سندھ اسمبلی میں صوبائی وزیر امداد پتافی کا وزیراعظم کیلیے نازیبا الفاظ کا استعمال

امداد پتافی نے ایسے الفاظ ادا کیے جو گالی کے زمرے میں آتے ہیں جنہیں ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی سے حذف کردیا

امداد پتافی نے ایسے الفاظ ادا کیے جو گالی کے زمرے میں آتے ہیں جنہیں ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی سے حذف کردیا، فوٹو؛ فائل

سندھ اسمبلی میں كمیونٹی ڈیولپمنٹ فنڈز كی تقسیم كے معاملے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جب کہ اس دوران پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر امداد پتافی نے وزیراعظم کے لیے ایسے الفاظ ادا کیے جو گالی کے زمرے میں آتے ہیں۔

منگل كو پرائیویٹ ممبرز ڈے كے موقع پر وقفہ سوالات تك ایوان كا ماحول انتہائی پرسكون رہا اور اپوزیشن كی جانب سے كسی بھی قسم كا احتجاج كوئی احتجاج نہیں كیا گیا لیكن جب نجی قرار دادوں اور تحاریك پر غور كا مرحلہ آیا تو ایوان میں حكومت اور اپوزیشن كے اركان كے مابین نوك جھونك اور تو تو میں میں شروع ہوگئی۔


ایوان میں اپوزیشن كے اراكین نے شدید احتجاج كیا اور تقریباً پونے گھنٹے كے شدید احتجاج اور ڈپٹی اسپیكر كی نشست كے سامنے دھرنا دینے كے بعد اپوزیشن كے تمام اركان ایجنڈے كی كاپیاں پھاڑ كر ایوان كی كارروائی كا بائیكاٹ كركے باہر نكل گئے۔

اپوزیشن كی غیر موجودگی میں ڈپٹی اسپیكر شہلا رضا نے ایجنڈے كی تمام كارروائی كو مكمل كیا جب کہ ایوان میں اپوزیشن كی عدم موجودگی كا فائدہ اٹھاتے ہوئے پیپلز پارٹی كے وزرا اور اركان اسمبلی نے وزیراعظم نواز شریف اور حزب اختلاف كے خلاف دل كھول كر اپنی بھڑاس نكالی اور ان پر سنگین الزامات عائد كیے۔ اس دوران صوبائی وزیر امداد پتافی نے وزیراعظم كے لیے ایسے الفاظ ادا كیے جو گالی كے زمرے میں آتے ہیں تاہم ڈپٹی اسپیكر نے یہ الفاظ كارروائی سے حذف كردیئے۔

Load Next Story