شریف فیملی نے جے آئی ٹی کی تحقیقات میں خواجہ حارث سے قانونی معاونت مانگ لی
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیراعظم اور ان کے دونوں بیٹوں کوجے آئی ٹی کے سامنے تحقیقات کیلیے پیش ہونیکا کہا ہے۔
شریف فیملی نے آف شور اثاثوں کے بارے میں جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران قانونی معاونت کیلیے سینئر وکیل خواجہ حارث سے رابطہ کرلیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا شریف فیملی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اپنی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے خواجہ حارث سے قانونی رائے طلب کی تھی۔ اب شریف فیملی نے جے آئی ٹی جو8 مئی سے باقاعدہ کام شروع کرے گی، کی تحقیقات کے دوران قانونی معاونت کیلیے دوبارہ خواجہ حارث سے رابطہ کرلیا ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیراعظم اور ان کے دونوں بیٹوں کوجے آئی ٹی کے سامنے تحقیقات کیلیے پیش ہونیکا کہا ہے تاہم باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث اور لیگل ٹیم کے دیگر ارکان حکمت عملی مرتب کرنے کیلیے جلد ملاقات کریںگے۔ اس ملاقات میں وہ یہ فیصلہ بھی کریںگے کہ آیا پاناما کیس کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کی جائے یا نہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے ایکسپریس ٹریبیون کو تصدیق کی کہ خواجہ حارث جو وائٹ کالرکرائمز کے کیس ڈیل کرنیکا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، جے آئی ٹی میں شریف فیملی کی معاونت کریںگے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا شریف فیملی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اپنی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے خواجہ حارث سے قانونی رائے طلب کی تھی۔ اب شریف فیملی نے جے آئی ٹی جو8 مئی سے باقاعدہ کام شروع کرے گی، کی تحقیقات کے دوران قانونی معاونت کیلیے دوبارہ خواجہ حارث سے رابطہ کرلیا ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیراعظم اور ان کے دونوں بیٹوں کوجے آئی ٹی کے سامنے تحقیقات کیلیے پیش ہونیکا کہا ہے تاہم باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث اور لیگل ٹیم کے دیگر ارکان حکمت عملی مرتب کرنے کیلیے جلد ملاقات کریںگے۔ اس ملاقات میں وہ یہ فیصلہ بھی کریںگے کہ آیا پاناما کیس کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کی جائے یا نہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے ایکسپریس ٹریبیون کو تصدیق کی کہ خواجہ حارث جو وائٹ کالرکرائمز کے کیس ڈیل کرنیکا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، جے آئی ٹی میں شریف فیملی کی معاونت کریںگے۔