اسٹیٹ بینک نے بینک آف چائنا کو بینکاری لائسنس دیدیا

بینک آف چائنا ابتدائی طور پر50ملین ڈالرکی سرمایہ کاری پھربڑے شہروں میں شاخیں قائم کریگا۔

ضوابطی شرائط کی تکمیل کے بعد برانچوں کی شکل میں کاروبارشروع کرسکے گا۔ فوٹو: فائل

بینک دولت پاکستان نے بینک آف چائنا کو بینکنگ لائسنس جاری کردیا ہے تاہم دیگر ضوابطی شرائط کی تکمیل کے بعد بینک آف چائنا برانچوں کی شکل میں اپنے کاروبار کا آغاز کرے گا۔

بینک آف چائنا، چائنا سینٹرل ہوئی جن کا ذیلی ادارہ ہے جو چینی حکومت کا سرمایہ کاری بازو ہے، بینک آف چائنا نہ صرف چین مین لینڈ میں کام کررہا ہے بلکہ 50 ممالک میں اس کی سرگرمیاں جاری ہیں، ان میں سے 19 ممالک چین کے ''ون بیلٹ ون روڈ'' انیشیٹو پر واقع ہیں بینک آف چائنا سطح اول (ٹائر۔ون) سرمائے اور مجموعی اثاثوں کے لحاظ سے دنیا میں بالترتیب چوتھا اور پانچواں سب سے بڑا بینک ہے، ابتدائی طور پر بینک اسٹیٹ بینک کی کم از کم سرمایہ شرائط (ایم سی آر) کو پورا کرنے کیلیے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔


بینک آف چائنا کا طویل مدتی مقصد پاکستان کے بڑے غیر ملکی بینکوں میں شامل ہونے کیلیے ملک کے بڑے شہروں میں شاخیں قائم کرکے بینک مارکیٹ میں اپنے نفوذ میں اضافہ کرنا ہے،یہ سی پیک منصوبوں کی مالکاری ضروریات کو موثر انداز سے پورا کرنے کیلیے متفرق و خصوصی بینکاری خدمات فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ مذکورہ بینک پاکستان میں کاروبار کا آغاز کرنے والا دوسرا چینی بینک ہے۔

 
Load Next Story