پی آئی اے طیارہ کی برطانیہ روانگی سے قبل سرچنگ پرسوالیہ نشان

اسلام آباد میں طیارہ چودہ تاریخ سے لے کرپندرہ مئی تک اسلام آبادایئرپورٹ پرصرف پونے تین گھنٹے تک روکا۔

اسلام آباد میں طیارہ چودہ تاریخ سے لے کرپندرہ مئی تک اسلام آبادایئرپورٹ پرصرف پونے تین گھنٹے تک روکا۔ فوٹو: فائل

پی آئی اے طیارہ کی برطانیہ روانگی سے قبل سرچنگ پرسوالیہ نشان لگ گیا۔

برطانیہ کے ہیتھرو ایئرپورٹ پربرطانوی سیکیورٹی حکام نے پی آئی اے کے جس طیارے کوروک کوپائلٹ سمیت عملے کو5 گھنٹے تک تحویل میں رکھا وہ15 مئی کو اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے برطانیہ کیلیے روانہ ہوا لیکن ہوش روبا انکشافات سامنے آئے ہیں کہ برطانیہ روانگی سے قبل مذکورہ طیارے کوپروازسے قبل اینٹی نارکوٹیکس فورس کی ٹیم نے نہ توتلاشی لی اورنہ ہی منشیات کاسراغ لگانے والے سراغ رساں کتوں کے ذریعے طیارہ چیک کیا گیا جس سے بہت سارے سوالات نے جنم لیا۔


واضح رہے کہ یہ وہی طیارہ ہے جسے وزیراعظم کے مشیرہوابازی مہتاب عباسی کی ہدایات پرایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان شیر علی نے بھی چندٹی وی چینلزکے عملے کیساتھ سہولیات کاجائزہ لیا۔ ذرائع کے مطابق اس واقعہ پراگرچہ ایوی ایشن ڈویژن کا موقف ہے کہ برطانیہ نے کچھ نہیں بتایاتاہم تحقیقات کرنے پرایوی ایشن ڈویژن کے انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا ایس اوپی کے مطابق کسی بھی طیارے کوروانگی سے قبل اینٹی نارکوٹیکس فورس، پاکستان کمسٹمز، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، پی آئی اے انجینئرنگ اور متعلقہ سیکیورٹی ماہرین پرمشتمل بورڈ ایئر کرافٹ سرچنگ کا پابند ہوتا ہے۔

ترجمان اینٹی نارکوٹیکس فورس نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ وہ چھٹی پرہیں، واپس آکر کچھ بتا سکوں گا تاہم اے این ایف ذرائع نے بتایا واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ادھر ذرائع نے بتایا اگر طیارے کی باڈی میںکوئی چیزچھپائی گئی تووہ اسلام آباد ایئر پورٹ پرممکن نہیں کیونکہ اسلام آباد میں طیارہ چودہ تاریخ سے لے کرپندرہ مئی تک اسلام آبادایئرپورٹ پرصرف پونے تین گھنٹے تک روکا اور آتا جاتا رہا جبکہ اسلام آباد ایئرپورٹ پروائیڈ باڈی طیاروں کیلیے ہینگرزبھی دستیاب نہیں جوصرف کراچی ایئرپورٹ پرموجود ہیں، اس حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔

 
Load Next Story