پاکستان اورچین کے درمیان بھاشا ڈیم کی تعمیر سمیت اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

وزارت پانی و بجلی اور پلاننگ کمیشن چینی حکام کے ساتھ مل کر بھاشا ڈیم کی تعمیر کریں گے

حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام کے لئے تعاون کی مفاہمت طے پاگئی: فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اورچین نے بھاشا ڈیم کی تعمیر اور اکیسویں صدی میری ٹائم سلک روڈ منصوبوں سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔



وزیر اعظم نواز شریف اور چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں معاہدوں پردستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔ تقریب میں سلک روڈ اکنامک بیلٹ اور21 ویں صدی کے میری ٹائم سلک روڈ کے اقدام کا فریم ورک، حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام اور ایم ایل ون ریل منصوبے کی اپ گریڈیشن پر عملدرآمد کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت اور فرم ورک کا معاہدہ، گوادرایئر پورٹ کے لیے 0.8 ارب آر ایم بی کی مالیت کا اقتصادی اور تکنیکی تعاون کا معاہدہ اور گوادر اورایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے 1.1 ارب آر ایم بی کے اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔





قبل ازیں نواز شریف نے بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ اور چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ گریٹ ہال چائنہ آمد پر چینی صدر نے وزیراعظم کا خیر مقدم کیا۔ وفاقی وزرا اور چاروں وزرائے اعلیٰ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے ون بیلٹ اینڈ ون روڈ فورم کے انعقاد پرچینی صدر کو مبارکباد دی اورکہا کہ فورم میں دنیا بھر کے نمائندوں کی شرکت خوش آئند ہے۔ چینی صدر نے فورم میں شرکت پر وزیراعظم نوازشریف کاخیر مقدم کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ چین ہمارا اسٹرٹیجک پارٹنر ہے، سی پیک میں چین کی جانب سے 56 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جس سے ترقی وخوشحالی آئے گی۔ ہمارے چاروں وزرائے علیٰ کی موجودگی چین کیساتھ تعلقات میں قومی یکجہتی کا اظہارہے، چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت کی ہے اورمسئلہ کشمیر پر چین ہمارے ساتھ ہے وہ بھی بات چیت سے مسئلہ کا حل چاہتا ہے۔




وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اقتصادی راہداری پرعملداری کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے توانائی اوربنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں پر نمایاں پیشرفت ہوئی ہے ،وزیراعظم نے گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار بڑھانے اور خصوصی اقتصادی اور صنعتی زونزکے قیام پر بھی زور دیا۔ چینی صدر نے مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ دے کر پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ملکوں کے پاس دوطرفہ تعاون کو مستحکم بنانے کی مزید صلاحیت موجود ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ سدابہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا فروغ چاہتا ہے۔ نواز شریف کی چینی ہم منصب سے ملاقات میں سی پیک اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کو اہم ترین دوست سمجھتا ہے اوربیلٹ اینڈ روڈ فورم کے چین کے وژن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ترجیح منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہے پاکستان چین کو اہم ترین دوست سمجھتا ہے ۔سی پیک کے لیے ہم سب ایک ہیں، راہداری کے منصوبے ترجیح بنیاد پر مکمل کرناچاہتے ہیں۔



پاکستان اور چین نے بھاشا ڈیم کی تعمیر کی مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے۔ بھاشا ڈیم میں چین کی بڑی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی یہ کمپنیاں ڈیم کی تعمیر اور ٹرانسمیشن لائن میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی اور پلاننگ کمیشن چین کے حکام کے ساتھ مل کر ڈیم کی تعمیر پر کام کریں گے میں بھاشا ڈیم کے تعمیراتی کام کی نگرانی خود کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ کے وژن کے تحت سی پیک خطے میں ترقی کا باعث بنے گا۔ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام بھاشا پروجیکٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن ایک قابل بھروسہ اور موثر شراکت دار ہے۔ سی پیک منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے گیم چینجر ہو گا، اس سے سماجی، اقتصادی ترقی، خطے اور اس سے باہر غربت کے خاتمے ، امن و خوشحال کے فروغ میں مدد ملے گی۔ سی پیک صرف ایک اسٹریٹجک معاہدہ ہی نہیں بلکہ یہ پاکستان اور چین کے درمیان دہائیوں پر مبنی دوستی کا ثمر ہے۔



کانفرنس میں چین کی توانائی کے شعبہ کی کمپنیوں کے نمائندوں اور سربراہان نے ڈیم منصوبے کے حوالے سے اپنی اسٹڈی سے آگاہ کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم نے سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں پر معاہدوں میں بھی شرکت کی جن پر سرکےیٹری منصوبہ بندی و ترقیات یوسف نسیم کھوکھر اور پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے دستخط کیے۔ تقریب میں چینی کمپنی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے حکام بھی موجود تھے۔ نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے نمائندوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ نواز شریف نے بیجنگ میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی ملاقات کی۔



وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں اور دونوں ملکوں کے عوام مشکل کی ہرگھڑی میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیکر تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم کی چینی توانائی کمپنیوں کے وفدسے ملاقات میں توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے تعاون پرتبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہاکہ توانائی کے شعبے میں پیشرفت کی خود نگرانی کروں گا پاکستان توانائی کے شعبے پرتوجہ دے رہا ہے ایسے منصوبوں پرعمل پیرا ہیں جومستقبل کی ضروریات کوپورا کرسکیں،پانی اورمحفوظ خوراک پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے سی پیک پاکستان اورچین کے درمیان کئی دہائواں کی دوستی کاثمرہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ فورم آج بیجنگ میں شروع ہو گا جس میں وزیراعظم نواز شریف سمیت29ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔ نواز شریف فورم کی اختتامی نشست سے خطاب کرنے والے 3 رہنماؤں میں شامل ہیں۔ نواز شریف اور انکے وفد کے اعزاز میں چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد نے عشائیہ دیا۔
Load Next Story