پاکستانی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے پر افغان ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی
پاکستان نے واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ذمہ دارں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا
دفتر خارجہ نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے عملے کو ہراساں کرنے پر افغان ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفترخارجہ نے افغان ناظم الامور عبدالناصر یوسفی کو طلب کیا اور کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ملازمین کے اغوا پر شدید احتجاج کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے حکام نے احتجاجی مراسلہ بھی افغان ناظم الامور کے حوالے کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں کی حراست سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے جب کہ ایسے واقعات سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: افغانستان میں 2 پاکستانی سفارتکار 5 گھنٹے حراست میں رہنے کے بعد رہا
احتجاجی مراسلے میں مزید کہا گیا کہ افغان خفیہ ایجنسی نے سفارت کاری قوانین کی خلاف ورزی کی، سفارت خانے کے ملازمین اور اہلکاروں کو سفارتی استثناء حاصل ہوتا ہے۔ پاکستان نے اپنے مراسلے میں واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی نے 2 پاکستانی سفارتکاروں کو 5 گھنٹے تک حراست میں رکھا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفترخارجہ نے افغان ناظم الامور عبدالناصر یوسفی کو طلب کیا اور کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے ملازمین کے اغوا پر شدید احتجاج کیا گیا۔ دفتر خارجہ کے حکام نے احتجاجی مراسلہ بھی افغان ناظم الامور کے حوالے کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اہلکاروں کی حراست سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے جب کہ ایسے واقعات سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: افغانستان میں 2 پاکستانی سفارتکار 5 گھنٹے حراست میں رہنے کے بعد رہا
احتجاجی مراسلے میں مزید کہا گیا کہ افغان خفیہ ایجنسی نے سفارت کاری قوانین کی خلاف ورزی کی، سفارت خانے کے ملازمین اور اہلکاروں کو سفارتی استثناء حاصل ہوتا ہے۔ پاکستان نے اپنے مراسلے میں واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی نے 2 پاکستانی سفارتکاروں کو 5 گھنٹے تک حراست میں رکھا تھا۔