کامران کیس فیصل صالح اورخواجہ آصف نیب کیخلاف بولتے رہے

نیب تحقیقات کی نگرانی کرے تو ’’دودھ کی رکھوالی کے لیے بلی‘‘ جیساہے، فیصل صالح

چیئرمین نیب سپریم کورٹ آرہے ہیں۔ فوٹو: آن لائن

رینٹل پاورعملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران بدھ کو درخواست گزارسید فیصل صالح حیات اورخواجہ آصف سپریم کورٹ میںنیب کے خلاف بولتے رہے۔

ایک مرحلے پر جب پراسیکیوٹرجنرل نے موقف اختیارکیاکہ کامران فیصل کیس کی تحقیقات کی نگرانی نیب کرے گا تو سیدفیصل صالح حیات نے کہاکہ آج کی انتظامیہ کے تحت متوفی کے کیس کی تحقیقات ''دودھ کی رکھوالی کیلیے بلی''کے مترادف ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کامران فیصل کے والدحکومت کے کمیشن پر عدم اعتمادکا اظہارکرچکے ہیں۔خواجہ آصف نے کہاکہ جائے وقوعہ پر2 گھنٹے تک نیب کے افسران موجود رہے،یہ بتایاجائے کہ وہ کون کون تھے؟۔

انھوں نے کہا کہ ابھی تک کسی کمیشن کا کوئی نوٹیفکیشن نہیںہوا، اس پر پراسیکیوٹر جنرل کو روسٹرم پر نیب اہلکار نے بتایاکہ آج نوٹیفکیشن ہوگیا ہے۔ایک موقع پرچیف جسٹس نے کہاکہ یہ بات بھی واضح ہونی چاہیے کہ اس کیس میں پارلیمنٹ کے دو ممبران درخواست گزارتھے ۔ایک وفاقی وزیراوردوسرے ایم این اے ۔دونوں نے عدالت میں درخواست دائرکی تھی ،یہ کوئی از خود نوٹس کیس نہیں تھا۔




دریں اثنا سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل صالح حیات نے کہا کہ نیب موجودہ حکومت کا دم چھلا بن چکی ہے، نیب کی قیادت سے رینٹل پاور فیصلے پر عملدرآمد کی توقع نہیں، ثبوت ہونے کے باوجود 10ماہ سے کچھ نہیں کیا گیا۔

فیصل صالح حیات کا کہنا تھا کہ اڑھائی سال تک چلنے والے کیس میں میں نے ہزاروں شہادتیں پیش کیں، 15جنوری کو سپریم کورٹ نے جو حکم دیا اس میں واضح لکھا ہے کہ پراسیکیوٹر جنرل نیب فی الفوران افراد کو گرفتار کریں۔ کامران فیصل پر قائم کیا گیا کمیشن حکومت کا خود ساختہ ہے، کامران فیصل اور نیب کے اہلکاروں کو کمیشن پر اعتماد نہیں، کامران فیصل کے واقعے پر خود مختار کمیشن کی تشکیل ضروری ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story