ڈھاکا سزائے موت پانیوالے مولانا آزادکے2 بیٹے اور داماد گرفتار

جماعت اسلامی کے سابق رہنما کو71میں پاکستان کی حمایت اور 6 افراد کے قتل پر سزا دی گئی.

عدالت ڈھونگ ہے،خالدہ ضیا، ان کا دفاع نہ کریں جنھوں نے ملک کیخلاف کام کیا، حسینہ واجد. فوٹو: فائل

جماعت اسلامی کے سابق رہنما مولانا عبدالکلام آزاد عرف بچو رضاکار کے 2 بیٹوں اور ایک داماد کو منگل کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

مولانا عبدالکلام آزاد کو ان کی غیرموجودگی میں پیر کو بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کی ایک متنازع عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی ۔ مولانا عبدالکلام آزاد کو1971ء میں پاکستان کی حمایت کے جرم میں سزا دی گئی ۔ عبدالکلام پر 1971 کی جنگ کے دوران6 افراد کو گولی مارنے کا بھی الزام ہے ۔ یہ اس متنازع عدالت کا پہلا فیصلہ ہے جسے 3 سال قبل ایسے افراد پر مقدمات چلانے کیلیے تشکیل دیا گیا تھاجنھوں نے بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کیخلاف پاکستانی فوج کا ساتھ دیا تھا ۔




اقوام متحدہ نے اس عدالت کو متنازع قرار دیا تھا۔ مولانا آزاد جماعت اسلامی کے سابق رکن تھے اور نجی ٹی وی پر میزبانی کرتے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ پچھلے سال ملک چھوڑ گئے تھے ۔ اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا نے عدالت کو ایک ڈھونگ قرار دیا ۔ دوسری جانب وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے خالدہ ضیا سے اپیل کی ہے کہ وہ ان لوگوں کا دفاع کرنا بند کر دیں جنھوں نے ملک کی آزادی کیخلاف کام کیا تھا ۔
Load Next Story