پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہےاقبال ظفرجھگڑا
عدالتی فیصلہ نہیں مانا جائیگا توانصاف کہاں سے ملے گا، صدرالزامات سے کلیئر نہیں ہوئے
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ جو فیصلے کرتی ہے ان پر عمل ہی نہیں ہوتا، اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانا جائے گا تو پھر ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''لائیو ود طلعت'' میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، ماضی میں ہم نے دیکھا کہ کئی اہم مقدمات میں کمیشن بنے رپورٹس آئیں لیکن کچھ بھی نہیں بنا اور کچھ نہیں تو کم ازکم بینظیر بھٹو کے قتل کی ہی تحقیقات کرا لیتے تو ہم سمجھتے کہ حالات بہتر ہورہے ہیں، ہم نے ایک ہائی پروفائل کریکٹر ریمنڈڈیوس کو پکڑا تھا لیکن اس کو بھی وفاق کی مداخلت پر چھڑا لیا گیا، صدرابھی کرپشن کے الزامات سے کلیئر نہیں ہوئے، صرف وہی ٹاپ لیڈرشپ اس گندکوصاف کرے گی جو یہ کہے کہ ہم ذاتیات سے ہٹ کرسسٹم کی بہتری کرناچاہتے ہیں۔
صدرکی سیاسی مشیرمہرین انور راجہ نے کہا کہ معاشرے میں بے یقینی کی صورت پیدا ہوئی ہے جسے ختم ہونا چاہیے، حالات اتنے برے نہیں ہیں جتنے میڈیا پیش کر رہاہے، ہمارا کام کرپشن کی نشاندہی کرنا اور فورسزکا کام ذمے داروں کو پکڑنا ہے، صدر گیارہ سال جیل میں رہے، اب اگر وزیراعظم پر الزام ہے تو جب وہ ثابت ہو گا توکارروائی بھی ہو جائے گی،ٹاپ پرصرف صدر ہی نہیں اوربھی بہت سے لوگ ہیں۔ ماہرقانون احمربلال صوفی نے کہا کہ ہمارے تفتیش کاربہت اچھے اور باصلاحیت ہیں اور اس بات کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا جاتا ہے لیکن جب وہ سسٹم کا حصہ بنتے ہیں تو پھر مختلف اطراف سے پریشر آنا شروع ہو جاتا ہے اور پھر پرفارمنس خراب ہوتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''لائیو ود طلعت'' میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، ماضی میں ہم نے دیکھا کہ کئی اہم مقدمات میں کمیشن بنے رپورٹس آئیں لیکن کچھ بھی نہیں بنا اور کچھ نہیں تو کم ازکم بینظیر بھٹو کے قتل کی ہی تحقیقات کرا لیتے تو ہم سمجھتے کہ حالات بہتر ہورہے ہیں، ہم نے ایک ہائی پروفائل کریکٹر ریمنڈڈیوس کو پکڑا تھا لیکن اس کو بھی وفاق کی مداخلت پر چھڑا لیا گیا، صدرابھی کرپشن کے الزامات سے کلیئر نہیں ہوئے، صرف وہی ٹاپ لیڈرشپ اس گندکوصاف کرے گی جو یہ کہے کہ ہم ذاتیات سے ہٹ کرسسٹم کی بہتری کرناچاہتے ہیں۔
صدرکی سیاسی مشیرمہرین انور راجہ نے کہا کہ معاشرے میں بے یقینی کی صورت پیدا ہوئی ہے جسے ختم ہونا چاہیے، حالات اتنے برے نہیں ہیں جتنے میڈیا پیش کر رہاہے، ہمارا کام کرپشن کی نشاندہی کرنا اور فورسزکا کام ذمے داروں کو پکڑنا ہے، صدر گیارہ سال جیل میں رہے، اب اگر وزیراعظم پر الزام ہے تو جب وہ ثابت ہو گا توکارروائی بھی ہو جائے گی،ٹاپ پرصرف صدر ہی نہیں اوربھی بہت سے لوگ ہیں۔ ماہرقانون احمربلال صوفی نے کہا کہ ہمارے تفتیش کاربہت اچھے اور باصلاحیت ہیں اور اس بات کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا جاتا ہے لیکن جب وہ سسٹم کا حصہ بنتے ہیں تو پھر مختلف اطراف سے پریشر آنا شروع ہو جاتا ہے اور پھر پرفارمنس خراب ہوتی ہے۔