بدترین ناکامی نے پاکستان ٹیم کی تشویش بڑھا دی
کارکردگی میں عدم تسلسل سے ویسٹ انڈیزکو حاوی ہونے کا چانس ملا، مصباح الحق
برج ٹاؤن ٹیسٹ میں بدترین ناکامی نے پاکستان ٹیم کی تشویش بڑھا دی، ویسٹ انڈیز میں پہلی سیریز فتح کا خواب لیے میدان میں اترنے والے مہمان کرکٹرز کو بقا کی فکر لگ گئی۔
پاکستانی ٹیم نے جمیکا میں کئی غلطیوں کے باوجود فتح پائی، اسٹار کرکٹرز سے محروم ویسٹ انڈین ٹیم کی کمزوریوں کو دیکھتے ہوئے برج ٹاؤن ٹیسٹ میں کامیابی اور کیریبیئن جزائر میں پہلی سیریز فتح کا امکان روشن نظر آرہا تھا لیکن بدترین ناکامی نے پاکستان ٹیم کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
دوسری اننگز میں صرف 81رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد اعتماد کھونے والے مہمان کرکٹرز کو سیریز میں بقا کی فکر لاحق ہو گئی، کیریبیئنز کی حیران کن کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کو ناکامی کے خوف سے باہر نکالنا مینجمنٹ کیلیے درد سر بن چکا، اوسط درجے کی بولنگ کیخلاف مزاحمت نہ کرنے والے بیٹسمینوں کو ثابت قدمی کیلیے تیار کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔
کپتان مصباح الحق نے میچ کے دوران غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ بیٹنگ اور بولنگ کارکردگی میں عدم تسلسل کی وجہ سے حریف کو حاوی ہونے کا موقع مل گیا، پہلے روزبولرز نے 154رنز کے سفر میں6وکٹیں حاصل کیں لیکن بعد میں میزبان ٹیم نے 300سے زائد رنز بنالیے،جوابی بیٹنگ میں پاکستان کا اسکور ایک وقت میں 4وکٹ پر 316رنز تھا لیکن صرف 81کی برتری پائی،دونوں شعبوں میں ہماری غلطیوں کا حریف نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
مصباح الحق نے کہا کہ آخری روز مشکل کنڈیشنز کی توقع تھی، ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جارحانہ یا دفاعی انداز اپنانے کے بجائے نارمل انداز سے بیٹنگ کا پلان بنایا تھا،ابتدائی20 اوورز میں گیند سخت ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آسکتی تھیں لیکن وکٹیں ہی اتنی زیادہ گر گئیں کہ سنبھلنا مشکل ہوگیا۔
علاوہ ازیں میزبان پیسرز کے زیادہ کامیاب رہنے کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اس کی وجہ ان کے لمبے قد ہیں، اس سے انھیں کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے۔انھوں نے کہا کہ تیسرے ٹیسٹ میں ٹیمیں برابری کی سطح پر میدان میں اتریں گی،دونوں کے پاس سیریز جیتنے کا موقع ہوگا، فتح حاصل کرنے کیلیے ہمیں اپنی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے ہر سیشن میں سخت محنت کرنا ہوگی۔
پاکستانی ٹیم نے جمیکا میں کئی غلطیوں کے باوجود فتح پائی، اسٹار کرکٹرز سے محروم ویسٹ انڈین ٹیم کی کمزوریوں کو دیکھتے ہوئے برج ٹاؤن ٹیسٹ میں کامیابی اور کیریبیئن جزائر میں پہلی سیریز فتح کا امکان روشن نظر آرہا تھا لیکن بدترین ناکامی نے پاکستان ٹیم کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
دوسری اننگز میں صرف 81رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد اعتماد کھونے والے مہمان کرکٹرز کو سیریز میں بقا کی فکر لاحق ہو گئی، کیریبیئنز کی حیران کن کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کو ناکامی کے خوف سے باہر نکالنا مینجمنٹ کیلیے درد سر بن چکا، اوسط درجے کی بولنگ کیخلاف مزاحمت نہ کرنے والے بیٹسمینوں کو ثابت قدمی کیلیے تیار کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔
کپتان مصباح الحق نے میچ کے دوران غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ بیٹنگ اور بولنگ کارکردگی میں عدم تسلسل کی وجہ سے حریف کو حاوی ہونے کا موقع مل گیا، پہلے روزبولرز نے 154رنز کے سفر میں6وکٹیں حاصل کیں لیکن بعد میں میزبان ٹیم نے 300سے زائد رنز بنالیے،جوابی بیٹنگ میں پاکستان کا اسکور ایک وقت میں 4وکٹ پر 316رنز تھا لیکن صرف 81کی برتری پائی،دونوں شعبوں میں ہماری غلطیوں کا حریف نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
مصباح الحق نے کہا کہ آخری روز مشکل کنڈیشنز کی توقع تھی، ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جارحانہ یا دفاعی انداز اپنانے کے بجائے نارمل انداز سے بیٹنگ کا پلان بنایا تھا،ابتدائی20 اوورز میں گیند سخت ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آسکتی تھیں لیکن وکٹیں ہی اتنی زیادہ گر گئیں کہ سنبھلنا مشکل ہوگیا۔
علاوہ ازیں میزبان پیسرز کے زیادہ کامیاب رہنے کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اس کی وجہ ان کے لمبے قد ہیں، اس سے انھیں کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے۔انھوں نے کہا کہ تیسرے ٹیسٹ میں ٹیمیں برابری کی سطح پر میدان میں اتریں گی،دونوں کے پاس سیریز جیتنے کا موقع ہوگا، فتح حاصل کرنے کیلیے ہمیں اپنی خامیوں پر قابو پاتے ہوئے ہر سیشن میں سخت محنت کرنا ہوگی۔