برآمدات بڑھانے کا منصوبہ ناکام حکومت کا نئی تجارتی پالیسی پر نظرثانی کا فیصلہ

پالیسی کے تحت30جون 2018تک برآمدات35ارب ڈالرکرنے کا ہدف مقررمگر9ماہ میں تجارتی خسارہ 23ارب ڈالر سے بڑھ گیا

ابتدائی10ماہ کے دوران ایک پائی بھی جاری نہ کی جاسکی، برآمدات میں مزید کمی کا امکان۔ فوٹو: آن لائن/فائل

نئی تجارتی پالیسی کے تحت برآمدات بڑھانے کا حکومتی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے جبکہ حکومتی دعووں کے برعکس برآمدات میں اضافے کے بجائے کمی درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ بڑھ گیاہے۔

نئی 3 سالہ پالیسی کے تحت حکومت نے30 جون 2018تک برآمدات 35ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے تاہم برآمدات میں اضافے کے بجائے کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق برآمدات میں کمی کے باعث نئی 3 تجارتی پالیسی پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیاہے جس کے تحت برآمد ی ہدف میں کمی کیے جانے کا امکان ہے۔


رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران جولائی سے مارچ کے دوران تجارتی خسارہ 23ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے، اس کے باوجود وزارت خزانہ نے برآمدات بڑھانے کے لیے کوئی فنڈز جاری نہیں کیے جس کے باعث خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے کہ بروقت فنڈز جاری نہ ہونے کی صورت میں برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ذرائع کے مطابق تجارتی پالیسی کے تحت رواں مالی سال کے لیے مختص کردہ 6 ارب روپے میں سے ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن پر ڈیڑھ ارب، پراڈکٹ ڈیولپمنٹ پر 85کروڑ، برانڈنگ 50کروڑ، جی ایس پی پلس 10کروڑ، پلانٹ اینڈ اینگر و پلانٹس 1ارب، اداروں کی مضبوطی پر 50کروڑ اور نئی اداروں کی تخلیق پر 10کروڑ روپے خرچ کیے جانے ہیں۔

علاوہ ازیں وزارت خزانہ نے نئی 3 سالہ پالیسی کے تحت گزشتہ سال بھی برآمدات بڑھانے کیلیے مختلف اقدامات کیلیے مختص کردہ 6 ارب روپے کے فنڈز جاری نہیں کیے۔ نئی تجارتی پالیسی کے تحت حکومت نے 30جون 2018تک برآمدات بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کے لیے مجموعی طور پر 18 ارب روپے فراہم کرنے ہیں۔
Load Next Story