میئر کراچی کو اختیارات ملنے چاہئیں گورنر سندھ
آپریشن كے بعد امن و امان كی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، محمد زبیر کی بلدیہ عظمیٰ کے دفتر کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو
گورنر سندھ محمد زبیر نے كہا ہے كہ میئر كراچی كو اختیارات ملنا چاہیے کیونکہ مجھے یقین ہے كہ اختیارات ملے تو وسیم اختر توقعات سے بڑھ كر كام كریں گے۔
بلدیہ عظمیٰ كراچی كے مركزی دفتر میں میئر كراچی وسیم اختر سے ملاقات اور بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ پاكستان كے پہلے چالیس برس كے دوران ملكی ترقی كراچی كے فعال نجی شعبہ كے مرہون منت تھی، گزشتہ 20 سے 25 برس كے دوران كراچی میں حالات كی خرابی كے باعث ترقی اور خوشحالی كا سفر متاثر ہوا لیكن 2013 میں شروع كیے جانے والے آپریشن كے بعد امن و امان كی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، آج غیر ملكی سرمایہ كاری میں اضافہ ہورہا ہے، سی پیك منصوبہ كے سب سے اچھے اثرات بھی كراچی پر مرتب ہوں گے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اگر كوئی شخص اپنے گھر كی ایك عرصہ تك مناسب دیكھ بھال نہ كرے تو اس كا گھر كھنڈر بن جا تا ہے، دیكھ بھال نہ ہونے كے باعث یہی كچھ حال كراچی كا ہو چكا ہے، ماضی كا كراچی آئیڈیل شہر تھا یہ شہر ملك كی پہچان تھا لیکن چند برس سے اس شہركو بالكل نظر انداز كردیا گیا ہے جس سے شہر كی صورتحال تشویشناك حد تك خراب ہو چكی ہے۔ انہوں نے كہا كہ وزیر اعظم كو تجویز دی ہے كہ نجی سیكٹر كے تعاون سے كراچی ڈیویلپمنٹ فنڈ كا قیام عمل میں لایا جائے جس میں بیرون ملك پاكستانیوں كو بھی شامل كیا جائے گا، فنڈ سے شہر كے انفرااسٹركچر كی بحالی كے حوالے سے ترجیحی منصوبوں بالخصوص صحت، تعلیم اور سڑكوں سمیت دیگر شعبوں پر كام كیا جائے گا۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ كراچی میں رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ كرنے والے اداروں كی كوششوں سے امن وامان كا قیام عمل میں آیا ہے، شہر میں عوام كے مسائل بڑھ گئے ہیں لیكن عوام كو اپنے نمائندوں سے مسائل كے حل میں بڑی توقعات ہیں۔ ایك سوال كے جوا ب میں انہوں نے كہا كہ میئر كراچی كو اختیارات ملنا چاہئیں کیونکہ مجھے یقین ہے كہ اختیارات ملے تو وسیم اختر توقعات سے بڑھ كر كام كریں گے۔
میئر كراچی اور وزیرا علیٰ سندھ كے درمیان محاذ آرائی كے سوال پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ہر مسئلے كا حل مذاكرات سے نكل سكتا ہے چونكہ كراچی اور حیدرآباد كے میئر اس ضمن میں عدالت میں اپنا مقدمہ لے جاچكے ہیں اس لیے اس كے فیصلے كا انتظار كرنا ہوگا۔
گورنر سندھ سے ملاقات کے دوران بریفنگ میں میئر كراچی وسیم اختر نے انہیں بتایا كہ یہ تاثر باكل غلط ہے كہ بے تحاشہ بھرتیوں كے باعث صورتحال خراب ہوئی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں بلکہ تنخواہوں میں اضافے سے ترقیاتی بجٹ متاثر ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش كی ہے كہ قومی مالیاتی كمیشن كے تحت صوبائی مالیاتی كمیشن كا اجلاس بلایا جائے تاكہ كراچی سمیت صوبے كے دیگر اضلاع كو ان كے جائز فنڈز مل سكیں۔ انہوں نے مزید بتایا كہ لوگوں كو ہم سے توقعات ہیں كہ ہم 100 فیصد كام كریں گے لیكن شہر كے 100 فیصد علاقوں پر بلدیہ عظمیٰ كا كنٹرول ہی نہیں ہے جس پر گورنر سندھ نے میئر كراچی كو یقین دلایا كہ اس مسئلہ كا جائزہ لیں گے۔
بلدیہ عظمیٰ كراچی كے مركزی دفتر میں میئر كراچی وسیم اختر سے ملاقات اور بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ پاكستان كے پہلے چالیس برس كے دوران ملكی ترقی كراچی كے فعال نجی شعبہ كے مرہون منت تھی، گزشتہ 20 سے 25 برس كے دوران كراچی میں حالات كی خرابی كے باعث ترقی اور خوشحالی كا سفر متاثر ہوا لیكن 2013 میں شروع كیے جانے والے آپریشن كے بعد امن و امان كی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، آج غیر ملكی سرمایہ كاری میں اضافہ ہورہا ہے، سی پیك منصوبہ كے سب سے اچھے اثرات بھی كراچی پر مرتب ہوں گے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اگر كوئی شخص اپنے گھر كی ایك عرصہ تك مناسب دیكھ بھال نہ كرے تو اس كا گھر كھنڈر بن جا تا ہے، دیكھ بھال نہ ہونے كے باعث یہی كچھ حال كراچی كا ہو چكا ہے، ماضی كا كراچی آئیڈیل شہر تھا یہ شہر ملك كی پہچان تھا لیکن چند برس سے اس شہركو بالكل نظر انداز كردیا گیا ہے جس سے شہر كی صورتحال تشویشناك حد تك خراب ہو چكی ہے۔ انہوں نے كہا كہ وزیر اعظم كو تجویز دی ہے كہ نجی سیكٹر كے تعاون سے كراچی ڈیویلپمنٹ فنڈ كا قیام عمل میں لایا جائے جس میں بیرون ملك پاكستانیوں كو بھی شامل كیا جائے گا، فنڈ سے شہر كے انفرااسٹركچر كی بحالی كے حوالے سے ترجیحی منصوبوں بالخصوص صحت، تعلیم اور سڑكوں سمیت دیگر شعبوں پر كام كیا جائے گا۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ كراچی میں رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ كرنے والے اداروں كی كوششوں سے امن وامان كا قیام عمل میں آیا ہے، شہر میں عوام كے مسائل بڑھ گئے ہیں لیكن عوام كو اپنے نمائندوں سے مسائل كے حل میں بڑی توقعات ہیں۔ ایك سوال كے جوا ب میں انہوں نے كہا كہ میئر كراچی كو اختیارات ملنا چاہئیں کیونکہ مجھے یقین ہے كہ اختیارات ملے تو وسیم اختر توقعات سے بڑھ كر كام كریں گے۔
میئر كراچی اور وزیرا علیٰ سندھ كے درمیان محاذ آرائی كے سوال پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ہر مسئلے كا حل مذاكرات سے نكل سكتا ہے چونكہ كراچی اور حیدرآباد كے میئر اس ضمن میں عدالت میں اپنا مقدمہ لے جاچكے ہیں اس لیے اس كے فیصلے كا انتظار كرنا ہوگا۔
گورنر سندھ سے ملاقات کے دوران بریفنگ میں میئر كراچی وسیم اختر نے انہیں بتایا كہ یہ تاثر باكل غلط ہے كہ بے تحاشہ بھرتیوں كے باعث صورتحال خراب ہوئی ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں بلکہ تنخواہوں میں اضافے سے ترقیاتی بجٹ متاثر ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سے گزارش كی ہے كہ قومی مالیاتی كمیشن كے تحت صوبائی مالیاتی كمیشن كا اجلاس بلایا جائے تاكہ كراچی سمیت صوبے كے دیگر اضلاع كو ان كے جائز فنڈز مل سكیں۔ انہوں نے مزید بتایا كہ لوگوں كو ہم سے توقعات ہیں كہ ہم 100 فیصد كام كریں گے لیكن شہر كے 100 فیصد علاقوں پر بلدیہ عظمیٰ كا كنٹرول ہی نہیں ہے جس پر گورنر سندھ نے میئر كراچی كو یقین دلایا كہ اس مسئلہ كا جائزہ لیں گے۔