پی ایس ایل میں امپائرز کے حوالے سے تنازع کا انکشاف

علیم ڈار کو بہترین امپائر کے دس ہزار ڈالر دینے کے بجائے دیگرمیں تقسیم کردیے گئے

ملکی وغیرملکی امپائرزکے معاوضوں میں بڑا فرق، ایلنگورتھ کو منہ مانگی رقم ملی۔ فوٹو: فائل

پی ایس ایل میں امپائرز کے حوالے سے تنازع کا انکشاف ہوا ہے کہ ملکی اور غیرملکی آفیشلز کے معاوضوں میں بھاری فرق تھا جس پر لوکل امپائرز ناخوش رہے۔

پی ایس ایل ٹو کا 9 فروری سے 2 مارچ تک انعقاد ہوا، ایونٹ میں غیرملکی امپائرز رچرڈ ایلنگورتھ اور رینمور مارٹینز کے ساتھ پاکستانی علیم ڈار،احسن رضا، شوزیب رضا، احمد شہاب،راشد ریاض اورآصف یعقوب نے فرائض انجام دیے، علیم سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیسٹ سیریز میں امپائرنگ کے سبب فائنل کیلیے یو اے ای سے لاہور نہیں آ سکے تھے۔


ذرائع کے مطابق کہ پی سی بی نے ملکی اور غیرملکی امپائرز کیلیے الگ معاوضے رکھے جس پر پاکستانی امپائرز ناخوش تھے، سابق انگلش ٹیسٹ کرکٹر و وموجودہ امپائر ایلنگورتھ کو فی میچ ساڑھے18سو ڈالر دیے گئے، علیم ڈار کو ساڑھے7سو ڈالر ملے، دیگر امپائرز کو 200،300 یا 400 ڈالر کے حساب سے ادائیگی ہوئی،فیلڈ اور ٹی وی امپائرز کا الگ معاوضہ تھا، ایونٹ کے بہترین امپائر کیلیے 10 ہزار ڈالرز کا اعلان ہوا تھا، ابتدا میں یہ رقم علیم ڈار کو دینے کا فیصلہ ہوا مگر جب وہ فائنل سے قبل آئی سی سی ڈیوٹی کیلیے چلے گئے تو یہ رقم دیگر پاکستانی امپائرز میں تقسیم کر دی گئی۔

ادھر آئی سی سی پینل میں شامل ایوارڈ یافتہ امپائر اس پر ناخوش دکھائی دیے اور شکایت بھی کی،ذرائع نے مزید بتایا کہ ایلنگورتھ یو اے ای آنے کیلیے بھی تیار نہیں تھے بعد میں انھیں منہ مانگی رقم دے کر بلایا گیا،دلچسپ بات یہ ہے کہ ایونٹ میں غلط فیصلوں کی بھرمار رہی اس کے باوجود بھی امپائرز سے بازپرس ضروری نہ سمجھی گئی۔

اس ضمن میں موقف جاننے کیلیے جب نمائندہ ''ایکسپریس'' نے پی سی بی ترجمان سے رابطہ کیا توانھوں نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے گفتگو کے بعد جواب دینے کا کہا تاہم انگلینڈ میں مقیم علیم ڈار سے رابطہ نہ ہو سکا۔
Load Next Story