لیاری گینگ وار پھر سرگرم بھتے لینا بھی شروع کردیے
عزیربلوچ گروپ کی کمان ملا سہیل اور بابا لاڈلا کی کمان اسکے بھائی زاہد لاڈلا نے سنبھال لی
لیاری گینگ وار کے کارندے ایک مرتبہ پھر منظم ہونا شروع ہو گئے، عزیر بلوچ گروپ کی کمان ملا سہیل اور بابا لاڈلا کی کمان اس کے بھائی زاہد لاڈلا نے سنبھال لی ، دونوں گروپوں نے لیاری اور اولڈ سٹی ایریا کے مارکیٹوں سے بھتے لینا بھی شروع کردیے ۔
ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار عزیر بلوچ گروپ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ کے کارندے ایک مرتبہ پھر منظم ہونا شروع ہو گئے ہیں ، عزیر بلوچ گروپ کی کمان ملا سہیل نے سنبھال لی ہے ، ملا سہیل نے سعید آباد کے علاقے میں بسم اﷲ مسجد کے عقب مین سمیر نامی گینگ وار کے کارندے کے گھر پر قبضے کر کے اپنا ٹھکانہ بنایا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ملا سہیل کے گروپ میں یوسف پٹھان ، ریحان پٹھان ، رضوان ہیرو ، واسلہ ، سجاد گولڑی ، سلطان جبل ، عارف وچھانی اور بابل جیسے سابق کمانڈر شامل ہیں اور ہرکمانڈر کے ساتھ15سے20 کارندے شامل ہیں ، گینگ وار کا کمانڈر بابل ولد یوسف بنگالی ، نور محمد عرف بابا لاڈلا کا چچا زاد بھائی ہے۔
واضح رہے یوسف بنگالی کو بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا نے 8 کمروں کے ایک فلیٹ کے تنازعے پر30 گولیاں مار کر قتل کر کے اس کے فلیٹ پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ ریحان پٹھان کا شمار انتہائی سفاک قاتلوں میں ہوتا ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت دیگر متعدد افراد کے قتل مین ملوث بتایا جاتا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نور محمد عرف بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا نے اپنے بھائی کی جگہ گروپ کی کمان سنھبالی ہے ، لاڈلا گروپ میں شہزاد عرف شکر ، آغا شوکت ، مسلم ، کالو اور چھوٹے کے علاقائی کمانڈر مقرر کیا گیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ لاڈلا گروپ کے پاس رانگی واڑہ ، دبئی چوک اور صادر بر لائن ہے جبکہ لیاری کے بیشتر علاقوں پر ملا سہیل گروپ کی گرفت ہے ۔
گینگ وار کے کارندں نے اولڈ سٹی ایریا جس میں کھارادر ، میٹھادر صرافہ مارکیٹ ، کھجور بازار ، بولٹن مارکیٹ ، جوڑیا بازار ، پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ ، لی مارکیٹ ، بہار کالونی ، الفلاح روڈ جھٹ پٹ مارکیٹ ، گارڈن ، سولجر بازار ، پرانا گولیمار ، پاک کالونی، میوہ شاہ سمیت اعتراف کے علاقوں کی مارکیٹوں سے بھتے لینا شروع کر دیے ہیں ، پولیس انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ لیاری بہار کالونی میں کم و بیس 42 عمارتیں زیر تعمیر ہیں جہاں سے گینگ وار کے کارندے بھتہ وصول کر رہے ہیں جبکہ گوداموں اور ٹرانسپورٹرز سے بھی بھتے لیے جا رہے ہیں ۔
گینگ وار کے ملزمان ایک دوسرے سے واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران گینگ وار کے40سے زائد سے زائد کارندے جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر آئے ہیں اور انھوں نے دوبارہ گینگ وار کے گروپوں میں شمولیت اختیار کر کے بھتہ خوری ، منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم میں حصہ لینا شروع کر دیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ موجودہ گینگ وار کے ملزمان کو بھی سابقہ گینگ وار کے ملزمان کی طرح سیاسی اثر رسوخ والے اہم شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے ، لیاری کے باشعور لوگوں کا کہنا ہے کہ لیاری کے مکینوں نے کبھی اچھائی نہیں دیکھی ، کسی نے بھی ان کی اچھائی کے لیے رہنمائی نہیں کی ، انھیں کیا پتہ کہ اچھا اور برا کیا ہوتا ہے ، گینگ وار میں شامل افراد کی عمر14سے 40 برس ہوتی ہیں جوتو پولیس مقابلے میں مارے جاتے ہیں یا پھر اپنے ہی کسی ساتھی کی گولی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار عزیر بلوچ گروپ اور نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ کے کارندے ایک مرتبہ پھر منظم ہونا شروع ہو گئے ہیں ، عزیر بلوچ گروپ کی کمان ملا سہیل نے سنبھال لی ہے ، ملا سہیل نے سعید آباد کے علاقے میں بسم اﷲ مسجد کے عقب مین سمیر نامی گینگ وار کے کارندے کے گھر پر قبضے کر کے اپنا ٹھکانہ بنایا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ملا سہیل کے گروپ میں یوسف پٹھان ، ریحان پٹھان ، رضوان ہیرو ، واسلہ ، سجاد گولڑی ، سلطان جبل ، عارف وچھانی اور بابل جیسے سابق کمانڈر شامل ہیں اور ہرکمانڈر کے ساتھ15سے20 کارندے شامل ہیں ، گینگ وار کا کمانڈر بابل ولد یوسف بنگالی ، نور محمد عرف بابا لاڈلا کا چچا زاد بھائی ہے۔
واضح رہے یوسف بنگالی کو بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا نے 8 کمروں کے ایک فلیٹ کے تنازعے پر30 گولیاں مار کر قتل کر کے اس کے فلیٹ پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ ریحان پٹھان کا شمار انتہائی سفاک قاتلوں میں ہوتا ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت دیگر متعدد افراد کے قتل مین ملوث بتایا جاتا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نور محمد عرف بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا نے اپنے بھائی کی جگہ گروپ کی کمان سنھبالی ہے ، لاڈلا گروپ میں شہزاد عرف شکر ، آغا شوکت ، مسلم ، کالو اور چھوٹے کے علاقائی کمانڈر مقرر کیا گیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ لاڈلا گروپ کے پاس رانگی واڑہ ، دبئی چوک اور صادر بر لائن ہے جبکہ لیاری کے بیشتر علاقوں پر ملا سہیل گروپ کی گرفت ہے ۔
گینگ وار کے کارندں نے اولڈ سٹی ایریا جس میں کھارادر ، میٹھادر صرافہ مارکیٹ ، کھجور بازار ، بولٹن مارکیٹ ، جوڑیا بازار ، پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ ، لی مارکیٹ ، بہار کالونی ، الفلاح روڈ جھٹ پٹ مارکیٹ ، گارڈن ، سولجر بازار ، پرانا گولیمار ، پاک کالونی، میوہ شاہ سمیت اعتراف کے علاقوں کی مارکیٹوں سے بھتے لینا شروع کر دیے ہیں ، پولیس انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ لیاری بہار کالونی میں کم و بیس 42 عمارتیں زیر تعمیر ہیں جہاں سے گینگ وار کے کارندے بھتہ وصول کر رہے ہیں جبکہ گوداموں اور ٹرانسپورٹرز سے بھی بھتے لیے جا رہے ہیں ۔
گینگ وار کے ملزمان ایک دوسرے سے واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران گینگ وار کے40سے زائد سے زائد کارندے جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر آئے ہیں اور انھوں نے دوبارہ گینگ وار کے گروپوں میں شمولیت اختیار کر کے بھتہ خوری ، منشیات فروشی سمیت دیگر جرائم میں حصہ لینا شروع کر دیا ہے ، ذرائع نے بتایا کہ موجودہ گینگ وار کے ملزمان کو بھی سابقہ گینگ وار کے ملزمان کی طرح سیاسی اثر رسوخ والے اہم شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے ، لیاری کے باشعور لوگوں کا کہنا ہے کہ لیاری کے مکینوں نے کبھی اچھائی نہیں دیکھی ، کسی نے بھی ان کی اچھائی کے لیے رہنمائی نہیں کی ، انھیں کیا پتہ کہ اچھا اور برا کیا ہوتا ہے ، گینگ وار میں شامل افراد کی عمر14سے 40 برس ہوتی ہیں جوتو پولیس مقابلے میں مارے جاتے ہیں یا پھر اپنے ہی کسی ساتھی کی گولی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔