گورنر سندھ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں خورشید شاہ
نوازشریف کلبھوشن کی پھانسی میں تاخیر کروا سکتے ہیں مگر ٹال نہیں سکتے، رہنما پیپلز پارٹی
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں جب کہ گورنر کو سیاسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا اور ہمیں غیر جانبدار گورنر چاہیے لہذا گورنر استعفی دے کر سیاست کریں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے نصیب اچھے ہیں کہ تیل کی قیمتیں کم ہیں مگر اس کے باوجود لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، میاں صاحب والے جھوٹ بولتے ہیں، نندی پور پاور پراجیکٹ بنایا مگر کوئی فائدہ نہیں، نیلم جہلم پاور پلانٹ انہوں نے بنایا مگر اس سے بھی نجانے کب بجلی ملے گی تاہم میری دعا ہے کہ لوگوں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیکورٹی رسک بن چکی ہے، سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا جب کہ لاہور میں ہمارا دھرنا نہیں اجلاس تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ گورنر کو سیاسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا، گورنر سندھ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں، گورنر کو میٹرو بس اچھی لگتی ہے تو پنجاب کے اسپتال جا کر دیکھ لیں، گورنر نے اپنے عہدے کے ضوابط خراب کیے ہیں، ہمیں سندھ میں غیر جانبدار گورنر چاہیے لہذا گورنر استعفی دے کر سیاست کریں۔ ملزم اور مجرم میں فرق ہے اس لیےگورنر جس سے ملنا چاہتے ہیں ملیں، گورنر مخالفین سے ملیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ایک وفاقی وزیر نے ٹوئیٹ کو زہر قاتل کہہ دیا، وزیر صاحب نے اپنی ہی ایجنسیوں کو غلط کہہ دیا جب کہ پاناما لیکس ہم نے نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جندال سے خفیہ ملاقات میں کیا ہوا بتایا جائے، کبھی مودی کو دعوت اور کبھی جندال سے ملاقاتیں، واضح کیا جائے کہ پاکستان کے ساتھ ہیں یا وطن دشمنوں کے ساتھ جب کہ وزیراعظم جندال سے ملاقات پر قوم سے خطاب کرکے اعتماد میں لیں، کلبھوشن یادیو پر کوئی اور فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کے بس کی بات نہیں ہے، نوازشریف کلبھوشن کی پھانسی میں تاخیر کروا سکتے ہیں مگر ٹال نہیں سکتے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے نصیب اچھے ہیں کہ تیل کی قیمتیں کم ہیں مگر اس کے باوجود لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، میاں صاحب والے جھوٹ بولتے ہیں، نندی پور پاور پراجیکٹ بنایا مگر کوئی فائدہ نہیں، نیلم جہلم پاور پلانٹ انہوں نے بنایا مگر اس سے بھی نجانے کب بجلی ملے گی تاہم میری دعا ہے کہ لوگوں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیکورٹی رسک بن چکی ہے، سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا جب کہ لاہور میں ہمارا دھرنا نہیں اجلاس تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ گورنر کو سیاسی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا، گورنر سندھ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہ بنیں، گورنر کو میٹرو بس اچھی لگتی ہے تو پنجاب کے اسپتال جا کر دیکھ لیں، گورنر نے اپنے عہدے کے ضوابط خراب کیے ہیں، ہمیں سندھ میں غیر جانبدار گورنر چاہیے لہذا گورنر استعفی دے کر سیاست کریں۔ ملزم اور مجرم میں فرق ہے اس لیےگورنر جس سے ملنا چاہتے ہیں ملیں، گورنر مخالفین سے ملیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ایک وفاقی وزیر نے ٹوئیٹ کو زہر قاتل کہہ دیا، وزیر صاحب نے اپنی ہی ایجنسیوں کو غلط کہہ دیا جب کہ پاناما لیکس ہم نے نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جندال سے خفیہ ملاقات میں کیا ہوا بتایا جائے، کبھی مودی کو دعوت اور کبھی جندال سے ملاقاتیں، واضح کیا جائے کہ پاکستان کے ساتھ ہیں یا وطن دشمنوں کے ساتھ جب کہ وزیراعظم جندال سے ملاقات پر قوم سے خطاب کرکے اعتماد میں لیں، کلبھوشن یادیو پر کوئی اور فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کے بس کی بات نہیں ہے، نوازشریف کلبھوشن کی پھانسی میں تاخیر کروا سکتے ہیں مگر ٹال نہیں سکتے۔