جولائی تا اپریل تجارتی خسارہ40 فیصد بڑھ کر26 ارب55 کروڑ ڈالر پر جا پہنچا
سال ختم ہونے پر50ارب ڈالرسے تجاوزکرنے کاامکان
ISLAMABAD:
پاکستانی ایکسپورٹ میں مارچ کے بعد اپریل میں بھی ریکوری آئی تاہم برآمدات کے مقابلے میں درآمدات بہت زیادہ بڑھنے کی وجہ سے اپریل کا تجارتی خسارہ 50 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ گیا۔
جس کے نتیجے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 10ما ہ کے تجارتی خسارے میں بھی اضافہ ہوا۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے اپریل 2017 تک تجارتی خسارہ 40.12 فیصد کے اضافے سے 26 ارب55کروڑ 50 لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 18ارب 95 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک محدود تھا، اسی طرح تجارتی خسارہ بڑھنے کی رفتار میں ہر گزرتے ماہ کے ساتھ تیزی آئی ہے، مارچ تک تجارتی خسار 38 فیصد بڑھاتھا جبکہ فروری2017میں یہ رفتار 34.16 فیصد، جنوری میں 28.68 فیصد، دسمبر2016 میں22.22 فیصد اور جولائی سے نومبرتک تجارتی خسارے میں اضافے کی رفتار 19.65 فیصدتھی۔
اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے اپریل 2017 تک درآمدی بل 36.265 ارب سے 19.88 فیصد بڑھ کر 43.473ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک ریکارڈ ہے، اس لحاظ سے پاکستانی درآمدات کے رواں مالی سال کے اختتام تک تاریخ میں پہلی بار 50 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا قوی امکان ہے تاہم برآمدات 20ارب ڈالر کے آس پاس رہیں گی جو جولائی سے اپریل تک 2.29 فیصد کمی سے 16ارب 91کروڑ 80لاکھ ڈالر ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی عرصے میں برآمدات 17ارب 31کروڑ 40لاکھ ڈالر رہیں تھیں، برآمدات کے مقابل درآمدات میںتیزی سے اضافے کے باعث مالی سال 2016-17 کا تجارتی خسارہ بھی ریکارڈ 29 ارب سے 30 ارب ڈالر کے درمیان رہے گا جبکہ مالی سال 2016-17 میں تجارتی خسارہ کم وبیش 24ارب ڈالر رہا تھا، گزشتہ مالی سال درآمدات 44 ارب 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور برآمدات 20ارب80کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔
اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2017 میں برآمدات سال بہ سال 5.19 فیصد کے اضافے سے1ارب 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں، اپریل میں ایکسپورٹ1ارب 71کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک محدود تھی تاہم گزشتہ ماہ درآمدات 30.80 فیصد کے نمایاں اضافے کے باعث 3 ارب 82 کروڑ 10لاکھ ڈالر سے بڑھ کر4ارب 99 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئی جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ بھی 51.69 فیصد کے نمایاں اضافے سے 3ارب 19کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہو گیا جو اپریل 2016میں 2ارب10 کروڑ 50لاکھ ڈالر تھا، اس طرح مارچ 2017 کے مقابل گزشتہ ماہ برآمدات 0.22 فیصد بڑھیں جبکہ درآمدات معمولی 0.22 فیصد اور تجارتی خسارہ 0.47 فیصد کم رہا، مارچ 2016 میں برآمدات 1 ارب 80 کروڑ 10 لاکھ ڈالر، درآمدات 41.22 فیصد کے نمایاں اضافے سے 5 ارب 90 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 77.34 فیصد کے ہوشربا اضافے سے 3ارب 20 کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا تھا۔
پاکستانی ایکسپورٹ میں مارچ کے بعد اپریل میں بھی ریکوری آئی تاہم برآمدات کے مقابلے میں درآمدات بہت زیادہ بڑھنے کی وجہ سے اپریل کا تجارتی خسارہ 50 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ گیا۔
جس کے نتیجے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 10ما ہ کے تجارتی خسارے میں بھی اضافہ ہوا۔ پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے اپریل 2017 تک تجارتی خسارہ 40.12 فیصد کے اضافے سے 26 ارب55کروڑ 50 لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 18ارب 95 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک محدود تھا، اسی طرح تجارتی خسارہ بڑھنے کی رفتار میں ہر گزرتے ماہ کے ساتھ تیزی آئی ہے، مارچ تک تجارتی خسار 38 فیصد بڑھاتھا جبکہ فروری2017میں یہ رفتار 34.16 فیصد، جنوری میں 28.68 فیصد، دسمبر2016 میں22.22 فیصد اور جولائی سے نومبرتک تجارتی خسارے میں اضافے کی رفتار 19.65 فیصدتھی۔
اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے اپریل 2017 تک درآمدی بل 36.265 ارب سے 19.88 فیصد بڑھ کر 43.473ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک ریکارڈ ہے، اس لحاظ سے پاکستانی درآمدات کے رواں مالی سال کے اختتام تک تاریخ میں پہلی بار 50 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا قوی امکان ہے تاہم برآمدات 20ارب ڈالر کے آس پاس رہیں گی جو جولائی سے اپریل تک 2.29 فیصد کمی سے 16ارب 91کروڑ 80لاکھ ڈالر ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی عرصے میں برآمدات 17ارب 31کروڑ 40لاکھ ڈالر رہیں تھیں، برآمدات کے مقابل درآمدات میںتیزی سے اضافے کے باعث مالی سال 2016-17 کا تجارتی خسارہ بھی ریکارڈ 29 ارب سے 30 ارب ڈالر کے درمیان رہے گا جبکہ مالی سال 2016-17 میں تجارتی خسارہ کم وبیش 24ارب ڈالر رہا تھا، گزشتہ مالی سال درآمدات 44 ارب 76 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور برآمدات 20ارب80کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔
اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2017 میں برآمدات سال بہ سال 5.19 فیصد کے اضافے سے1ارب 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہیں، اپریل میں ایکسپورٹ1ارب 71کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک محدود تھی تاہم گزشتہ ماہ درآمدات 30.80 فیصد کے نمایاں اضافے کے باعث 3 ارب 82 کروڑ 10لاکھ ڈالر سے بڑھ کر4ارب 99 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئی جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ بھی 51.69 فیصد کے نمایاں اضافے سے 3ارب 19کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہو گیا جو اپریل 2016میں 2ارب10 کروڑ 50لاکھ ڈالر تھا، اس طرح مارچ 2017 کے مقابل گزشتہ ماہ برآمدات 0.22 فیصد بڑھیں جبکہ درآمدات معمولی 0.22 فیصد اور تجارتی خسارہ 0.47 فیصد کم رہا، مارچ 2016 میں برآمدات 1 ارب 80 کروڑ 10 لاکھ ڈالر، درآمدات 41.22 فیصد کے نمایاں اضافے سے 5 ارب 90 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 77.34 فیصد کے ہوشربا اضافے سے 3ارب 20 کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا تھا۔