توقیرصادق تقرری وزیراعظم وزیرداخلہ اور جہانگیربدر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم
توقیر صادق کے پاسپورٹ منسوخ ہیں تو وہ سفر کیسے کرسکتا تھا کیا وہ اونٹ پر بیٹھ کر سرحد پار کرگیا۔
SWAT:
سپریم کورٹ نے نیب کو توقیرصادق کی تقرری اور اسے ملک سے فرار کرانے کے الزام میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر جہانگیر بدر کے خلاف ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل عرفان بیگ نے عدالت کو بتایا کہ توقیرصادق کے فرار میں وزیر داخلہ رحمان ملک اور سینیٹر جہانگیربدر شامل ہیں جبکہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں کمیٹی نے توقیر صادق کے نام کی منظوری دی۔ اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ توقیر صادق کے پاسپورٹ منسوخ ہیں تو وہ سفر کیسے کرسکتا تھا کیا وہ اونٹ پر بیٹھ کر سرحد پار کرگیا۔ ایسا ظاہر ہوتا کہ کوئی توقیر صادق کو پکڑنا ہی نہیں چاہتا۔ پہلے موٹروے پولیس، پھر پنجاب پولیس اور ایف آئی اے نے بھی یہی کام کیا ۔ اب لگتا ہے وزارت خارجہ بھی اس مشن میں شامل ہو چکی ہے۔
سپریم کورٹ نے نیب کو توقیرصادق کی تقرری اور اسے ملک سے فرار کرانے کے الزام میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر جہانگیر بدر کے خلاف ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت نیب کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل عرفان بیگ نے عدالت کو بتایا کہ توقیرصادق کے فرار میں وزیر داخلہ رحمان ملک اور سینیٹر جہانگیربدر شامل ہیں جبکہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں کمیٹی نے توقیر صادق کے نام کی منظوری دی۔ اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ توقیر صادق کے پاسپورٹ منسوخ ہیں تو وہ سفر کیسے کرسکتا تھا کیا وہ اونٹ پر بیٹھ کر سرحد پار کرگیا۔ ایسا ظاہر ہوتا کہ کوئی توقیر صادق کو پکڑنا ہی نہیں چاہتا۔ پہلے موٹروے پولیس، پھر پنجاب پولیس اور ایف آئی اے نے بھی یہی کام کیا ۔ اب لگتا ہے وزارت خارجہ بھی اس مشن میں شامل ہو چکی ہے۔
عدالت عظمٰی نے نیب کو حکم دیا کہ توقیر صادق کی تقرری اور اسے تحفظ فراہم کرنے والوں کے خلاف ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کرکے 30 جنوری تک رپورٹ پیش کی جائے، عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف ریفرنس کی تیاری سے متعلق رپورٹ کے حوالے سے وضاحت کی جائے ، کیس کی مزید سماعت 31 جنوری کو ہوگی۔