیسٹ سے محروم رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق میں پرائمری اساتذہ کی بھرتی کیلیے گرلز ہائی اسکول میں ٹیسٹ سینٹر قائم کیا گیا جو مسلسل 3 روز تک جاری رہا،سینٹرمیں صبح اور شام کی شفٹوں میں امتحان لیا گیا۔ امیدواروں نے بتایا کہ کئی امیدواروں کے لسٹ میں نام نہ ہونیکی وجہ سے وہ ٹیسٹ میں شرکت سے محروم رہ گئے۔

جبکہ بعض امیدواروں کے ناموں کا غلط اندراج اور بعض کے ناموں کے سامنے کسی دوسرے کی تصویر چسپاں تھی جنھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ امیدواروں کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے دوران بعض بااثر اور من پسند امیدواروںکو نقل کی سہولت فراہم کی گئی اور انھیں سینٹر میں موبائل فون بھی لانے کی اجازت تھی۔ سنجھورو سے نامہ نگار کے مطابق پرائمری اسکول ٹیچر کے تحریری ٹیسٹ این ٹی ایس نے اپنی ساکھ دائو پر لگادی۔ اقربا پروری اور ایک کی جگہ دوسرے کا امتحان دینے کے انکشافات ہیں۔




تفصیلات کے مطابق پی ایس ٹی کے تحریری ٹیسٹ جو کہ NTS کے ذریعے لیے جارہے ہیں اور ان کے مختلف سینٹر بنائے گئے ہیں جن میں شہداد پور سانگھڑ، ٹنڈو آدم سینٹر رکھے گئے ہیں امتحان دینے کے بعد انکشاف ہوا کہ یہ سب ڈھونگ ہے اور NTS کے ادارے کی کارکردگی کے سامنے سوالیہ نشان لگ رہے ہیں۔

ایک کی جگہ دوسرے کی جانب سے امتحان دینے کے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں دوسری طرف ایڈمٹ کارڈ کا نہ ملنا اور انٹر نیٹ کے ذریعے سلپ نکالنے کے بعد سے بھی عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور دوسری طرف جن لوگوں نے انٹرویوز نہیںد یئے۔ ان کے سیاسی بنیادوں نوکریوں کے آرڈر دھڑا دھڑا فروخت کیے جارہے ہیں۔
Load Next Story