بھارتی کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کا لیگل نوٹس مسترد کر دیا
پی سی بی نےباہمی سیریزنہ کھیلنےپربھارتی بورڈکو64ملین ڈالرکےنقصان کاازالہ کرنےکیلیےلیگل نوٹس جاری کیاتھا
بھارتی کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کا لیگل نوٹس مسترد کر دیا۔
پی سی بی کے لیگل نوٹس کے جواب میں سیکریٹری بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ مفاہمتی یاداشت کو دیکھ کر ہی جواب دیا جائے گا اور نوٹس کے جواب کیلیے معاہدے کی قانونی حیثیت دیکھنی ہوگی ویسے بھی وہ صرف ایک لیٹر تھا باقاعدہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
پی سی بی نے باہمی سیریز نہ کھیلنے پر بھارتی بورڈ کو 64 ملین ڈالر کے نقصان کا ازالہ کرنے کیلیے لیگل نوٹس جاری کیا تھا، آئی سی سی قوانین کے مطابق بھارت کو ایک ہفتے میں جواب دینا تھا جس کے بعد معاملہ آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :بھارت کو کروڑوں ڈالر کا جھٹکا
واضح رہے کہ نجم سیٹھی کی سربراہی میں کام کرنے والی پی سی بی نے آئی سی سی میں "بگ تھری" کی حمایت کا فیصلہ کیا تو بدلے میں بھارت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے گئے، اس کے تحت 2014 سے 2023 تک دونوں ملکوں کے درمیان 6 دو طرفہ سیریز طے پائیں، ان میں پہلی سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی، اس دوران دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات اور سرحدوں پر کشیدگی پیدا ہونا شروع ہوگئی جس کے بعد بھارتی بورڈ اپنی حکومت سے اجازت نہ ملنے کا جواز پیش کرتے ہوئے سیریز کھیلنے سے مسلسل انکار کرتا رہا ہے۔
پی سی بی کے لیگل نوٹس کے جواب میں سیکریٹری بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ مفاہمتی یاداشت کو دیکھ کر ہی جواب دیا جائے گا اور نوٹس کے جواب کیلیے معاہدے کی قانونی حیثیت دیکھنی ہوگی ویسے بھی وہ صرف ایک لیٹر تھا باقاعدہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
پی سی بی نے باہمی سیریز نہ کھیلنے پر بھارتی بورڈ کو 64 ملین ڈالر کے نقصان کا ازالہ کرنے کیلیے لیگل نوٹس جاری کیا تھا، آئی سی سی قوانین کے مطابق بھارت کو ایک ہفتے میں جواب دینا تھا جس کے بعد معاملہ آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :بھارت کو کروڑوں ڈالر کا جھٹکا
واضح رہے کہ نجم سیٹھی کی سربراہی میں کام کرنے والی پی سی بی نے آئی سی سی میں "بگ تھری" کی حمایت کا فیصلہ کیا تو بدلے میں بھارت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے گئے، اس کے تحت 2014 سے 2023 تک دونوں ملکوں کے درمیان 6 دو طرفہ سیریز طے پائیں، ان میں پہلی سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی، اس دوران دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات اور سرحدوں پر کشیدگی پیدا ہونا شروع ہوگئی جس کے بعد بھارتی بورڈ اپنی حکومت سے اجازت نہ ملنے کا جواز پیش کرتے ہوئے سیریز کھیلنے سے مسلسل انکار کرتا رہا ہے۔