ضمنی انتخابات کیلیے حتمی ووٹرلسٹ بھی دستیاب نہیں درخواستوں میں موقف
کراچی کو بجلی کی کٹوتی کے حکم امتناع میں توسیع، صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تشکیل کیخلاف درخواست پر نوٹس.
VEHARI:
صوبہ سندھ میں 6نشستوں پر ضمنی انتخابات نہ صرف وسائل کا زیاں ہے بلکہ انتخابات کے لیے حتمی ووٹر لسٹ بھی دستیاب نہیں ہے اورنہ ہی ان اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے تک ووٹرلسٹوں کی مکمل تصدیق ممکن نظر آتی ہے۔
یہ موقف سندھ ہائیکورٹ میں ضمنی انتخابات سے متعلق متعدد آئینی درخواستوں میں اختیارکیا گیا ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سندھ اسمبلی کی6نشستوں پر ضمنی انتخابات کے انعقاد کے خلاف دائرکردہ ان درخواستوں پراٹارنی جنرل،ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو 29جنوری کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر،صوبائی الیکشن کمشنر اور دیگر سے جواب طلب کرلیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کوحکم دیا ہے کہ کسی تاخیر کے بغیر آئندہ سماعت تک جواب داخل کیا جائے۔
عدالت نے سرکاری وکلا کو ہدایت کی ہے الیکشن کمیشن اور دیگر مدعا علیہان کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلیے روایتی طریقہ اختیار کرنے کے بجائے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جائے،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کے ای ایس سی کووفاق کی جانب سے بجلی کی 350میگاواٹ کٹوتی کے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے خلاف سماعت ملتوی کرتے ہوئے حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔
عدالت نے وفاقی وزارت پانی و بجلی،نیشل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)،کے ای ایس سی اور دیگر کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مجوزہ صوبائی ہائرایجوکمیشن کی تشکیل کے خلاف دائر آئینی درخواست پرڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت اور ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)سے جواب طلب کرلیا۔
بدھ کو سماعت کے موقع پرڈائریکٹرہائیرایجوکیشن کمیشن غلام حیدرخان اور دیگر پیش ہوئے، کمیشن کے ڈائریکٹر نے کمنٹس داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی تاہم انھوں نے کہاکہ اصولی طور پر کمیشن درخواست کو درست سمجھتا ہے ، پاک چائنا فائونڈیشن کے ندیم شیخ ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ،صوبائی وزارت تعلیم،سیکریٹری تعلیم اور ہائرایجوکیشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
صوبہ سندھ میں 6نشستوں پر ضمنی انتخابات نہ صرف وسائل کا زیاں ہے بلکہ انتخابات کے لیے حتمی ووٹر لسٹ بھی دستیاب نہیں ہے اورنہ ہی ان اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے تک ووٹرلسٹوں کی مکمل تصدیق ممکن نظر آتی ہے۔
یہ موقف سندھ ہائیکورٹ میں ضمنی انتخابات سے متعلق متعدد آئینی درخواستوں میں اختیارکیا گیا ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سندھ اسمبلی کی6نشستوں پر ضمنی انتخابات کے انعقاد کے خلاف دائرکردہ ان درخواستوں پراٹارنی جنرل،ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو 29جنوری کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر،صوبائی الیکشن کمشنر اور دیگر سے جواب طلب کرلیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کوحکم دیا ہے کہ کسی تاخیر کے بغیر آئندہ سماعت تک جواب داخل کیا جائے۔
عدالت نے سرکاری وکلا کو ہدایت کی ہے الیکشن کمیشن اور دیگر مدعا علیہان کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلیے روایتی طریقہ اختیار کرنے کے بجائے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جائے،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کے ای ایس سی کووفاق کی جانب سے بجلی کی 350میگاواٹ کٹوتی کے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے خلاف سماعت ملتوی کرتے ہوئے حکم امتناع میں توسیع کردی ہے۔
عدالت نے وفاقی وزارت پانی و بجلی،نیشل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)،کے ای ایس سی اور دیگر کو آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مجوزہ صوبائی ہائرایجوکمیشن کی تشکیل کے خلاف دائر آئینی درخواست پرڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت اور ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)سے جواب طلب کرلیا۔
بدھ کو سماعت کے موقع پرڈائریکٹرہائیرایجوکیشن کمیشن غلام حیدرخان اور دیگر پیش ہوئے، کمیشن کے ڈائریکٹر نے کمنٹس داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی تاہم انھوں نے کہاکہ اصولی طور پر کمیشن درخواست کو درست سمجھتا ہے ، پاک چائنا فائونڈیشن کے ندیم شیخ ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ،صوبائی وزارت تعلیم،سیکریٹری تعلیم اور ہائرایجوکیشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔