بھارتی بورڈ نے پاکستانی نوٹس کو ہوا میں اڑا دیا

6 سیریزکا باقاعدہ معاہدہ نہیں ہوا مقابلے حکومتی اجازت سے مشروط تھے، جواب

صرف ایم اویو نہیں باقاعدہ کنٹریکٹ پر دستخط ہوئے تھے،چیئرمین پی سی بی ۔ فوٹو: فائل

نوٹس بھجوانے والے پی سی بی کو بھارتی بورڈ کا جواب موصول ہوگیا،اس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 6باہمی سیریز کا باقاعدہ معاہدہ ہی نہیں ہوا،ایم او یو میں مقابلے حکومتی اجازت سے مشروط تھے۔


شہریار خان نے دونوں دعوے غلط قرار دے دیے۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے آئی سی سی ''بگ تھری'' کی حمایت کرنے پر پی سی بی کو بھارت سے6سیریز کا ''انعام'' دینے کا اعلان کیا گیا تھا،یہ منصوبہ اب دم توڑ چکا، بی سی سی آئی نے حکومتی اجازت نہ ملنے کو جواز بناتے ہوئے پاکستان میں تو کیا کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی بھی حامی نہیں بھری، وعدہ خلافی پر پی سی بی نے گزشتہ ہفتے بھارتی بورڈ کو ایک نوٹس بھیج کر مالی نقصان کے ازالے کا مطالبہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق بورڈ کو بی سی سی آئی کا جواب موصول ہوگیا،اس میں بتایا گیا ہے کہ باقاعدہ معاہدہ نہیں تھا، ٹورز حکومتی اجازت سے مشروط تھے۔

دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا اصرار ہے کہ بھارت سے ایم اویو نہیں بلکہ باقاعدہ معاہدے پر دستخط ہوئے تھے،حکومتی اجازت کی کوئی شق بھی اس میں شامل نہیں تھی، انھوں نے کہا کہ رکاوٹیں پاکستانی حکومت نے نہیں بلکہ بھارت کی جانب سے کھڑی کی گئیں، اجازت لینا ہماری نہیں بی سی سی آئی کی ذمہ داری ہے، ہماری حمایت سے بھارت کا ''بگ تھری'' منصوبہ کامیاب ہوا،بی سی سی آئی کو بھاری آمدنی بھی ہوئی،باہمی سیریز نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ذرائع کے مطابق آئی سی سی کی تنازعات سلجھانے والی کمیٹی میں جانے سے قبل بی سی سی آئی کے خط کا جواب دیا جائے گا، پی سی بی ہر ممکنہ صورتحال میں اپنا کیس مضبوط رکھنے کیلیے قانونی مشاورت اور تیاری مکمل کرچکا ہے۔
Load Next Story