ایران کے صدارتی انتخاب میں حسن روحانی ایک بار پھر کامیاب
حسن روحانی نے 2 کروڑ 28 لاکھ ووٹ جب کہ ابراہیم رئیسی نے ایک کروڑ 55 لاکھ ووٹ حاصل کئے، ایرانی سرکاری میڈیا
ایران میں صدارتی انتخاب کے ابتدائی نتائج کے مطابق حسن روحانی اپنے قدامت پرست مدمقابل امیدوار ابراہیم رئیسی کو شکست دیتے ہوئے دوسری بار صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق 4 کروڑ76 ہزار 729 ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اور حسن روحانی 58.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے فیصلہ کن برتری حاصل کرچکے ہیں جب کہ ابراہیم رئیسی جنہیں روحانی کا حریف قرار دیا جارہا تھا 38.55 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ حسن روحانی نے 2 کروڑ 28 لاکھ ووٹ حاصل کئے جب کہ ابراہیم رئیسی کے حق میں ایک کروڑ 55 لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔
ایران کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پولنگ کی شرح غیر متوقع طور پر بہت زیادہ رہا اور چار کروڑ سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے جب کہ حسن روحانی کے حریف ابراہیم رئیسانی نے ووٹنگ میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حسن روحانی کے حمایتیوں نے پولنگ بوتھ پر روحانی کے حق میں پروپیگینڈہ کیا ہے جو الیکشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ 68 سالہ حسن روحانی اعتدال پسند عالم اور سیاستدان سمجھے جاتے ہیں جنہوں نے 2015 میں عالمی رہنماؤں سے جوہری معاہدے پر بات چیت کی تھی اور اہم معاہدہ طے پایا تاہم اس معاہدے کے ثمرات اب تک عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں جب کہ 56 برس کے سابق سرکاری وکیل ابراہیم رئیسی قدامت پسند خیالات کے مذہبی عالم ہیں او ر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ کے قریبی ساتھی ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق 4 کروڑ76 ہزار 729 ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اور حسن روحانی 58.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے فیصلہ کن برتری حاصل کرچکے ہیں جب کہ ابراہیم رئیسی جنہیں روحانی کا حریف قرار دیا جارہا تھا 38.55 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ حسن روحانی نے 2 کروڑ 28 لاکھ ووٹ حاصل کئے جب کہ ابراہیم رئیسی کے حق میں ایک کروڑ 55 لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔
ایران کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پولنگ کی شرح غیر متوقع طور پر بہت زیادہ رہا اور چار کروڑ سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے جب کہ حسن روحانی کے حریف ابراہیم رئیسانی نے ووٹنگ میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے شکایت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حسن روحانی کے حمایتیوں نے پولنگ بوتھ پر روحانی کے حق میں پروپیگینڈہ کیا ہے جو الیکشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ 68 سالہ حسن روحانی اعتدال پسند عالم اور سیاستدان سمجھے جاتے ہیں جنہوں نے 2015 میں عالمی رہنماؤں سے جوہری معاہدے پر بات چیت کی تھی اور اہم معاہدہ طے پایا تاہم اس معاہدے کے ثمرات اب تک عوام تک نہیں پہنچ سکے ہیں جب کہ 56 برس کے سابق سرکاری وکیل ابراہیم رئیسی قدامت پسند خیالات کے مذہبی عالم ہیں او ر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ کے قریبی ساتھی ہیں۔