فن اورفنکاروں کی کوئی حد نہیں اسے سرحدوں میں قید کرنیوالے ہوش کے ناخن لیں سارہ لورین
شوقیہ نہیں پروفیشنل اداکارہ ہوں اور اپنے کسی بھی کردار کو اس کی ڈیمانڈ کے مطابق نبھانا ہی میری اولین ترجیح ہوتا ہے
KARACHI:
معروف اداکارہ و ماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ فن اور فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ جولوگ ایک فنکاراورفن کو سرحدوں میں قید کرنے کی بات کرتے ہیں، وہ ہوش کے ناخن لیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سارہ لورین نے کہا کہ مجھ پراورمیرے کام پرکسی بھی طرح کی تنقیدکرنے والوں کو سب سے پہلے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ میں ایک شوقیہ نہیں بلکہ پروفیشنل اداکارہ ہوں اور اپنے کسی بھی کی ڈیمانڈ کے مطابق کردار نبھانا ہی میری اولین ترجیح ہوتا ہے۔ بطورفنکارہر ایک کی یہی ذمے داری ہوتی ہے اورجو لوگ اس سے انصاف کرتے ہیں، وہی لوگوں کی آنکھوں کے تارے بن پاتے ہیں اورجو لوگ ایسا نہیں کرتے ہوئے وہ راتوں رات ہی کہیں غائب ہوجاتے ہیں۔ دنیا بھرکے فنکاراوران کے فن کے دلدادہ کا تعلق کسی ایک ملک یا مقام سے نہیں ہوتا۔ فنکار توامن کے سفیرہوتے ہیں اوراپنے فن کی بدولت محبتوں کا پیغام ہرجگہ پھیلاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایک طرف تو کردار کی ڈیمانڈ کوانتہائی محنت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے والا ہی ورسٹائل فنکارمانا جاتا ہے اوردوسری جانب یہی انداز اسے دوسرے فنکاروں سے منفرد بھی بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے '' اسٹارز ''کے پیچھے بھاگنے سے بہترسمجھا کہ اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے ذریعہ اپنی خود کی پہچان بناؤں۔ پاکستان میں بھی کام کرتے ہوئے یہی منفرد سوچ مجھے کامیابی کی منزل پر لے کرپہنچی اوراس کے بعد بالی وڈ میں بھی اسی طرح کام کرنے کا موقع ملا تواپنی ایک منفرد پہچان ملی۔ میں چاہتی توکسی بھی بالی وڈ کے سپراسٹارکے ساتھ چھوٹا ، موٹا کردار نبھا کر اپنے پروفائل میں ایک '' خوبصورت '' کرلیتی لیکن میں نے ایسا نہ کیا۔
سارہ لورین نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان میں قیام کے دوران ٹی وی انڈسٹری کے لیے بہت سے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورجس طرح سے میں نے ڈراموں میں ہمیشہ منفرد کرداروں کو ترجیح دی تھی اسی طرح میں نے بالی وڈ میں آنے کے بعد بہت سی آفرز میں سے ان پروجیکٹس کا انتخاب کیا جس میں مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتیں دکھانے کا بھرپور موقع ملا۔
معروف اداکارہ و ماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ فن اور فنکار کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ جولوگ ایک فنکاراورفن کو سرحدوں میں قید کرنے کی بات کرتے ہیں، وہ ہوش کے ناخن لیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سارہ لورین نے کہا کہ مجھ پراورمیرے کام پرکسی بھی طرح کی تنقیدکرنے والوں کو سب سے پہلے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ میں ایک شوقیہ نہیں بلکہ پروفیشنل اداکارہ ہوں اور اپنے کسی بھی کی ڈیمانڈ کے مطابق کردار نبھانا ہی میری اولین ترجیح ہوتا ہے۔ بطورفنکارہر ایک کی یہی ذمے داری ہوتی ہے اورجو لوگ اس سے انصاف کرتے ہیں، وہی لوگوں کی آنکھوں کے تارے بن پاتے ہیں اورجو لوگ ایسا نہیں کرتے ہوئے وہ راتوں رات ہی کہیں غائب ہوجاتے ہیں۔ دنیا بھرکے فنکاراوران کے فن کے دلدادہ کا تعلق کسی ایک ملک یا مقام سے نہیں ہوتا۔ فنکار توامن کے سفیرہوتے ہیں اوراپنے فن کی بدولت محبتوں کا پیغام ہرجگہ پھیلاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایک طرف تو کردار کی ڈیمانڈ کوانتہائی محنت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے والا ہی ورسٹائل فنکارمانا جاتا ہے اوردوسری جانب یہی انداز اسے دوسرے فنکاروں سے منفرد بھی بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے '' اسٹارز ''کے پیچھے بھاگنے سے بہترسمجھا کہ اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے ذریعہ اپنی خود کی پہچان بناؤں۔ پاکستان میں بھی کام کرتے ہوئے یہی منفرد سوچ مجھے کامیابی کی منزل پر لے کرپہنچی اوراس کے بعد بالی وڈ میں بھی اسی طرح کام کرنے کا موقع ملا تواپنی ایک منفرد پہچان ملی۔ میں چاہتی توکسی بھی بالی وڈ کے سپراسٹارکے ساتھ چھوٹا ، موٹا کردار نبھا کر اپنے پروفائل میں ایک '' خوبصورت '' کرلیتی لیکن میں نے ایسا نہ کیا۔
سارہ لورین نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان میں قیام کے دوران ٹی وی انڈسٹری کے لیے بہت سے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورجس طرح سے میں نے ڈراموں میں ہمیشہ منفرد کرداروں کو ترجیح دی تھی اسی طرح میں نے بالی وڈ میں آنے کے بعد بہت سی آفرز میں سے ان پروجیکٹس کا انتخاب کیا جس میں مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتیں دکھانے کا بھرپور موقع ملا۔