پاکستان کی جوابی کارروائی میں 50 سے زائد افغان اہلکارہلاک ہوئے آئی جی ایف سی
پاکستان کی جوابی کارروائی میں 50 سے زائد افغان اہلکار ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے، میجر جنرل ندیم احمد
آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خود مختاری ہمارے لئے اولین ترجیح ہے اور جس نے بھی ہماری سالمیت پر حملہ کیا اسے بھرپور جواب دیا جائے گا جب کہ جوابی کارروائی میں 50 سے زائد افغان اہلکار ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
چمن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ افغان فورسز نے پاکستانی علاقے میں گھس کر سول آبادی کو نشانہ بنایا، افغان فورسز نے پاکستانی شہریوں کو ڈھال بنایا اور بچوں کو شہید کیا جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ افغان فورسز نے ہماری سول آبادی کو نشانہ بنایا جب کہ ہم نے افغان فورسز کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس میں ان کے 50 سے زائد افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا کر ہمیں خوشی نہیں ہو رہی کیونکہ وہ بھی ہمارے بھائی ہیں لیکن پاکستان کی خود مختاری ہماری اولین ترجیح ہے اور جس کسی نے بھی ہماری سالمیت پر حملہ کیا اسے سخت جواب دیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: جارحیت کا جواب دینے کیلئے افغان فورسز کی چیک پوسٹیں تباہ کرنی پڑیں
میجر جنرل ندیم احمد نے کہا کہ جنگ بندی کی درخواست افغان حکومت کی جانب سے دی گئی جس کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن فائرنگ اور گولہ باری کے واقعے کی تمام تر ذمہ داری افغان فورسز پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے مردم شماری کے عمل میں رکاوٹ کھڑی کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری سول انتظامیہ نے اچھے انتظامات کر رکھے ہیں، اس میں کسی قسم کے شک کی گنجائش نہیں کہ فائرنگ کا واقعہ کابل اور دلی کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، قبائل نے بھی مشکل وقت میں پاکستانی فورسز کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں اور آئندہ کسی نے بھی پاکستان کی سالمیت پر حملہ کرنے کی کوشش کی اسے بڑھ کر جواب دیں گے۔
چمن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ افغان فورسز نے پاکستانی علاقے میں گھس کر سول آبادی کو نشانہ بنایا، افغان فورسز نے پاکستانی شہریوں کو ڈھال بنایا اور بچوں کو شہید کیا جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ افغان فورسز نے ہماری سول آبادی کو نشانہ بنایا جب کہ ہم نے افغان فورسز کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس میں ان کے 50 سے زائد افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا کر ہمیں خوشی نہیں ہو رہی کیونکہ وہ بھی ہمارے بھائی ہیں لیکن پاکستان کی خود مختاری ہماری اولین ترجیح ہے اور جس کسی نے بھی ہماری سالمیت پر حملہ کیا اسے سخت جواب دیں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: جارحیت کا جواب دینے کیلئے افغان فورسز کی چیک پوسٹیں تباہ کرنی پڑیں
میجر جنرل ندیم احمد نے کہا کہ جنگ بندی کی درخواست افغان حکومت کی جانب سے دی گئی جس کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن فائرنگ اور گولہ باری کے واقعے کی تمام تر ذمہ داری افغان فورسز پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے مردم شماری کے عمل میں رکاوٹ کھڑی کرنے کی کوشش کی لیکن ہماری سول انتظامیہ نے اچھے انتظامات کر رکھے ہیں، اس میں کسی قسم کے شک کی گنجائش نہیں کہ فائرنگ کا واقعہ کابل اور دلی کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، قبائل نے بھی مشکل وقت میں پاکستانی فورسز کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں اور آئندہ کسی نے بھی پاکستان کی سالمیت پر حملہ کرنے کی کوشش کی اسے بڑھ کر جواب دیں گے۔