محمد نواز کے کیس نے تضادات کی پٹاری کھول دی

رونی فلینگن کی آمد نے آئی سی سی کے شریک نہ ہونے کا دعویٰ غلط ثابت کر دیا

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں زیر تفتیش ناصرجمشید ملزم سے مجرم بن گئے۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

محمد نواز کے کیس نے تضادات کی پٹاری کھول دی جبکہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں پہلے ہی زیر تفتیش ناصر جمشید ملزم سے مجرم بن گئے۔

پی ایس ایل ٹو کے آغاز میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان، خالد لطیف، شاہ زیب حسن، محمد عرفان اور سہولت کاری کے ملزم ناصر جمشید بھی معطل ہوئے،ان میں سے طویل قامت پیسر نے بکی کے رابطے کی اطلاع نہ کرنے کی غلطی تسلیم کرلی، انھیں سزا بھی سنائی جا چکی، دیگر کے کیس ٹریبیونل میں زیر سماعت ہیں۔

گزشتہ روز پی سی بی نے محمد نواز کو بھی معطلی اور جرمانے کا حکم سنایا لیکن پریس ریلیز میں اس کیس کی مزید کوئی تفصیل دینے سے گریز کیا گیا، بکیز کون تھے؟ انہوں نے کھلاڑیوں کو کیا پیشکش کی، کتنی رقم آفر کی گئی،اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد نواز کو دسمبر میں دورئہ آسٹریلیا کے دوران اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی جس کے بارے میں انھوں نے حکام کو پی ایس ایل کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کے کہنے پر آگاہ کیا۔


بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے انکشاف کیا کہ محمد نواز سے کسی بک میکر نے نہیں بلکہ ناصرجمشید نے رابطہ کیا تھا،آل راؤنڈر نے رابطے کو چھپایا تو نہیں لیکن بورڈ کو اطلاع کرنے میں تاخیر کردی۔

یاد رہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریارخان بھی ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا ایک اہم کردار قرار دیتے رہے ہیں لیکن ان پر الزامات ابھی ثابت نہیں ہوئے تاہم گزشتہ روز محمد نواز کے کیس میں انھیں مجرم ثابت کردیا گیا۔

دوسری جانب پی ایس ایل کی گورننگ کونسل کے چیئرمین نجم سیٹھی سمیت پی سی بی حکام نے معطل کرکٹرز کو پکڑنے میں آئی سی سی کا کوئی کردار نہ ہونے کا بار بار دعویٰ کیا لیکن اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن کی جمعرات کو ٹریبیونل میں آمد نے سوال اٹھاتے ہوئے اسے غلط ثابت کردیا، اب بورڈ ذرائع دعویٰ کررہے ہیں کہ ان کی گواہی اس کیس میںکرکٹرز کے گرد شکنجہ کسنے میں اہم ثابت ہوگی۔

واضح رہے کہ شکوک ہونے کے باوجود محمد نواز کو دورئہ ویسٹ انڈیز کیلیے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا لیکن کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔

 
Load Next Story