امت مسلمہ کواسرائیل کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہوگیملائیشین وزیراعظم
حماس اورالفتح کی صلح کیلیےکوششوں کی حمایت کرتےہیں،غزہ میں نجیب رزاق کی اپنےفلسطینی ہم منصب ہنیہ کیساتھ پریس کانفرنس.
ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق جو گذشتہ روز پہلے ایک روزہ دورے پر غزہ پٹی پہنچے ہیں۔
انھوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور حماس اور الفتح کی صلح کیلیے کوششوں کی حمایت کی ہے، نجیب رزاق نے حماس کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کیساتھ ملاقات کی اور پھرمشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، نجیب رزاق نے کہا میرے دورے کا مقصد فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی دکھانا اور آزاد فلسطین کو جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرنا ہے ،انھوں نے کہا ہم ہزاروں میل دور ہیں لیکن ہم ایک امت ہیں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی پر یقین رکھتے ہیںِ، انھوں نے حماس اور اس کی مخالف فلسطین فتح موومنٹ کی صلح کی کوششوں اور نئے الیکشن کیلیے اتفاق رائے سے حکومت قائم کرنے کی حمایت کی۔
ملائشین وزیراعظم نے اسرائیل میں جاری الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں انتہا پسندوں سے بھی زیادہ انتہا پسند آ رہے ہیں ، لہذا انتہا پسند صیہونیت سے نمٹنے کیلیے فلسطینیوں ، عربوں اور مسلمانوں کو مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،حماس کا کہنا ہے کہ ملائشین وزیر اعظم شفاء ہسپتال اور پارلیمنٹ کی عمارت کا دورہ کریں گے، ان کا وفد طبی آلات فراہم کرے گا، یاد رہے کہ ملائیشیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں۔
انھوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور حماس اور الفتح کی صلح کیلیے کوششوں کی حمایت کی ہے، نجیب رزاق نے حماس کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کیساتھ ملاقات کی اور پھرمشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، نجیب رزاق نے کہا میرے دورے کا مقصد فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی دکھانا اور آزاد فلسطین کو جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرنا ہے ،انھوں نے کہا ہم ہزاروں میل دور ہیں لیکن ہم ایک امت ہیں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی پر یقین رکھتے ہیںِ، انھوں نے حماس اور اس کی مخالف فلسطین فتح موومنٹ کی صلح کی کوششوں اور نئے الیکشن کیلیے اتفاق رائے سے حکومت قائم کرنے کی حمایت کی۔
ملائشین وزیراعظم نے اسرائیل میں جاری الیکشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں انتہا پسندوں سے بھی زیادہ انتہا پسند آ رہے ہیں ، لہذا انتہا پسند صیہونیت سے نمٹنے کیلیے فلسطینیوں ، عربوں اور مسلمانوں کو مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،حماس کا کہنا ہے کہ ملائشین وزیر اعظم شفاء ہسپتال اور پارلیمنٹ کی عمارت کا دورہ کریں گے، ان کا وفد طبی آلات فراہم کرے گا، یاد رہے کہ ملائیشیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں۔